امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے آئندہ ہفتے ذاتی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ 

اس ملاقات کا مقصد یوکرین تنازع کے حل کے لیے براہِ راست بات چیت کرنا ہے۔ ٹرمپ کی جانب سے یہ عندیہ بھی دیا گیا ہے کہ اگر 8 اگست تک یوکرین کے حوالے سے امن معاہدہ نہ ہوا تو روس پر مزید سخت پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔

امریکی اخبار کے مطابق، پیوٹن سے ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ یوکرینی صدر سے بھی براہ راست ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ "ٹرمپ اور پیوٹن کی مجوزہ ملاقات میں کئی سفارتی رکاوٹیں دور کی جائیں گی اور یہ ملاقات خطے کے لیے اہم پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔"

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ یوکرین میں جنگ بندی نہ ہونے کی صورت میں روس کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ اس بیان کے بعد بین الاقوامی سطح پر سفارتی ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کے علاوہ روس اور چین بھی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس نیوز کے پروگرام 60  منٹسکو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ روس تجربات کر رہا ہے، چین بھی کر رہا ہے، لیکن اس پر بات نہیں کی جاتی۔

یہ بیان انہوں نے اس وقت دیا جب میزبان نورا اوڈونیل نے کہا کہ صرف شمالی کوریا ایٹمی تجربات کر رہا ہے۔ ٹرمپ نے 3 روز قبل امریکی فوج کو 30 سال بعد دوبارہ ایٹمی تجربات بحال کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: نائیجیریا نے عیسائیوں کا قتل عام نہ روکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی

ٹرمپ نے مزید کہا کہ دیگر ممالک تجربات کر رہے ہیں۔ ہم واحد ملک ہیں جو تجربات نہیں کرتے اور میں نہیں چاہتا کہ ہم واحد ملک ہوں جو ایسا نہ کرے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ہمیشہ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ ممالک اپنے تجربات کہاں کرتے ہیں۔

‘زبردست ایٹمی طاقت’

ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ ایٹمی ہتھیار استعمال نہیں کرنا چاہتے لیکن ان کا تجربہ ضروری ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ کام کرتے ہیں یا نہیں۔ ان کے بقول، کیا یہ بات سمجھ میں نہیں آتی؟ آپ ایٹمی ہتھیار بناتے ہیں مگر ان کا تجربہ نہیں کرتے تو آپ کیسے جانیں گے کہ وہ کام کرتے ہیں یا نہیں؟

یہ بھی پڑھیے: ’حالیہ ہتھیاروں کے تجربات ایٹمی نہیں‘ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات کے اعلان پر روس کا رد عمل

انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس ‘زبردست ایٹمی طاقت’ موجود ہے، جو کسی بھی ملک سے زیادہ ہے۔ روس دوسرے نمبر پر ہے، چین کافی پیچھے ہے، مگر پانچ سال میں وہ برابر ہو جائے گا۔ وہ تیزی سے ایٹمی ہتھیار بنا رہے ہیں، اور ہمیں اس کے بارے میں کچھ کرنا چاہیے۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اتنے ایٹمی ہتھیار ہیں کہ دنیا کو 150 بار تباہ کر سکتے ہیں۔ روس کے پاس بھی بہت سے ہیں، اور چین کے پاس بھی جلد بہت زیادہ ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایٹمی ہتھیار جنگ جوہری طاقت چین ڈونلڈ ٹرمپ روس

متعلقہ مضامین

  • امریکا: بین البراعظمی ’منٹ مین تھری‘ میزائل کا کامیاب تجربہ
  • سعودی ولی عہد 18نومبر کو ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
  • سعودی عرب: عازمین حج کے لیے اہم اعلان
  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • روس کا پاکستانی طلباء کیلئے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان
  • روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف