سعودی وزارتِ حج و عمرہ کا انقلابی قدم، نسک ایپ انٹرنیٹ کے بغیر بھی قابلِ استعمال
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے ’نسک‘ ایپ کو بغیرانٹرنیٹ ڈیٹا کے مکمل طور پر استعمال کرنے کی سہولت متعارف کرا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ اقدام ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں، ایس ٹی سی، موبائلی اور زین، کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے، جس کا مقصد حجاج کرام کے سفر کو آسان بنانا اور حج و عمرہ کے دوران ان کے ڈیجیٹل تجربے کو بہتر بنانا ہے۔
#Saudi Ministry of Hajj and Umrah activates #Nusuk app for offline use by pilgrimshttps://t.
— Arab News (@arabnews) August 7, 2025
#Saudi Ministry of Hajj and Umrah activates #Nusuk app for offline use by pilgrimshttps://t.co/7iGmdpcD3b@MoHU_En pic.twitter.com/so6Ywr5A0i
— Arab News (@arabnews) August 7, 2025
وزارت کے ترجمان غسان النعیمی کے مطابق، اس سہولت کے تحت مقامی سم کارڈ رکھنے والے افراد ’نسک‘ ایپ اور اس کی تمام خدمات کو بغیر فعال ڈیٹا پیکج یا انٹرنیٹ کنکشن کے استعمال کر سکتے ہیں۔
حجاج کرام اس ایپ کے ذریعے اجازت نامے حاصل کرنے، حرمین ہائی اسپیڈ ٹرین کے ٹکٹ بک کرنے، نقشوں کے ذریعے رہنمائی حاصل کرنے، مصنوعی ذہانت کی سہولت استعمال کرنے اور رپورٹس و سوالات جمع کرانے جیسی خدمات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
نسک پلیٹ فارم کے سی ای او احمد المیمان نے کہا کہ یہ نئی سہولت ہجوم کی بہتر نگرانی، ضروری معلومات اور خدمات تک فوری رسائی، گمشدہ افراد کی تعداد میں کمی، اور داخلے کے وقت اجازت ناموں کی تصدیق کے عمل کو تیز بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیٹ انٹرنیٹ کنکشن ایپ حرمین ڈیٹا پیکج سعودی پریس ایجنسی سم کارڈ نسک ہائی اسپیڈ ٹرینذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انٹرنیٹ انٹرنیٹ کنکشن ایپ سعودی پریس ایجنسی سم کارڈ ہائی اسپیڈ ٹرین
پڑھیں:
پاک سعودیہ معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کردار قابل ستائش ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (کامرس ڈیدک)پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ خطے میں نئی اسٹریٹجک صف بندی اور 50 ارب ڈالر کے معاشی مواقع کا سنگ میل ہے جس سے پاکستان کو بہت فائدہ پہنچے گا۔پاکستان بزنس نیٹ ورک کے صدر عمر بٹ نے کہا کہ ایسے وقت میں جب عرب ریاستیں امریکہ پر انحصار کم کر رہی ہیں فیلڈ مارشل نے ملکی مفاد میں تاریخی کردار ادا کیا ہے۔معاہدے کے تحت فوجی تربیت، مشقوں اور انٹیلی جنس شیئرنگ سمیت وسیع تعاون پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستانی دفاعی کنٹریکٹرز پہلے ہی ریڈار سسٹمز، بارڈر سیکیورٹی اور سائبر ڈیفنس ٹیکنالوجیز میں سعودی شراکت داری کے لیے سرگرم ہیں۔کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے عمر بٹ نے کہا کہ اب پاکستانی کمپنیوں کو سعودی ویڑن 2030 کے تحت نیوم اور دیگر میگا پراجیکٹس میں براہِ راست شمولیت کا موقع ملے گا۔ سعودی عرب کے 500 ارب ڈالر کے منصوبوں سے پاکستانی تعمیراتی ادارے، انجینئرنگ کنسلٹنٹس اور صنعت کاروں کو نئے مواقع میسر آئیں گیجبکہ ٹیکسٹائل فارما اور زرعی مصنوعات کے لیے سعودی منڈیوں تک رسائی آسان ہوگی۔معاہدے کی کامیابی میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کردار نمایاں رہا۔ یہ شراکت داری توانائی کے شعبے میں بھی پاکستان کے لیے نئے امکانات کے لئے اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی کے تجربات بیوروکریٹک رکاوٹوں اور پالیسی کے عدم تسلسل کے باعث مشکلات کا شکار رہے ہیں۔ سی پیک کی مثال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ سیکیورٹی خدشات بڑے منصوبوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔عمر بٹ نے کہا کہ یہ کئی ممالک کے لیے واضح پیغام ہے کہ سعودی عرب متبادل سیکیورٹی آپشنز اختیار کر رہا ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے لیے سی پیک کے بعد سب سے بڑی اسٹریٹجک پیش رفت ہے جو معیشت کو متنوع بنانے اور خلیجی سرمایہ کاری تک رسائی کے نئے دروازے کھول دے گی۔ یہ دفاعی معاہدہ خطے میں طاقت کے توازن کو نئے رخ پر لے جائے ھا۔ اگر اس پر مؤثر عمل درآمد ہوا تو پاکستان کو خلیجی تعاون کونسل کے دیگر ممالک میں بھی نئے مواقع مل سکتے ہیں۔ یہ شراکت داری پاکستان کے لیے سی پیک سے بھی زیادہ وسیع معاشی امکانات پیدا کر سکتی ہے۔