آئمہ بیگ نے نکاح میں کونسے ڈیزائنر کا مہنگا عروسی جوڑا پہنا؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
پاکستان میوزک انڈسٹری کی گلوکارہ آئمہ بیگ حال ہی میں پیا گھر سدھار گئی ہیں اور سوشل میڈیا پر ان کے عروسی لباس کے خوب چرچے ہورہے ہیں۔
آئمہ بیگ کی شادی کی تصاویر حال ہی میں سامنے آئیں جس کے بعد گلوکارہ نے خود سوشل میڈیا پر اپنے نکاح کی تصدیق کرتے ہوئے خوبصورت تصاویر مداحوں کیساتھ شیئر کیں۔
ان تصاویر پر جہاں سوشل میڈیا صارفین اور مداحوں نے انہیں نکاح کی مبارکباد دی وہیں ان کے عروسی لباس کی بھی خوب تعریف کی۔
آئمہ بیگ نے اپنی زندگی کے اس خوبصورت اور بڑے دن کیلئے معروف فیشن ڈیزائنر حسین ریہار کی ویڈنگ کلیکشن سے اس سنہرے اور سبز رنگ کے جوڑے کا انتخاب کیا جس کی قیمت 2800 امریکی ڈالر یعنی پاکستان کے 7 لاکھ 91 ہزار روپے سے زائد ہے۔
یاد رہے کہ آئمہ بیگ نے اپنے قریبی دوست زین احمد سے شادی کی ہے جو کہ ایک فیشن ڈیزائنر اور بزنس مین ہیں۔ گلوکارہ اداکار شہباز شگری سے منگنی ختم کرنے کے بعد زین احمد کیساتھ تعلقات میں تھیں اور انہوں نے متعدد بار سوشل میڈیا پر ان کیساتھ اپنی تصاویر بھی شیئر کی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا ا ئمہ بیگ
پڑھیں:
بھارت میں موٹرسائیکل پر 6 بچوں کو بٹھانے پر شہری کا 22 ہزار روپے کا چالان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک شہری کو موٹرسائیکل پر 6 بچوں کو بٹھانے پر بھاری جرمانہ کر دیا گیا جبکہ واقعے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ٹریفک پولیس کی کارروائی زیرِ بحث آ گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ ضلع ہاپوڑ کے علاقے گڑھ مکتیشور میں پیش آیا، جہاں ٹریفک پولیس معمول کی چیکنگ میں مصروف تھی، دورانِ چیکنگ ایک شخص موٹرسائیکل پر چھ بچوں کو بٹھائے گزر رہا تھا، جس پر اہلکاروں نے اسے روک کر 7 ہزار بھارتی روپے (تقریباً 22 ہزار 269 پاکستانی روپے) کا چالان کر دیا۔
پولیس کے مطابق شہری نے نہ صرف اپنی بلکہ معصوم بچوں کی جان کو بھی خطرے میں ڈالا، جس پر اس کے خلاف متعدد ٹریفک خلاف ورزیوں کے تحت کارروائی کی گئی،دلچسپ امر یہ ہے کہ چالان کے بعد پولیس اہلکاروں نے موٹرسائیکل سوار کے سامنے ہاتھ جوڑ لیے، جس کی تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی۔
پولیس حکام نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اہلکاروں کے ہاتھ جوڑنے کا مقصد شہریوں کو احساس دلانا اور سڑکوں پر احتیاط برتنے کی عوامی اپیل کرنا تھا، تاکہ لوگ اپنی اور دوسروں کی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالیں۔
واقعے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف آراء سامنے آئیں کچھ نے پولیس کے عمل کو عوامی بیداری کی مثبت کوشش قرار دیا جبکہ دیگر نے طنزیہ تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں قانون توڑنے کے بعد بھی عزت افزائی ہو رہی ہے۔