جب سے فتنہ جیل گیا ملک میں سب ٹھیک ہورہا ہے، عظمی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
جب سے فتنہ جیل گیا ملک میں سب ٹھیک ہورہا ہے، عظمی بخاری WhatsAppFacebookTwitter 0 8 August, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ جب سے فتنہ جیل میں گیا ہے پاکستان میں سب ٹھیک ہورہا ہے۔
صوبائی دارالحکومت کے الحمرا ہال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ جشن آزادی سے متعلق ایک تقریب کا آج آغاز کیا ہے، جشن آزادی کی مناسبت سے تقریبات جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ تحریک آزادی کیا تھی، نوجوانوں کو جشن آزادی کی تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے، روزانہ کی بنیاد پر آرٹس کونسلز میں جشن آزادی کی تقریبات کا آغاز ہوگا،14اگست پر اہم تقریب حضوری باغ میں ہوگی، حضوری باغ میں پرچم کشائی وزیراعلی مریم نواز خود کریں گے۔
صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ ثابت کریں گے کہ زندہ قومیں آزادی کو کس طرح مناتی ہیں، پاکستان نے اپنے سے 6گنا بڑے دشمن کو شکست دی، آج پوری دنیا میں ہمارے شاہینوں کے کارناموں کا ذکر ہورہا ہے، صدرٹرمپ کو ماننا پڑا کہ مسئلہ کشمیر ایک نامکمل ایجنڈا ہے،پاکستان کو دنیا میں سفارتی تنہائی کا شکار کردیا گیا تھا، آج پاکستان کو سفارتی محاذ پر بھی کامیابیاں مل رہی ہیں۔
عظمی بخاری نے کہا کہ آج پاکستان کی جانب کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، کل تک آنکھیں دکھانے والے نریندر مودی کو آج سبکی کا سامنا کررہا ہے، پاکستان نے چند گھنٹوں میں خود سے کئی گنا بڑے دشمن کو پسپا کیا، معرکہ حق کے فتح کا جشن بھی بھرپور انداز میں منایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں ای وی ٹرام ٹرین چلتی نظر آرہی ہے، لوگ پوچھ رہے ہیں یہ کونسا ملک ہے، 60ہزار سے زائد لوگوں کو اپنی چھت اپنا گھر سکیم کے تحت بلاسود قرض دیے گئے، لوگوں کیلئے اپنی چھت کیا اہمیت رکھتی ہے ہمیں پتہ ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ ہمارے درمیان آٹے میں نمک کے برابر کچھ شرپسند لوگ بھی ہیں، چند شرپسندوں کو 14اگست پر بھی احتجاج کرنے کا شوق اٹھا ہے، یہ شرپسند احتجاج کیلئے خاص دنوں کا انتخاب ہی کیوں کرتے ہیں؟ ایس او کانفرنس ہوتی ہے تو یہ کہتے ہیں اسلام آباد بند کرنے آرہے ہیں۔عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ قوم کے بچے باہر نکل کیوں لاٹھیاں کھائیں؟ اپنے بچے باہر بیٹھے ہیں ،لوگوں کے بچے ان کیلئے باہر کیوں نکلیں؟ 5اگست کی تحریک کامیاب نہیں ہوئی، پنجاب کے عوام نے ثابت کردیا کہ فتنہ وفساد کی سیاست سے عاری ہوچکے ہیں،جب سے فتنہ جیل میں گیا ہے پاکستان میں سب ٹھیک ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری آرہی ہے،ایکسپورٹس بہتر ہوئی ہیں، انٹرنیشنل ایجنسیز کہہ رہی ہیں کہ پاکستان آن ٹریک ہے، ان کا ایک ہی مقصد ہے ملک میں فتنہ، ہیجان کیسے پیدا کرنا ہے،لاشوں پر سیاست کیسے کرنی ہے۔صوبائی وزیراطلاعات ونشریات نے کہا کہ نوازشریف سے خواجہ آصف کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، میں بھی بیرون ملک گئی تو مختلف باتیں کی گئیں،کوئی استعفی نہیں دے رہا ،منفی باتیں ہوتی رہتی ہیں، استعفی کسی کی خواہش ہوسکتی ہے،ہم سب عوام کے درمیان موجود ہیں، ان 5سالوں میں پاکستان کو ٹریک پر لائے بغیر ہم کہیں نہیں جائیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرخوارج اور انکے سہولت کاروں سے حکومتی سطح پر بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سیکیورٹی ذرائع خوارج اور انکے سہولت کاروں سے حکومتی سطح پر بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سیکیورٹی ذرائع حکومت عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے نہیں روک سکتی، علیمہ خان حکومت پاکستان نے غزہ کیلئے 200ٹن امدادی سامان کی 18ویں کھیپ روانہ کردی الیکشن کمیشن نے مشعال یوسفزئی کے سینیٹر بننے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ٹرمپ کے 50فیصد ٹیرف نے بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو ہلا دیا، سرمایہ کاروں کے 50ارب ڈالر ڈوب گئے بنوں میں آپریشن، کئی مشتبہ افراد زیر حراست، دہشتگردوں کے دو سہولت کاروں کے گھر مسمارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ جب سے فتنہ جیل نے کہا کہ آزادی کی
پڑھیں:
آزادی کا مطلب کیا؟ — تجدیدِ عہد کا دن
آزادی کا مطلب کیا؟ — تجدیدِ عہد کا دن WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز
تحریر: بانی انقلاب محمد عارف
14 اگست 1947… وہ دن جس دن دنیا کے نقشے پر ایک نئی مملکت نے جنم لیا — پاکستان!
