صحافی اسد طور کو امریکہ جانے سے روک کر جہاز سے آف لوڈ کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اگست 2025ء ) صحافی اسد علی طور کو امریکہ جانے سے روک کر جہاز سے آف لوڈ کر دیا گیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں اسد طور نے بتایا کہ میں اسلام آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے امریکہ جا رہا تھا جہاں مجھے امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے واشنگٹن میں منعقدہ 12 روزہ پروگرام میں شرکت کرنا تھی لیکن امیگریشن حکام نے مجھے سفر کرنے سے روک دیا اور بتایا کہ میرا نام پی این آئی ایل میں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے بار بار پی این آئی ایل میں اپنا نام شامل کرنے کی وجہ پوچھی لیکن حکام کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، صحافت اور طاقت کے سامنے سچ بولنا پاکستان میں جرم بنا دیا گیا ہے، ہاں میں نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے اور یہ جرم دہراتا رہوں گا، صحافی کو اپنے پیشہ ورانہ امور سے روکنا اس "ہائبرڈ" رجیم کا ایک اور کارنامہ ہے، جس کے تحت پاکستان عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں 152 سے 158 ویں نمبر پر آ چکا ہے۔(جاری ہے)
????????
In personal announcement, I was travelling from #Islamabad international airport for Washington to attend 12 day @StateDept IVLP program proposed by @usembislamabad but barred from traveling by immigration authorities, stated my name is on the PNIL.
ماضی کے جھروکوں سے۔ جب جمہوریت کی سر بلندی اور صحافت کی آزادی کے لئیے شب و روز ایک کیا جا رہا تھا۔ شہباز صاحب اور مریم نواز صاحبہ کو اطلاع ہو کہ آپ کے قُرب میں بیٹھے صحافی اسد طور صاحب پر سفری پابندیاں عائد کر اور انھیں غیر قانونی طور پر جہاز سے آف آف لوڈ کر دیا گیا ہے۔ pic.twitter.com/Ijzml1RSmN
— Mustafa Nawaz Khokhar (@mustafa_nawazk) August 9, 2025ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آف لوڈ کر دیا گیا جہاز سے آف صحافی اسد
پڑھیں:
غزہ میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی، امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ میں لابنگ شروع
امریکی نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ امریکہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ میں امریکی نمائندگی نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وفود کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا ہے، تاکہ وہ غزہ سے متعلق مجوزہ قرارداد کے لیے ان ممالک کی حمایت حاصل کر سکے۔ امریکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے پیش کردہ مسودۂ قرارداد کی منظوری کے لیے لابنگ میں مصروف ہے، اس قرارداد کا مقصد غزہ پٹی میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی ہے، ایک ایسا اقدام جس کے بارے میں صہیونی رژیم خود اعتراف کر چکی ہے کہ اس کی تیاری اور سمت طے کرنے میں اس کا کردار رہا ہے۔ جمعرات کی صبح امریکہ کے اقوامِ متحدہ میں نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ وہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔الجزیرہ نے اس بیان کے حوالے سے رپورٹ دی کہ مایک والٹز نے سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے ملاقات کی تاکہ غزہ سے متعلق اس قرارداد کے مسودے پر گفتگو کی جا سکے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ سے متعلق یہ قرارداد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے میں بیان کردہ ایک بینالاقوامی استحکام لانے والی فورس (Stabilization Force) کی تعیناتی کی اجازت فراہم کرتی ہے۔