Daily Sub News:
2025-08-07@09:14:56 GMT

بھارتی پرزے روسی جنگی ڈرونز میں استعمال ہونے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT

بھارتی پرزے روسی جنگی ڈرونز میں استعمال ہونے کا انکشاف

بھارتی پرزے روسی جنگی ڈرونز میں استعمال ہونے کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز

— یوکرینی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ روسی افواج کی جانب سے یوکرین میں استعمال ہونے والے جنگی ڈرونز میں بھارتی ساختہ پرزے پائے گئے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، یوکرینی صدارتی چیف آف اسٹاف اندری یرماک نے یہ دعویٰ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹیلیگرام” پر کیا۔
رپورٹ کے مطابق، یہ ڈرونز نہ صرف فرنٹ لائنز پر بلکہ شہری آبادی پر حملوں کے دوران بھی استعمال کیے گئے، جن کے ملبے سے بھارتی پرزے برآمد ہوئے۔ یوکرینی حکام نے بھارتی ساختہ پرزوں کی موجودگی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بھارت کی نام نہاد غیر جانبداری پر سوالات اٹھتے ہیں۔

یوکرین کا مؤقف ہے کہ مودی حکومت روس کو فوجی ساز و سامان فراہم کرکے اس جنگ سے سیاسی اور اقتصادی فائدہ اٹھا رہی ہے، جو یوکرین میں تباہی کا باعث بن رہی ہے۔ یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارت خود کو روس اور یوکرین کے درمیان تنازع میں غیر جانبدار ظاہر کرتا رہا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارتی پرزوں کی موجودگی نے نہ صرف مودی سرکار کی دوغلی پالیسی کو بے نقاب کیا ہے بلکہ اس کی جارحانہ خارجہ پالیسی کو بھی عالمی امن کے لیے خطرہ بنا دیا ہے۔

عالمی سطح پر اس معاملے پر سخت ردعمل متوقع ہے، اور بھارت کو اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرروزویلٹ کی نجکاری کے مالیاتی مشیر کے کام چھوڑنے سے قومی خزانے کو 5 کروڑ ڈالر نقصان کا خدشہ روزویلٹ کی نجکاری کے مالیاتی مشیر کے کام چھوڑنے سے قومی خزانے کو 5 کروڑ ڈالر نقصان کا خدشہ بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ کیوں ناکام ہوا؟ تفصیلات سامنے آگئی یوم آزادی کی آمد،اسلام آباد میں باجوں کی فروخت اوراستعمال پر پابندی عائد روس سے تیل خریدنا بند نہ کیا تو مزید ٹیرف کیلیے تیار رہیں، ٹرمپ کا چین کو انتباہ بھارت نے مزید ٹیرف عائد کرنے کا ٹرمپ کا فیصلہ غیر منصفانہ اوربلا جواز قرار دیدیا امریکا کیساتھ کشیدگی میں اضافہ، مودی 7سال بعد چین کا دورہ کریں گے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

بھارت نے روسی تیل پر ٹرمپ کی ٹیرفس کی دھمکی مسترد کر دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 اگست 2025ء) بھارت نے پیر کے روز روس سے تیل کی مسلسل خریداری پر امریکہ اور یورپی یونین کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو غیر منصفانہ قرار دیا۔

نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بھاری محصولات عائد کرنے کی دھمکیوں کے درمیان ملک اپنے اقتصادی مفادات کا تحفظ کرے گا۔

حالیہ ہفتوں میں امریکی انتظامیہ کئی بار روس سے سستا تیل خریدنے کے حوالے سے بھارت پر تنقید کر چکی ہے، تاہم نئی دہلی نے اس پر کوئی رد عمل ظاہر کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔ پیر کے روز اس نے اس پر اپنا پہلا رد عمل ظاہر کیا۔

نئی دہلی نے روس کے ساتھ تجارت کے بارے میں کیا کہا؟

رندھیر جیسوال نے ملکی ضروریات کے مطابق توانائی کی فراہمی کو محفوظ بنانے کے قومی خود مختاری کے حق پر زور دیتے ہوئے کہا، "بھارت کو نشانہ بنانا بلاجواز اور غیر معقول ہے۔

