پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی اور سینٹ میں نئے اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روک دی۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے عمر ایوب اور شبلی فراز کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی نوٹی فائی کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کے خلاف مزید کارروائی سے بھی روک دیا اور درخواست پر مزید سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔

عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 اگست تک جواب طلب کر لیا۔

کراچی کا ڈمپر مافیا شہریوں کو کچل رہا ہے، سندھ حکومت ناکام ہوگئی:حافظ نعیم الرحمان 

عدالت میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خود کو مس گائیڈ کیا ہے، آرٹیکل 63(2) کی غلط تشریح کی گئی ہے ، الیکشن کمیشن سید یوسف رضا گیلانی کے کیس کا حوالہ دے رہا ہے جو یہاں ٹھیک نہیں ہے، سید یوسف رضا گیلانی کا کیس اس کیس سے بلکل مختلف تھا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کی سزا آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت سات رکنی بینچ نے فیصلہ کیا، پی ٹی آئی نے 190 سیٹیں جیتیں اور اب ہم 77 اراکین رہ گئے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ ہم نے باقی کیسز میں نوٹس جاری کئے ہیں، اس میں بھی کر لیں گے، اس پر بیرسٹر گوہر نے استدعا کی کہ ہماری درخواست ہے الیکشن کمیشن کو مزید کارروائی سے روک دیں۔
 

یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل غزہ پر تباہی مسلط کر رہا ہے اور بھارتی حکومت خاموش ہے: پریانکا گاندھی 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن

پڑھیں:

اراکین پارلیمنٹ گوشوارے 31 دسمبر تک لازمی جمع کروادیں، ترجمان الیکشن کمیشن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی ممبران کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے برائے مالی سال 2024-25ءکے جمع کروانے کی حتمی تاریخ 31دسمبر 2025ءہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017ءکی دفعہ 137کے تحت تمام اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کے ممبران کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے بشمول شریک حیات و زیر کفالت بچوں کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے برائے مالی سال 2024-25ءمجوزہ فارم بی کی صورت میں مقررہ تاریخ سے پہلے یا 31 دسمبر 2025ءتک الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروا دیں۔

سیکشن 137کے مندرجات ذیل میں بھی دیے جاتے ہیں۔ سیکشن 137 اثاثہ جات اور واجبات کے گوشواروں کی فراہمی۔ہر ممبر اسمبلی و سینیٹ سابقہ 30 جون تک کے اپنے بشمول شریک حیات و زیر کفالت بچوں کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے بصورت مجوزہ فارم بی ہر سال 31 دسمبر سے پہلے یا 31دسمبر تک الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروانے کا پابند ہے۔

سیکشن 137کی ذیلی شق [2] کے تحت کمیشن ایک پریس ریلیز کے ذریعے ہر سال یکم جنوری کو مقررہ تاریخ تک مطلوبہ گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کے نام شائع کرے گا۔ 16جنوری کو ایک حکم کے تحت کمیشن 15 جنوری تک مذکورہ گوشوارے جمع نہ کروانے والے اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی رکنیت معطل کر دے گا اور مذکورہ گوشوارے جمع نہ کروانے تک وہ پارلیمنٹ واسمبلی کی کسی بھی کاروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

الیکشن کمیشن یاد دہانی کراتا ہے کہ اگر کوئی ممبر اپنے پیش کردہ گوشواروں میں کسی قسم کی غلط معلومات فراہم کرنے کا مرتکب پایا گیا، تو کمیشن سیکشن 137کے تحت گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ سے 120دن کے اندر اس بدعنوانی کے جرم کے ارتکاب کی پاداش میں کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

اس حوالے سے تیار کردہ ہدایات / راہنمائی کے ساتھ مقررہ فارم بی الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد ، متعلقہ صوبائی الیکشن کمشنر کے دفاتر ، سینیٹ سیکرٹریٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے سیکرٹریٹ سے مفت حاصل کیا جا سکتا ہے۔ مزیدبرآں، فارم بی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ سے بھی ڈاﺅن لوڈ کیا جا سکتاہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • سینٹ 27ویں ترمیم منظور : اپوزیشن کا ہنگامہ ، واک آئو ٹ کا پیاں بھاڑدیں : قومی اسمبلی میں آج ہیش ہوگی 
  • حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 اور قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار  
  • حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 اور قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار
  • سینیٹ و قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی میں آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری
  • سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نامزد اپوزیشن لیڈرز کی پریس کانفرنس
  • سینیٹ و قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی نے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری دے دی
  • بہار انتخابات کے پہلے مرحلے میں 65.08 فیصد ووٹ ڈالے گئے، الیکشن کمیشن کے نئے اعداد و شمار
  • اراکین پارلیمنٹ گوشوارے 31 دسمبر تک لازمی جمع کروادیں، ترجمان الیکشن کمیشن
  • اپوزیشن کا کام ہے متاثر کرنا مگر متاثر نہیں ہو رہے، یوسف رضا گیلانی
  • تمام ہائیکورٹ ججز مشترکہ سنیارٹی لسٹ، تعین تاریخ تقرری کی بنیاد پر