سرکاری ملازم کو باقاعدہ انکوائری کیے بغیر ملازمت سے برخاست کرنے کی سزا نہیں دی جا سکتی. سپریم کورٹ
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 اگست ۔2025 )سپریم کورٹ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کسی سرکاری ملازم کو باقاعدہ انکوائری کیے بغیر یا صفائی کا موقع دیے بغیر ملازمت سے برخاست کرنے کی بڑی سزا نہیں دی جا سکتی کیونکہ یہ فطری انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے رپورٹ کے مطابق جسٹس عقیل احمد عباسی نے اپنے تحریر کردہ 6 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا کہ بڑی سزا دینے کی صورت میں فطری انصاف کے اصول تقاضا کرتے ہیں کہ باقاعدہ انکوائری کی جائے اور سرکاری ملازم کو دفاع اور ذاتی سماعت کا مکمل موقع فراہم کیا جائے.
(جاری ہے)
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی فنڈز سے متعلق مقدمات میں خصوصی احتیاط اور مکمل شفافیت کے ساتھ انکوائری کی جانی چاہیے تاکہ اگر کوئی خورد برد یا بدعنوانی ہوئی ہو تو اس سے متعلقہ رقم بازیاب کی جا سکے اور ذمہ دار اہلکار کو قانون کے مطابق سزا دی جا سکے یہ فیصلہ جسٹس مسرت ہلالی کی سربراہی میں قائم بینچ نے سنایاجس میں جسٹس عقیل احمد عباسی بھی شامل تھے بینچ نے ملک محمد رمضان کی پنجاب سروس ٹربیونل لاہور کے 24 جنوری 2022 کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی. یہ معاملہ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر/ڈسٹرکٹ کلیکٹر میانوالی کی جانب سے ملک محمد رمضان کو پنجاب ایمپلائز ایفیشنسی، ڈسپلن اینڈ اکاﺅنٹیبلٹی ایکٹ 2006 (پیڈا) کے تحت فنڈز کی خورد برد اور جعل سازی کے الزامات میں ملازمت سے برخاست کیے جانے سے متعلق ہے، رمضان پر الزام تھا کہ انہوں نے متعلقہ حکام سے دستخط کروا کر چیکوں کی رقم میں جعل سازی کے ذریعے اضافہ کیا. انہوں نے پہلے محکمانہ اپیل دائر کی جو 11 نومبر 2016 کو مسترد کر دی گئی، بعد ازاں ان کی نظرثانی کی درخواست بھی 2 مارچ 2018 کو رد کر دی گئی جس کے بعد انہوں نے ٹربیونل سے رجوع کیا ٹربیونل نے ان کی اپیل 24 جنوری 2022 کو مسترد کر دی جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا. سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ چیکوں میں رقوم کی تبدیلی اور فنڈز کی مبینہ خورد برد کے الزامات کو حتمی شواہد کے ساتھ ثابت کرنا ضروری تھا اور اس سلسلے میں مخصوص تفصیلات سامنے لا کر ملزم کا سامنا کرایا جانا چاہیے تھا جسٹس عقیل کے مطابق لیکن نہ تو چیک کسی ہینڈ رائٹنگ ماہر کو تصدیق کے لیے بھیجے گئے نہ ہی انکوائری کے ایسے اقدامات نظر آتے ہیں فیصلے میں نشاندہی کی گئی کہ تحقیقات کرنے والے افسر اور شکایت کنندہ ایک ہی شخص، غلام مصطفیٰ شیخ تھے جو انہی چیکوں کے مصنف اور دستخط کنندہ بھی تھے جن میں تبدیلی کا الزام لگایا گیا عدالت نے نوٹ کیا کہ غلام مصطفیٰ کے خلاف کوئی محکمانہ کارروائی نہیں کی گئی، اس لیے تفتیشی افسر کی جانبداری اور ملک رمضان کو جھوٹے مقدمے میں ملوث کیے جانے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا. سپریم کورٹ نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس معاملے میں احتیاط اور شفافیت کا مظاہرہ نہیں کیا گیا انکوائری کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی کوئی مضبوط یا قابل اعتماد شواہد فراہم کیے گئے اس کے علاوہ، درخواست گزار کو صفائی کا موقع بھی نہیں دیا گیا جبکہ انہیں ملازمت سے برخاست کرنے جیسی بڑی سزا سنا دی گئی. سپریم کورٹ نے اپیل منظور کرتے ہوئے ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور درخواست گزار کو دوبارہ ملازمت پر بحال کرنے کا حکم جاری کیاساتھ ہی کیس کو متعلقہ محکمانہ اتھارٹی کو واپس بھیج دیا گیا تاکہ نئے سرے سے انکوائری کی جا سکے اور ملک رمضان کو پیڈا ایکٹ کی دفعات 9 اور 10 کے تحت صفائی کا مکمل موقع فراہم کیا جائے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسی انکوائری فیصلہ موصول ہونے کے 3 ماہ کے اندر مکمل کی جانی چاہیے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ملازمت سے برخاست سپریم کورٹ نے انکوائری کی انہوں نے نہیں کی
پڑھیں:
عمران خان کے بچے قانونی منظوری کے بعد انسے ملاقات کر سکتے ہیں ،غیر ملکی شہریوں کو عدم استحکام کی اجازت نہیں دی جا سکتی،حذیفہ رحمان
عمران خان کے بچے قانونی منظوری کے بعد انسے ملاقات کر سکتے ہیں ،غیر ملکی شہریوں کو عدم استحکام کی اجازت نہیں دی جا سکتی،حذیفہ رحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 3 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وزیر مملکت برائے قومی ورثہ و ثقافت حذیفہ رحمان نے تصدیق کی کہ بانی پی ٹی آئی کے بانی کے بچے ہائی کمیشن کی قانونی کارروائی کو حتمی شکل دینے کے بعد سخت سکیو رٹی میں اپنے والد سے ملنے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ غیر ملکی شہریوں کو قومی امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اتوار کو اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں وزیر مملکت نے یقین دلایا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی کے بچوں کو ان کے دورے کے دوران مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ بانی کے بیٹے قانونی طور پر اپنے والد کی اسلام آباد رہائش گاہ میں رہ سکتے ہیں تاہم انہوں نے امن و امان کو برقرار رکھنے کے بارے میں حکومت کے مضبوط موقف کی نشاندہی کرتے ہوئے واضح کیا کہ افراتفری یا عدم استحکام کی کسی بھی کوشش کی اجازت نہیں دی جائے گی۔حذیفہ رحمان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے ماضی کے اقدامات بشمول 9 مئی کے واقعات اور بدامنی کے دیگر واقعات نے ملک کے استحکام پر دیرپا اثرات چھوڑے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب حکومت افراد کے حقوق کا احترام کرتی ہے تو انہیں بھی یہ یقینی بنانا چاہیے کہ حقوق کا استعمال اس انداز میں کیا جائے جس سے قومی سلامتی یا امن عامہ پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔
حذیفہ رحمان نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پی ٹی آئی کے بانی کو شروع سے ہی تمام معیاری سہولیات فراہم کی گئی ہیں جن میں ٹیلی ویژن، اخبارات اور معیاری کھانا شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ جب حکومت نے ان سہولیات میں توسیع کی ہے لیکن پی ٹی آئی کے بانی سے ملنے والے کچھ لوگ غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں اور امن کو خراب کر رہے ہیں۔ وزیر مملکت نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کی غلط بیانات اور یو ٹرن لینے کی تاریخ ہے جس نے موجودہ صورتحال میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے اپنے دور میں امریکہ کا دورہ کیا جس کے بعد کشمیر کے لیے آرٹیکل 371 متعارف کرایا گیا۔انہوں نے کبھی بھی مغربی ممالک کی غزہ اور کشمیر میں خلاف ورزیوں پر مذمت نہیں کی اور انہوں نے جیل سے اس کی رہائی کے لیے دیگر اقوام سے تعاون طلب کیا تھا۔انہوں نے بانی پی ٹی آئی کے مقف میں تبدیلی اور بین الاقوامی مداخلت کی ان کی درخواست کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رہائی کا فیصلہ حکومت نہیں کرے گی بلکہ صرف عدلیہ پر منحصر ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربانی پی ٹی آئی کے بیٹوں سے کوئی خطرہ نہیں ، گرفتار نہیں کیا جائیگا، طلال چودھری بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں سے کوئی خطرہ نہیں ، گرفتار نہیں کیا جائیگا، طلال چودھری مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری، حالیہ بارشوں سے اموات کی تعداد 299ہوگئی یو کرین کا روس کے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، آگ بھڑک اٹھی، قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران 22ہزار سے زائدغیرقانونی تارکین گرفتار،سعودی وزارت داخلہ سندھ حکومت نے بجلی صارفین کو مفت سولر سسٹم دینے کا فیصلہ کر لیا بنوں کی سینٹرل جیل کے قیدی دل دراز خان نے میٹرک امتحان میں تیسری پوزیشن حاصل کر لیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم