انجلینا جولی نے امریکا چھوڑنے کی تیاری شروع کر دی، کس ملک میں رہائش اختیار کریں گی؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور آسکر ایوارڈ یافتہ اسٹار انجلینا جولی اپنے تاریخی لاس اینجلس اسٹیٹ سے رخصت ہونے کی تیاری کر رہی ہیں۔ امریکی جریدے پیپل کے مطابق، انجلینا جولی نے اپنے 1913 میں تعمیر شدہ خوبصورت گھر فروخت کے لیے تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ جلد بیرونِ ملک منتقل ہونے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، 50 سالہ اداکارہ نے ہمیشہ لاس اینجلس میں مستقل رہائش اختیار کرنے سے گریز کیا، لیکن سابق شوہر بریڈ پِٹ کے ساتھ بچوں کی حوالگی کے معاہدے نے انہیں یہیں رہنے پر مجبور کیا۔
یہ بھی پڑھیے انجیلینا جولی اور بریڈپٹ کے درمیان طویل قانونی جنگ کا اصل سبب کیا نکلا؟
انجلینا جولی اور بریڈ پٹ کے درمیان تقریباً 8 سال تک جاری رہنے والی قانونی لڑائی دسمبر 2024 میں طلاق کے حتمی معاہدے کے بعد ختم ہوئی۔ دونوں کے 6 بچے ہیں: میڈوکس (24)، پیکس (21)، زہارا (20)، شیلو (19)، اور جڑواں بچے ناکس اور ویوین (17)۔
ذرائع کے مطابق، جولی اگلے سال ناکس اور ویوین کے 18 سال کے ہوتے ہی بیرونِ ملک منتقل ہو جائیں گی۔ وہ اس وقت کئی ممکنہ مقامات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور قریبی دوستوں کو بتایا ہے کہ وہ لاس اینجلس چھوڑ کر سکون، پرائیویسی اور سیکیورٹی والے ماحول میں رہنا چاہتی ہیں۔
تاریخی گھر کا احوالیہ شاندار گھر جولی نے 2017 میں 2 کروڑ 45 لاکھ ڈالر میں خریدا تھا۔ 11,000 مربع فٹ پر محیط اس اسٹیٹ میں 6 بیڈروم اور 10 باتھ روم ہیں۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ اسے 1916 میں مشہور فلم ڈائریکٹر سیسل بی ڈیمیل نے خریدا تھا۔ اس کے قریب والے مکان میں کبھی چارلی چیپلن رہتے تھے، اور بعد میں ڈیمیل نے دونوں جائیدادوں کو ملا کر ایک بنا دیا۔
ایک اور ذریعے کا کہنا ہے کہ جولی فروخت سے قبل مکان میں معمولی بہتریاں کر رہی ہیں تاکہ یہ اپنی اصل خوبصورتی کے ساتھ خریداروں کو پیش کیا جا سکے۔
لاس اینجلس چھوڑنے کی وجہجولی نے 2024 میں ’دی ہالی ووڈ رپورٹر‘ کو بتایا تھا کہ وہ صرف اس لیے لاس اینجلس میں رہ رہی ہیں کیونکہ طلاق کے باعث انہیں یہاں ہونا پڑ رہا ہے۔
’جب آپ کا بڑا خاندان ہو تو آپ چاہتے ہیں کہ انہیں پرائیویسی، سکون اور تحفظ ملے۔ لاس اینجلس میں وہ انسانیت اور خلوص نہیں ہے جو میں نے دنیا کے دوسرے حصوں میں دیکھا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے کیا انجلینا جولی بڑھاپے سے خفا ہیں؟
اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ بچوں کے بالغ ہونے کے بعد وہ زیادہ تر وقت کمبوڈیا میں گزاریں گی — وہی ملک جہاں سے انہوں نے 2002 میں اپنے سب سے بڑے بیٹے میڈوکس کو گود لیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ دنیا بھر میں اپنے خاندان کے افراد سے ملنے کا بھی ارادہ رکھتی ہیں۔
جولی نے فروری میں سانتا باربرا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں کہا تھا کہ کمبوڈیا ان کے دل میں ہمیشہ ایک خاص مقام رکھتا ہے اور وہ اسے اپنا اصل گھر مانتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انجلینا جولی ہالی ووڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انجلینا جولی ہالی ووڈ انجلینا جولی لاس اینجلس جولی نے
پڑھیں:
بابائے قوم سے والہانہ محبت، کراچی کے شہری نے مزار قائد کا ماڈل تیار کرلیا
بابائےقوم قائداعظم محمد علی جناح سے والہانہ محبت رکھنے والے کراچی ہنرمند شہری نے 8 ماہ کی محنت شاقہ کے بعد مزار کا ہوبہو ڈیزائن تیارکرلیا۔
دیدہ زیب ماڈل میں مزارکےسفید سنگِ مرمرکا گنبد،چاروں اطراف کےداخلی دروازوں کواصل شکل میں پیش کیاگیاہے۔ مزار کے گرد واقع خوبصورت پارک، سبزہ زار کو بھی بڑی باریکی سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
تیاری میں لکڑی، چیپ بورڈ، پلائی، لاثانی، پلاسٹک اور لوہے کا استعمال کیا گیا ہے۔ ماڈل مختلف اقسام کی نصب ایل ای ڈی لائٹس رات کوروشن ہونےسےاصل مزارکی طرح جگمگا اٹھتا ہے،14اگست پرلسبیلہ چوراہے پرنمائش کے لیے رکھا جائےگا۔
حق نوازعرف اکوپینٹر کا کہنا ہے کہ مزارقائد کی بناوٹ اس قدرپیچیدہ ہےکہ اس کی نقل تیارکرنا بہت ہی مشکل کام ہے،ماڈل کی تیاری میں دستیاب نقشوں،تصاویراورپیمائش سے رہنمائی لی۔
حق نواز کراچی کے علاقے لسیبلہ کے رہائشی ہیں اور وہ کئی برسوں سے مزار قائد کا ماڈل تیار کررہے ہیں تاہم اس کو حتمی شکل رواں سال پہنائی ہے۔
اکوپینٹرکے مطابق رواں سال تیار ہونے والے ماڈل میں داخلی وخارجی دروازوں، باب جناح، باب قائدین، باب تنظیم، باب امام، باب اتحاد کی تیاری شامل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے دیگرشہریوں کی طرح وہ جب بابائے قوم کے مزارپرقومی تہواروں پرجاتے تھے، اس وقت کسی لمحےان کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ وہ مزارقائد کا ہوبہوماڈل ڈیزائن کریں۔
حق نوازکے مطابق مزارقائد کے ماڈل کی تیاری میں انھیں 8 ماہ کا عرصہ لگا،اس دوران بانی پاکستان کے مزارکے ماڈل پرکام کے دوران وہ کئی مرتبہ تیکنیکی طورپیچیدگیوں کا بھی شکار ہوئے،ان الجھنوں کودورکرنےکے لیے وہ اس دورانیے میں 15سےزائد مرتبہ مزارقائد گئے اوردوبارہ ہرپہلو سے مزار قائد کی تعمیرات کا جائزہ لیا کیونکہ پینٹنگزکی سوجھ بوجھ رکھنے کے باوجود وہ سمجھتے ہیں کہ مزارقائد کی تعمیرات عام تعمیرقطعی نہیں ہے بلکہ اس کے پس پردہ بہت زیادہ سوچ اورمہارت کارفرما ہے۔
اُن کے مطابق بانی پاکستان کے مزارکے 61 ایکٹر رقبے کو ایک محدود شکل میں ماڈل میں سمونا ایک کٹھن کام تھا، ابتدا میں انھیں یہ کام کسی تصویرکوپینٹ کرنے جتنا آسان لگ رہاتھا، تاہم جب عملی طورپرجس وقت ماڈل کے ڈھانچےکی تیاری کا آغازکیا،تب انھیں اندازہ ہواکہ مزارقائد کی بناوٹ اس قدرپیچیدہ ہےکہ اس کی نقل تیارکرنا بہت ہی مشکل کام ہے۔
ہنرمند شہری کے مطابق یہ ماڈل انھوں نےکئی ماہ کی محنت اورتحقیق کے بعد تیارکیا ہے،جس کے لیے انھوں نے مزار کے دستیاب نقشوں، تصاویراورپیمائش سے رہنمائی لی ہے۔