قومی اسمبلی اجلاس؛ کے الیکٹرک سے متعلق متعدد اراکین نے شکایات کے انبار لگا دیے
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران کے الیکٹرک سے متعلق متعدد اراکین قومی اسمبلی کی شکایات سامنے آگئیں۔
پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نے شکایت لگاتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے پورے علاقے کے فیڈر بند کر دیے جاتے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ کے الیکٹرک کے سوال پر کراچی کے تمام ایم این ایز نے ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں۔
پی پی پی رکن منور علی تالپور نے کہا کہ اگر ایک یا دو گھر بجلی کا بل نہیں دیتے تو انکی بجلی کاٹیں، یہ کیا پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دیتے ہیں۔
وزیر مملکت عبدالرحمٰن خان کانجو نے یقین دلایا کہ بجلی سے متعلق سب کی جو شکایات ہیں ان کو حل کریں گے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ ممبران کو بلائیں ان سے میٹنگ کریں اور مسئلہ حل کریں۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کے الیکٹرک سے متعلق سوال مؤخر کر دیا۔ انہوں نے کراچی کے مسئلے پر متعدد اراکین کو وزیر مملکت سے میٹنگ کی ہدایت کر دی۔
ایاز صادق نے کہا کہ امین الحق صاحب اور باقی ممبران جائیں اور وزیر مملکت کے ساتھ میٹنگ کریں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان قومی اسمبلی کے الیکٹرک نے کہا کہ
پڑھیں:
مخصوص نشستوں پر بحال اراکین کو فی کس 58لاکھ ملنے کا امکان
سپریم کورٹ کے فیصلے سے 18اراکین قومی اسمبلی کو سال بھر کی تنخواہیں ایک ساتھ ملے گی
پرانی تنخواہیں دینی ہیں یا نہیں، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہ کرسکا،ذرائع
سپریم کورٹ کے فیصلے سے مخصوص نشستوں پر بحال ہونے والے 18اراکین قومی اسمبلی کو سال بھر کی تنخواہیں ایک ساتھ ملنے کا امکان ہے، پرانی تنخواہیں دینی ہیں یا نہیں، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہ کرسکا۔ذرائع کے مطابق سپیکر کی منظوری کے بعد رواں اجلاس کے دوران فیصلہ متوقع ہے، جنوری 2025 سے ایم این اے کی تنخواہ 7لاکھ 30ہزار ہوچکی ہے، منظوری کی صورت میں ہر ایم این اے کو 58لاکھ 71ہزار روپے بقایا جات ملنے کا امکان ہے، 18ایم این ایز کو ادائیگی کے لئے مجموعی طور پر 10کروڑ 56لاکھ روپے درکار ہوں گے۔رپورٹ کے مطابق 13مئی 2024ء کو سپریم کورٹ فیصلے پر 18ارکان معطل کیے گئے تھے، 2جولائی 2025ء کو سپریم کورٹ نے تمام ارکان کو بحال کردیا تھا، بحال ہونے والوں میں 15خواتین مخصوص نشستوں پر منتخب ہوئی تھیں، 3 بحال ارکان کا تعلق اقلیتی نشستوں سے ہے۔