ویب ڈیسک: پاکستان نے یوکرین تنازعہ میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کردیا۔

 ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ یوکرین تنازعہ میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے بے بنیاد الزامات کو مستردکرتے ہیں، آج تک یوکرائن حکام نے پاکستان سے کوئی باضابطہ رابطہ نہیں کیا،انہوں نے کہا کہ یوکرینی حکام کی طرف سے اب تک کوئی قابلِ تصدیق ثبوت پیش نہیں کیاگیا، پاکستان کو یوکرینی حکام کی جانب سے باضابطہ طور پر آگاہ بھی نہیں کیا گیا۔

ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس

 ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حکومت پاکستان یوکرین کے صدر ولادی میرزیلنسک کے بیان کے معاملے پر یوکرینی حکام سے وضاحت طلب کرے گی،پاکستان یوکرین تنازعہ کے پرامن حل کا خواہاں ہے۔

 ترجمان نے کہا کہ پاکستان یواین چارٹر کے اصولوں کے مطابق بات چیت اور سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے۔

 خیال رہے کہ یوکرینی صدر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ روس کی طرف سے متعدد ممالک کے جنگجو بشمول پاکستانی اور چینی جنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔
 
 

تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: یوکرین تنازعہ نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان کا یوکرین جنگ میں پاکستانی شہریوں کی مبینہ شرکت کے الزامات پر سخت رد عمل، بے بنیاد قرار دیدیا 

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان نے یوکرین میں جاری تنازع میں پاکستانی شہریوں کی مبینہ شرکت سے متعلق الزامات کو بے بنیاد، من گھڑت اور ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔ اس حوالے سے کسی بھی سطح پر کوئی صداقت نہیں پائی جاتی۔

ترجمان کے مطابق اب تک یوکرینی حکام نے نہ تو حکومت پاکستان سے باضابطہ طور پر کوئی رابطہ کیا ہے اور نہ ہی ان دعووں کے حق میں کوئی قابلِ تصدیق یا ٹھوس شواہد فراہم کیے گئے ہیں۔ پاکستان اس معاملے پر یوکرین سے باضابطہ رابطہ قائم کرے گا اور اس نوعیت کے الزامات کی وضاحت طلب کی جائے گی۔

لاہور کے جناح ہسپتال سے ایک کروڑ روپے سے زائد کا سامان غائب

دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان یوکرین تنازع کے پرامن اور سفارتی حل پر یقین رکھتا ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق بات چیت کے ذریعے مسئلے کے حل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

واضح رہے کہ یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ شمال مشرقی یوکرین میں روسی افواج کے ساتھ لڑنے والوں میں پاکستان، چین اور افریقی ممالک کے جنگجو بھی شامل ہیں۔

صدر زیلنسکی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں کہا کہ ہم نے محاذ پر موجود کمانڈرز سے ووفچانسک کے دفاع اور جنگ کی صورتحال پر بات کی۔ ہمارے سپاہیوں نے اطلاع دی ہے کہ اس محاذ پر چین، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان اور کچھ افریقی ممالک کے کرائے کے جنگجو شامل ہیں۔ ہم اس کا جواب دیں گے۔

لیاری میں شوہر نے بیوی کو کردار پر شک ہونے پر قتل کر دیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے یوکرین میں پاکستانیوں کی مداخلت کے الزامات مسترد کر دیئے
  • یوکرین تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کا الزام مسترد
  • یوکرین کے تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • یوکرین میں پاکستانی شہریوں کی مبینہ شمولیت کے الزامات بے بنیاد قرار
  • یوکرین تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • یوکرین تنازعہ میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کردی گئی، الزامات بے بنیاد قرار
  • پاکستان کا یوکرین جنگ میں پاکستانی شہریوں کی مبینہ شرکت کے الزامات پر سخت رد عمل، بے بنیاد قرار دیدیا 
  • یوکرین تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کا یوکرینی صدر کا دعویٰ مسترد
  • یوکرین تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کا الزام مسترد، کیف سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