یہ مملکتِ خداداد نہ کسی سودے بازی سے ملی، نہ کسی سیاسی سازباز سے، بلکہ لاکھوں قربانیوں، ان گنت شہادتوں، اور ناقابلِ بیان جدوجہد کے بعد حاصل ہوئی۔ نہتے لوگ گولیاں کھا گئے، ماؤں کی گودیں اجڑ گئیں، بہنوں کی عصمتیں لٹ گئیں — صرف اس لیے کہ ایک ایسی ریاست قائم ہو جہاں مسلمان اپنے عقیدے، ثقافت، اور وقار کے ساتھ آزاد زندگی گزار سکیں۔
مگر آج، جب ہم 77 واں یومِ آزادی منا رہے ہیں، ایک اہم سوال خود سے پوچھنا چاہیے:
کیا ہم اس پاکستان میں جی رہے ہیں جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا؟
کیا یہ وہی پاکستان ہے جس کے لیے قائداعظم محمد علی جناح نے اپنی صحت، مال اور وقت سب کچھ قربان کیا؟
بدقسمتی سے آج ہمارا وطن جن مسائل کا شکار ہے، وہ کسی دشمن کی سازش سے زیادہ ہماری اپنی غفلت کا نتیجہ ہیں۔
آج کا پاکستان:
انصاف طاقتور کے لیے تیز، اور کمزور کے لیے خواب بن چکا ہے
نوجوانوں کی اکثریت بے روزگار ہے، اور تعلیم ایک کاروبار بن چکی ہے
سیاست خدمت سے ہٹ کر مفاد پرستی اور کردار کشی میں بدل گئی ہے
فرقہ واریت، لسانیت، اور نفرت کا زہر معاشرتی ہم آہنگی کو نگل رہا ہے
میڈیا کو سچ بولنے پر دباؤ کا سامنا ہے، اور آزادیِ رائے خطرے میں ہے
قوم ایک بدن کی طرح نہیں، بلکہ بکھرے ہوئے گروہوں کی مانند لگتی ہے
یہ حالات یقینا مایوس کن ہیں، مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ امید ختم ہو چکی ہے۔
اصل آزادی:
یاد رکھیں، آزادی صرف بیرونی غلامی سے نجات کا نام نہیں — اصل آزادی سوچ کی آزادی، کردار کی بلندی، قانون کی حکمرانی، اور اجتماعی شعور سے آتی ہے۔
ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا ہوگا کہ اگر آج بھی:
تعلیم محض ڈگریوں کا کاروبار بن چکی ہے
انصاف صرف طاقتور کا ہتھیار ہے
اور سیاست اخلاقیات سے خالی ہو چکی ہے
تو یہ ہمارے اجتماعی انحطاط کا آئینہ ہے۔
نوجوان نسل کی ذمہ داری:
یومِ آزادی پر سب سے بڑی ذمہ داری نوجوانوں پر عائد ہوتی ہے، کیونکہ یہی وہ نسل ہے جو پاکستان کو یا تو بلندیوں پر لے جا سکتی ہے، یا مزید زوال میں دھکیل سکتی ہے۔
نوجوانوں کو صرف سوشل میڈیا پر نعرے لگانے کے بجائے عملی جدوجہد کا راستہ اپنانا ہوگا
مثبت سوچ، بلند اخلاق، دیانت داری، اور قربانی کے جذبے کو اپنا شعار بنانا ہوگا
ووٹ کے ذریعے اہل قیادت کو منتخب کر کے نظام بدلنے کی کوشش کرنا ہوگی
پاکستان کو صرف تنقید کا نشانہ بنانے کے بجائے، اس کی بہتری میں کردار ادا کرنا ہوگا
پیغام برائے قوم:
یومِ آزادی ہمیں جشن منانے کا موقع ضرور دیتا ہے، مگر اس دن کا اصل مقصد تجدیدِ عہد ہے — کہ ہم پاکستان کی سالمیت، خودمختاری، اور ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
ہم اپنی انفرادی و اجتماعی غلطیوں کا اعتراف کریں گے، اور اصلاح کی جانب بڑھیں گے۔
ہم وطن سے محبت کو صرف جذباتی نعرے نہیں، عملی اقدامات سے ثابت کریں گے۔
اختتامیہ:
آیئے! آج کے دن ہم صرف سبز ہلالی پرچم لہرائیں ہی نہیں،
بلکہ اپنے کردار، نیت، اور عمل سے یہ ثابت کریں کہ ہم واقعی ایک آزاد قوم ہیں۔
پاکستان ہم سب کی امانت ہے — اسے صرف فوجی بارڈر پر نہیں، دلوں، نظام، سوچ، اور کردار میں بھی محفوظ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایف بی آر میں پاکستان کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو کے90سے زائد افسران کے تبادلے اوورسیز پاکستانی: قوم کے گمنام ہیرو اسلام میں عورت کا مقام- غلط فہمیوں کا ازالہ حقائق کی روشنی میں حرام جانوروں اور مردار مرغیوں کا گوشت بیچنے اور کھانے والے مسلمان “کلاؤڈ برسٹ کوئی آسمانی آفت یا ماحولیاتی انتباہ” بوسنیا، غزہ، اور ضمیر کی موت “کلاؤڈ برسٹ کوئی آسمانی آفت یا ماحولیاتی انتباہ”Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم