Express News:
2025-11-02@18:54:52 GMT

کرکٹ کھیلیں کرکٹ سے نہ کھیلیں

اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT

کراچی:

’’وہ دیکھو شاہین آفریدی آ گیا آؤ چلو سیلفی لیتے ہیں‘‘

ایک تقریب میں شاہین کے آتے ہی ہلچل مچ گئی، ہر کوئی اس کوشش میں تھا کہ ان کے پاس پہنچ جائے، وہ بھی خندہ پیشانی کے ساتھ سب سے ملاقات کرتے رہے، قریب ہی ایک سابق فاسٹ بولر بھی موجود تھے انھیں کسی نے لفٹ نہ کرائی، ایک بچے سے اس کے والد نے کہا کہ بیٹا ان کے ساتھ بھی تصویر بنوا لو تو جواب ملا ’’ یہ کون ہیں‘‘۔

اس پر اسے بتایا گیا کہ انھوں نے پاکستان کرکٹ کیلیے کتنے کارنامے سرانجام دیے،میری نظر ان سابق کھلاڑی پر پڑی تو وہ گہری سوچ میں گم دکھائی دیے، میرے ساتھ موجود ایک سینئر صحافی نے کہا ’’تمہیں پتا ہے یہ کیا سوچ رہا ہے‘‘ میں نے حیرت سے جواب دیا مجھے کیسے پتا ہو گا تو وہ کہنے لگے ’’اس کے ذہن میں یہی بات ہو گی کہ کبھی ایسا ہی رش میرے لیے بھی لگتا تھا آج لوگوں کو میں یاد ہی نہیں ہوں۔ 

اپنے عروج پر یہ شخص کسی سے سیدھے منہ بات نہیں کرتا تھا، اسے اپنے سپراسٹار ہونے کا غرور تھا اس نے ایک الگ ہی دنیا بسائی ہوئی تھی جہاں تعریفیں کرنے والوں کی بھرمار تھی، آج دیکھو کوئی ایک بھی ساتھ نہیں ہے، کرکٹ کیا زندگی کے ہر شعبے میں ایسا ہی ہوتا ہے شہرت ہمیشہ ساتھ نہیں رہتی، انسان کو عروج پر پہنچنے کے بعد بھی قدم زمین پررکھنے چاہیئں تاکہ زوال کے وقت زیادہ دکھ نہ ہو‘‘

ان کی یہ باتیں بالکل درست تھیں، اگر ہم کرکٹ کی بات کریں تو یہاں ایسا ہی ہے، سب چڑھتے سورج کے پجاری ہیں، موجودہ دور کے کچھ ’’اسٹارز‘‘ بھی شہرت کے نشے میں گم ہو گئے تھے، انھوں نے اپنے آپ کو ایک خول میں بند کر لیا، اردگرد موجود لوگ بھی ’’بادشاہ سلامت کا اقبال بلند ہو‘‘ جیسے نعرے لگاتے رہے، گوکہ ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ وہ تنہا ہو گئے ہوں لیکن ایسا ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی، کسی نے ایک خوبصورت بات کہی تھی کہ ’’ آپ کرکٹ کھیلو کرکٹ کے ساتھ نہیں کھیلو، کھیل کی عزت نہیں کرو گے تو اپنی عزت بھی کم ہو جائے گی‘‘

لوگ شاید میری بات نہ مانیں مگر یہ حقیقت ہے کہ جب 2 سال قبل سینٹرل کنٹریکٹ کا تنازع سامنے آیا اس کے بعد پاکستان ٹیم کی کارکردگی بْری طرح زوال پذیر ہوئی، آپ کو ورلڈکپ کھیلنے بھارت جانا ہے بجائے ٹورنامنٹ کی حکمت عملی پر بات کرنے کے ہمارے اسٹار کھلاڑی اپنے معاوضے بڑھانے کیلیے مذاکرات میں لگے تھے۔ 

ان کو لگتا تھا کہ یہ اچھا موقع ہے بورڈ سے بات منوا لو ورنہ کل کوئی ہماری بات نہیں سنے گا، اسٹار کرکٹرز کی وجہ سے ان کے ’’ مشیر‘‘ خود کروڑپتی ہو گئے لیکن غلط مشورے دے کر انھیں مشکل میں ڈال دیا، اگر ٹیم ورلڈکپ جیت جاتی تو کروڑوں روپے کے انعامات ملتے لیکن شاید خود پر ہی یقین نہ تھا اس لیے چند پلیئرز نے بورڈ کو بلیک میل کیا۔ 

میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر محسن نقوی جیسا کوئی تگڑا چیئرمین ہوتا تو کسی کو ایسا کرنے کی ہمت نہ ہوتی لیکن اس وقت کی مینجمنٹ نے کمزوری دکھائی، پہلی بار کھلاڑیوں نے دباؤ ڈال کر آئی سی سی سے جو رقم پی سی بی کو ملتی ہے اس کا تین فیصد حصہ خود لیا،تین سال کیلیے اسے معاہدوں کا حصہ بنوایا، اپنے معاوضے دگنے سے بھی زائد کروا لیے۔

ایسا نہ ہونے پر بورڈ کو دھمکی دی گئی کہ ’’پھر ہم کھلاڑیوں کی عالمی تنظیم کے پاس چلے جائیں گے اور ورلڈکپ میں آئی سی سی کی تشہیری سرگرمیوں کا بائیکاٹ کریں گے‘‘۔ پھر وہی ہوا جس کا ڈر تھا ترجیحات پیسے کو رکھنے کی وجہ سے بھارتی سرزمین پر ہماری ٹیم بدترین ناکامیوں کا شکارہو کرورلڈکپ کے پہلے مرحلے تک محدود رہی،پیسہ کمانا سب کا حق ہے لیکن اس کیلیے کسی پر غلط دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے۔ 

