تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماوں کی پریس کانفرنس کے دوران اسد قیصر نے کہا کہ آج کل شوشہ چھوڑا جا رہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے، 27 ویں آئینی ترمیم کا جو شو شہ آرہا ہے اس پر وکلا تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، نے تہیہ کیا ہے پارلیمان کے اندر اور باہر سب فورمز کو استعمال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے جنرل (ر) باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع دے کر غلطی کی جس پر معذرت کرتے ہیں، آج ملک کا موجودہ نظام عملاً نہ آئینی ہے اور نہ قانونی ہے بلکہ اس وقت ملک میں عملا مارشل لاء لگایا ہوا ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماوں کی پریس کانفرنس کے دوران اسد قیصر نے کہا کہ آج کل شوشہ چھوڑا جا رہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے، 27 ویں آئینی ترمیم کا جو شو شہ آرہا ہے اس پر وکلا تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، نے تہیہ کیا ہے پارلیمان کے اندر اور باہر سب فورمز کو استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے لیے میرے نام کے حوالے سے باتیں درست نہیں ہیں، ہمیں امید ہے عمر ایوب جلد واپس آئیں گے اور وہی اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ میرٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے کیسز سنے جائیں، اپوزیشن لیڈر سینیٹ و قومی اسمبلی کو جیسے نااہل کیا یہ تماشہ بنایا گیا، دنیا میں ممبران اسمبلی کا استحقاق بھی ہے اور وہ جیل کا دورہ بھی کر سکتا ہے، کیا ممبر اسمبلی کو جیل جانے سے روکنا خلاف قانون نہیں ہے؟ سابق اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اس وقت تمام فیصلے عملاً انتظامیہ کے دباو کی وجہ سے ہو رہے ہیں، میرٹ پر سنے جائیں تو مقدمات میں کچھ نہیں رکھا، مجھے خدشہ ہے کہ ملک ایک شدید انارکی کی طرف جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسد قیصر نے کہا نے کہا کہ

پڑھیں:

2018 کی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، غلطی کی، اسد قیصر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ 2018 کی حکومت ہمیں نہیں لینی چاہیے تھی، حکومت لے کر غلطی کی تھی۔

اسد قیصر نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے شو میں شرکت کی جہاں ان کا کہنا تھا کہ عوام کو حق ہونا چاہیے کہ وہ اپنا نمائندہ چنیں اور میں سمجھتا ہوں کہ 2018 کی حکومت لے کر ہم نے غلطی کی کیونکہ اتحادی ہمارے ساتھ تھے۔

2018 کی حکومت ہمیں نہیں لینی چاہیے تھی، غلطی کی، عمران خان نے بھی کہا 2018 کی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، اسد قیصر رہنما پی ٹی آئی#NadeemMalikLive #SamaaTv #Pakistan pic.twitter.com/v5GxW2WN8q

— Nadeem Malik ???????? (@nadeemmalik) August 7, 2025

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بھی مسلسل کہتے رہے ہیں کہ 2018 کی حکومت قبول کر کے غلطی کی کیونکہ اتحادیوں کے ساتھ ہر وقت سمجھوتہ کرنا پڑا اور ہم ایجنڈا پر عمل نہیں کر سکے۔

واضح رہے کہ سنہ 2018 میں پی ٹی آئی نے انتخابات جیتے لیکن حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے الزام لگایا کہ یہ جیت فوجی حمایت کی مرہونِ منت تھی جس نے کُھل کر عمران خان کی مدد کی جبکہ فوج نے ان الزامات کی ہمیشہ تردید کی ہے اور کبھی بھی کسی مخصوص جماعت کو سپورٹ نہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسد قیصر پی ٹی آئی عمران خان عمران خان حکومت

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی نے جنرل باجوہ کو توسیع دیکر غلطی کی جس پر قوم سے معافی مانگتے ہیں، اسد قیصر
  • موجودہ نظام آئینی ہے اور نہ قانونی، ملک عملاً مارشل لا کے تحت چل رہا ہے: اسد قیصر
  • اسد قیصر نے جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن پر قوم سے معذرت کر لی
  • باجوہ کو ایکسٹینشن دینا ہماری سب سے بڑی غلطی تھی، قوم سے معافی مانگتے ہیں، اسد قیصر
  • باجوہ کو ایکسٹینشن دینا سب سے بڑی غلطی تھی، اسد قیصر نے قوم سے معافی مانگ لی
  • باجوہ کو توسیع سب سے بڑی غلطی، قوم سے معافی مانگتے ہیں،اسدقیصر
  • ملک میں موجودہ نظام عملاً آئینی ہے اور نہ قانونی ہے، اسد قیصر
  • ملک میں عملاً مارشل لا نافذ، جنرل باجوہ کو ایکسٹیشن دینا غلطی تھی، پی ٹی آئی
  • 2018 کی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، غلطی کی، اسد قیصر