خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو دہشت گرد اپنا ہمدرد سمجھتے ہیں، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر مملکت برائےداخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو دہشت گرد اپنا ہمدرد سمجھتے ہیں۔
ڈان نیوز کے پروگرام ان فوکس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف اور دہشت گردوں کی خیبرپختونخوا میں خاموش انڈر سٹینڈنگ ہے، کوئی بھی شخص جس نے ہتھیار اُٹھایا، بیرون ملک سے اسپانسرڈ ہو، ملک میں ان کی موجودگی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔طلال چوہدری نے واضح کیا کہ دہشت گردوں سے حکومتی سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، کسی صوبے کو بھی ان لوگوں سے بات چیت کی اجازت نہیں ہے، خیبرپختونخوا حکومت اپنی زمہ داریوں سے بھاگ رہی ہے، وفاق کے ڈومین میں مداخلت کر رہی ہے۔
پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ کا پسندیدہ ملک بناہواہے ، بھارت کو دباؤ کا سامناہے، بلومبرگ
وزیر مملکت برائے داخلہ نےمزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پورے پاکستان کا ایک پلان ہے، اس پلان میں صوبے اور وفاق شامل ہیں ، نیشنل ایکشن پلان میں کئی جگہوں پر مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔انہوں نے سوال اُٹھایا کہ کیسے پی ٹی آئی کی قیادت کہہ سکتی ہے کہ ہم صوبے میں آپریشن ہونے نہیں دیں گے، دہشت گرد ہمارے لوگوں کے گلے کاٹ رہے ہیں، اُن کے حملوں میں ہمارے فوجی اور عام شہری شہید ہو رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: طلال چوہدری
پڑھیں:
وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کراچی میں زائرین مارچ کے قائدین سے ملاقات کا اعلان
ترجمان مجلس وحدت مسلمین سید شہریار کے مطابق طلال چوہدری مجلس وحدت مسلمین کی قیادت میں جاری زائرین مارچ کے قائدین سے ملاقات کریں گے اور ہمیں امید ہے کہ اس ملاقات سے زائرین کو درپیش مسائل پر پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کراچی میں جاری زائرین مارچ کے مظاہرین سے ملاقات کا اعلان کر دیا ہے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر انجینئر حمید حسین بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔ ترجمان مجلس وحدت مسلمین سید شہریار کے مطابق طلال چوہدری مجلس وحدت مسلمین کی قیادت میں جاری زائرین مارچ کے قائدین سے ملاقات کریں گے اور ہمیں امید ہے کہ اس ملاقات سے زائرین کو درپیش مسائل پر پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات موجودہ کشیدہ صورتحال کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے، اور پرامن حل کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے تحت زائرین امام حسینؑ کو زمینی راستے سے ایران اور عراق جانے پر عائد پابندی کے خلاف مارچ جاری ہے، جس میں علما، کارکنان، خواتین و بچوں سمیت بڑی تعداد میں عوام شریک ہیں۔