مصری صدر عبدالفتح السیسی نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ مصر فلسطینیوں کی جلا وطنی کی نہ تو حمایت کرے گا اور نہ ہی اس عمل میں شریک ہوگا۔

انہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کو "بھوک، تباہی اور فلسطینی کاز کو ختم کرنے کی جنگ" قرار دیا۔ 

السیسی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے کنٹرول میں موجود رفح گزرگاہ سے امدادی سامان کی ترسیل میں بڑی رکاوٹ حائل ہے، جس کی وجہ سے 5 ہزار سے زائد امدادی ٹرک مصری علاقے میں کھڑے ہیں۔

مصری صدر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ پر اسرائیلی حملے شدت اختیار کر چکے ہیں۔ گزشتہ روز کے حملوں میں اسرائیلی فوج نے مزید 74 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، جن میں خوراک کے لیے قطار میں کھڑے 51 افراد بھی شامل تھے۔

صدر السیسی کا بیان عالمی برادری کے لیے ایک پیغام ہے کہ مصر فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو کسی صورت قبول نہیں کرے گا اور وہ امدادی کوششوں میں اپنی ذمہ داری پوری کرنے کو تیار ہے، بشرطیکہ اسرائیل رکاوٹ نہ بنے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

نیڈرلینڈز نے مصر کو 3 ہزار 500 سال قدیم مجسمہ واپس کرنے کا اعلان کردیا

نیڈرلینڈز نے مصر کو 3 ہزار 500 سال قدیم مجسمہ واپس کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

ایمسٹرڈیم: نیڈرلینڈز کے وزیراعظم ڈک اسخوف نے مصر کے دورے کے دوران اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک میں سامنے آنے والا 3 ہزار 500 سال پرانا تاریخی مجسمہ مصر کو واپس کیا جائے گا۔ یہ اعلان اس موقع پر کیا گیا جب انہوں نے قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں: بھاری مشینری کے بغیر اہرام مصر کیسے تعمیر ہوئے، معمہ حل ہوگیا

یہ مجسمہ فرعون تحتمس سوم کے دورِ حکومت (1479 تا 1425 قبل مسیح) کے ایک اعلیٰ مصری عہدیدار کی نمائندگی کرتا ہے اور تحقیقات کے مطابق 2011 کی عرب بہار کے دوران چوری کرکے غیرقانونی طور پر ملک سے باہر اسمگل کیا گیا تھا، جس کے بعد یہ بین الاقوامی آرٹ مارکیٹ میں فروخت کے لیے سامنے آیا۔

نیڈرلینڈز میں یہ نوادرات ایک آرٹ میلے میں 2022 کے دوران دریافت ہوا تھا، جب ایک نامعلوم شخص نے اس کے مشکوک پس منظر کے بارے میں حکام کو آگاہ کیا۔ بعد ازاں ڈچ پولیس اور کلچرل ہیریٹیج انسپکٹریٹ نے تحقیقات کے بعد تصدیق کی کہ یہ مجسمہ مصر سے لوٹا گیا تھا اور غیرقانونی طور پر باہر لے جایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے قدیم زیر زمین شہر میں خاص کیا ہے؟

تحقیقات کے بعد متعلقہ ڈیلر نے رضاکارانہ طور پر یہ مجسمہ حکام کے حوالے کر دیا۔ ڈچ حکومت کے مطابق یہ نوادرات رواں سال کے اختتام تک نیدرلینڈز میں تعینات مصری سفیر کے حوالے کر دیا جائے گا، تاہم حتمی تاریخ ابھی طے نہیں کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news عبدالفتاح السیسی فرعون قائرہ مجسمہ مصر نیدر لینڈ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)
  • نیڈرلینڈز نے مصر کو 3 ہزار 500 سال قدیم مجسمہ واپس کرنے کا اعلان کردیا
  • فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت؛ نیتن یاہو نے بل کی حمایت کردی
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے بل کی منظوری کی حمایت کر دی
  • اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • سندھ میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز، پی ڈی ایم اے کا امدادی سامان روانہ
  • کس پہ اعتبار کیا؟