وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دو د ن میں پاک افغانستان بارڈر سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے فتنہ الخوارج کے 47 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دو دنوں کے دوران ضلع ژوب کے سرحدی علاقے میں پاک افغانستان بارڈر سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے فتنہ الخوارج کے 47 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی فورسز کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے،ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔
(جاری ہے)
پی ایم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر دہشت گردوں کی در اندازی ناکام بنائی اور ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے
پڑھیں:
ایم کیو ایم کی وزیراعظم کو 27ویں ترمیم پر دیگر جماعتوں سے بات کرنے کی یقین دہانی
وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ فوٹو اے پی پیمتحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے وزیراعظم شہباز شریف کو 27ویں ترمیم پر دیگر جماعتوں سے بات کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا وفد دیگر جماعتوں سے بھی ملاقات کرے گا، ایم کیو ایم، جے یو آئی ف، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں سے اپنے حق میں ووٹ دینے کا کہے گی۔
وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے 7 رکنی وفد نے ملاقات کی، وفد میں خالد مقبول صدیقی، کامران ٹیسوری، فاروق ستار، امین الحق، جاوید حنیف اور مصطفیٰ کمال شامل تھے، ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی موجود تھے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کی ملاقات جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ مقامی حکومتوں کے قیام کو آرٹیکل 140 کے تحت آئینی تحفظ دیا جائے، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ ہر چار سال بعد ملک میں مقامی حکومتوں کے انتخابات ہوں گے، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا انتخابات کے بعد بننے والی مقامی حکومت کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات دیے جائیں، چار سال بعد مقامی حکومتیں ختم ہو جائیں اور نگراں سیٹ اپ انتظام سنبھال کر نئے الیکشن کروائے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے ایم کیو ایم کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کروائی گئی، وزیراعظم نے ایم کیو ایم وفد کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے مجوزہ آئینی مسودے کو 27ویں ترمیم کا حصہ بنایا جائے گا۔