(جاری ہے)

"

انہوں نے مزید کہا کہ "کسی بھی بڑی معیشت کی طرح، بھارت اپنے قومی مفادات اور اقتصادی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔"

جیسوال نے یہ بھی استدلال کیا کہ بھارت نے روسی تیل کی درآمدات صرف اس وقت شروع کیں، جب مغربی ممالک نے یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے بعد روایتی سپلائی کو یورپ کی جانب موڑ دیا۔ انہوں نے یورپی یونین اور امریکہ دونوں پر اس معاملے میں منافقت کا الزام بھی لگایا۔

جیسوال نے کہا، "یہ دیکھنے کی بات ہے کہ بھارت پر تنقید کرنے والی قومیں خود روس کے ساتھ تجارت میں ملوث ہیں۔ ہمارے معاملے کے برعکس، اس طرح کی تجارت ان کی ایسی کوئی اہم قومی مجبوری بھی نہیں ہے۔"

جیسوال کھاد کیمیکل، لوہا، اسٹیل، مشینری اور ٹرانسپورٹ کے آلات پر مشتمل یورپ اور روس کے درمیان جاری تجارت کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اپنی جوہری صنعت کے لیے روسی یورینیم ہیکسا فلورائیڈ، الیکٹرک گاڑیوں کے لیے پیلیڈیم اور دیگر صنعتی سامان کی درآمد جاری رکھے ہوئے ہے۔

ٹرمپ نے بھارتی ٹیرفس کے بارے میں کیا کہا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی دہلی پر الزام عائد کیا کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کی کوششوں کی حمایت کرنے میں ناکامی کے ساتھ ساتھ رعایتی روسی تیل سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔

انہوں نے اس کے لیے بھارتی اشیا پر محصولات میں تیزی سے اضافہ کرنے کی بات کہی۔

اگرچہ ٹرمپ نے بھارت کے خلاف ٹیرفس کی درست شرح کی وضاحت نہیں کی،، تاہم فی الوقت بھارتی مصنوعات پر جو موجودہ 10 فیصد ٹیرفس عائد ہیں، ان کے جمعرات سے 25 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بھارت کی طرف سے "بڑی مقدار میں روسی تیل خریدنے" اور پھر اسے منافع کے لیے دوبارہ فروخت کرنے کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ بھارت کا اس طرح سے روسی تیل خریدنا دو اصل یوکرین کے خلاف ماسکو کی جنگ کو ایندھن فراہم کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا: "انہیں اس بات کی پرواہ ہی نہیں ہے کہ یوکرین میں کتنے لوگ روسی جنگی مشین کے ہاتھوں مارے جا رہے ہیں۔"

امریکہ کا یہ اقدام اہم تجارتی تعلقات میں تناؤ کا سبب بن رہا ہے۔ امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، جس میں 2024 میں امریکہ کے لیے بھارت کی مجموعی برآمدات 87.4 بلین ڈالر تھیں۔ بھارت رواں برس اب تک امریکہ کے ساتھ تقریباً 46 بلین ڈالر کا ریکارڈ سرپلس تجارت کر چکا ہے۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت کشیدگی: نریندر مودی کا 7 برس بعد چین کا دورہ کرنے کا فیصلہ
  • اجیت دوول کا اہم دورہ روس، دفاعی تعاون اور ایس 400 سسٹمز پر بات چیت متوقع
  • آپریشن سندور میں شکست کے بعد مودی سرکار کا جنگی جنون بے قابو
  • غزہ میں جنگی جرائم کا ملزم امریکہ کیجانب سے روس کیلئے ثالث مقرر
  • بھارت نے روسی تیل پر ٹرمپ کی ٹیرفس کی دھمکی مسترد کر دی
  • یوکرین تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کا الزام مسترد، کیف سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ
  • روس سے تیل کی خریداری، ٹرمپ نے بھارت پر عائد ٹیرف مزید بڑھانے کا اعلان کردیا
  • بھارت نے روسی پیٹرول خریدنا بند نہ کیا تو ٹیرف میں نمایاں اضافہ کریں گے؛ ٹرمپ