Daily Mumtaz:
2025-08-10@20:33:52 GMT

جرمن چانسلر کا غزہ میں فوجی امداد نہ دینے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT

جرمن چانسلر کا غزہ میں فوجی امداد نہ دینے کا اعلان

 

جرمن چانسلر فریڈرش مرز نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں جنگی مقاصد کے لیے کوئی ہتھیار فراہم نہیں کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ غزہ میں لاکھوں شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والا کوئی بھی حل قابلِ قبول نہیں۔

چانسلر مرز نے کہا کہ غزہ کو خالی کرنے کی کوئی بھی کوشش ناقابلِ قبول ہے اور فلسطینیوں کی بےدخلی کو روکنا ان کے موقف کا حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت سے بعض معاملات پر اختلافات ہیں اور اسرائیل سے یکجہتی کا مطلب ہر حکومتی فیصلے کی مکمل حمایت نہیں ہے۔

انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کا کوئی ارادہ نہیں کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی صورت میں فوجی مدد فراہم کریں۔ اس فیصلے کا اعلان اس وقت کیا گیا جب اسرائیلی کابینہ نے غزہ میں فوجی کارروائی بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ چانسلر مرز نے کہا کہ اسرائیلی آرمی چیف کو بھی نیتن یاہو کے اس فیصلے پر تحفظات ہیں، اور سیکڑوں سابق انٹیلی جنس و سیکیورٹی اہلکار اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ان آراء نے ان کے موقف کو مزید مضبوط کیا۔

اس سے پہلے **جرمنی** نے اسرائیل کو غزہ میں استعمال ہونے والے کسی بھی فوجی سامان کی برآمدات معطل کر دی تھیں۔ یہ فیصلہ اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کی جانب سے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری کے ردعمل میں کیا گیا۔

چانسلر مرز نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی سخت کارروائی کی منظوری کے بعد، جسے اسرائیلی کابینہ نے حال ہی میں منظور کیا، جرمن حکومت کے لیے یہ سمجھنا مشکل ہوگیا ہے کہ یہ اہداف کس طرح حاصل کیے جائیں گے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان کی اسرائیلی فوجی قبضے کے منصوبے پر شدید مذمت

پاکستان نے اسرائیل کے جانب سے غزہ پر مکمل فوجی قبضے کے منصوبے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کا مقصد فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی مہم کو مزید وسعت دینا ہے۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایسے اقدامات سے غزہ کی پہلے ہی سنگین صورتحال مزید بگڑ جائے گی اور خطے میں امن کے لیے جاری عالمی کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی اسرائیلی کابینہ کے غزہ پر قبضے کی منظوری کی شدید مذمت

پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی مظالم پر خاموش تماشائی بننے کے بجائے فوری اقدامات کرے اور اسرائیل کو اس کے سنگین جرائم پر جوابدہ بنایا جائے۔

دفتر خارجہ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں تک امداد کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائے۔

بیان کے اختتام پر پاکستان نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی اداروں سے فوری اور مؤثر مداخلت کی اپیل کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیلی جارحیت اسرائیلی فوجی قبضے پاکستان دفتر خارجہ

متعلقہ مضامین

  • حماس کے ہتھیار ڈالنے سے انکار پر اسکے خاتمے کے سوا کوئی چارہ نہیں، نیتن یاہو
  • وزیر اعظم کی غزہ پر ناجائز کنٹرول کے اسرائیلی منصوبے کے فیصلے کی مذمت
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید؛ امداد کا بحران شدت اختیار کرگیا
  • امریکی میڈیا نیتن یاہو سے بھی زیادہ اسرائیل نواز ہے
  • پاکستان کی اسرائیلی فوجی قبضے کے منصوبے پر شدید مذمت
  • شہباز شریف کا اسرائیلی کابینہ کے فیصلے پر اہم بیان سامنے آگیا
  • وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ پر غیرقانونی قبضے کے اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کردی
  • اسرائیلی کابینہ میں غزہ پٹی پر مکمل قبضے کا منصوبہ منظور
  • جماعت اسلامی پاکستان کا لاہور میں اجتماع عام منعقد کرنے کا اعلان