آپ دیکھ لیں اس وقت سے اب تک پاکستان کی کارکردگی کیسی ہے، ٹیم نے 12 میں سے 3 ٹیسٹ جیتے اور 9 میں شکست ہوئی،29 میں سے 13 ون ڈے انٹرنیشنل جیتے،16 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،43 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں سے صرف 16 جیتے اور 25 میں ناکامی ہوئی، ایک ٹائی اور ایک غیرفیصلہ کن رہا،مجموعی طور پر ٹیم اس عرصے میں شکستوں کی نصف سنچری مکمل کر چکی اور 84 میں سے صرف 32 میچز جیتے۔ 

کل کل کے بچے بھی ہمیں ہرا گئے، ہمارے اسٹار کرکٹرز کی بھی اس دوران کارکردگی زیرو ہے، میری بات پر یقین نہیں تو انٹرنیٹ پر ریکارڈز چیک کر لیں،میں یہاں خود لکھنا مناسب نہیں سمجھتا، کرکٹ بڑا فنی گیم ہے، پہلے جاوید جاوید، پھر انزی انزی، بابر بابر، صائم صائم کل پھر حسن حسن کے نعرے سنائی دیں گے۔ 

یہاں شائقین کا مزاج وقت کے سال بدلتے رہتا ہے، ساتھ صرف آپ کا بیٹ یا بال ہی دیتی ہے، اس کے ساتھ وفادار رہیں، اچھا کھیلیں گے تو پیسہ خود بخود آتا چلا جائے گا، چاہے وہ کنٹریکٹ، تشہیری معاہدوں یا لیگز کا ہو لیکن اپنی بنیاد نہ چھوڑیں، اصل توجہ کارکردگی پر دیں،کوئی شہنشاہ بولے، چیتا بولے بولنے دیں شائقین کے نعروں کو سر پر سوار نہ کریں، تکبر سے دور رہیں۔ 

سوشل میڈیا والوں نے بڑوں بڑوں کو آسمان پر چڑھا دیا جو بیچارے آج مشکل میں گھرے ہیں ان میں بھی ایسے ہی لوگوں کا بڑا کردار ہے،کرکٹرز تو کسی گنتی میں ہی نہیں آتے، میرا جہاں اشارہ ہے آپ وہ سمجھ گئے ہوں گے، ایسے کھلاڑیوں کو سچے دل کے ساتھ اللہ سے معافی مانگنی چاہیے کہ آئندہ تکبر سے دور رہتے ہوئے اپنے کھیل پر توجہ دیں گے، اپنا فائدہ اٹھانے والے لوگوں سے دور رہیں اور ایسے افراد سے قربت رکھیں جو جھوٹی تعریفوں کے بجائے اچھے مشورے دیتے ہوں۔

کارکردگی میں بہتری کیلیے ماضی کے سپراسٹارز سے مشاورت کریں اس سے آپ کی پگڑی نیچے نہیں آ جائے گی، خود کو عقل کْل نہ سمجھیں،پھر دیکھیں انشا اللہ آہستہ آہستہ ماضی جیسی فارم واپس آ جائے گی، اگراپنی انا کے خول میں بند رہے تو وقت گذرتے دیر نہیں لگتی لوگ دوسروں کی طرح آپ کو بھی بھول جائیں گے،پہلے بھی میں نے ایک بات لکھی تھی آج دہرا دیتا ہوں، ’’ میں بڑا اہم تھا یہ میرا وہم تھا‘‘ انسان یہ بات جتنی جلدی سمجھ لے اتنا اچھا ہے، بڑھاپے میں گھر کے باہر کرسی پر بیٹھے ماضی کو یاد کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

 افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے تک سب کچھ معطل رہےگا

سٹی42:  پاکستان کے وزیردفاع  خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات جب تک مکمل نہیں ہو جاتے، افغانستان کے ساتھ تمام معاملات معطل رہیں گے، ویزہ پروسیسنگ بھی معطل رہے گی۔

خواجہ آصف نے یہ بات آج اپنے شہر سیالکوت میں ایک نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ 

خواجہ آصف نے کہا،  افغانستان سے اِس وقت ہر چیز  کی آمدورفت معطل ہے ویزہ پروسیس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہوجاتی یہ پروسیس معطل رہے گا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا  کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے ہیں، مودی تو چپ ہی کرگیا  اور مغربی محاذ پرہم پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک(پاکستان اور افغانستان) کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

سیالکوٹ میں  میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے خواجہ آصف نے بتایا کہ طورخم بارڈر غیرقانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کیلئے کھولا گیا ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہوگی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے دوبارہ نہ ٹک سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اِس وقت ہر چیز معطل ہے ویزہ پروسیسنگ بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہوجاتی یہ پروسیس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے، ترکیے اور قطر خوش اسلوبی سے ثالثی کا کردار ادا کررہے ہیں۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا  

خواجہ آصف نے کہا،  پہلے تو غیرقانونی مقیم افغانیوں کےمسئلہ کو افغانستان تسلیم ہی نہیں کرتا تھا، ان کاموقف تھاکہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونرشپ سامنے آگئی ہے۔

خواجہ آصف نے بتایا کہ  ترکیے میں ہونے والے مذاکرات میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگروہاں (افغانستان) سے کوئی غیرقانونی سرگرمی ہوتی ہےتو اس کاہرجانہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہورہی۔ سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کررہے افغانستان کررہا ہے۔ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ اس سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس (استنبول مذاکرات) ثالثی میں چاروں ملکوں کی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کررہے ہیں۔

نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی

  حل صرف ایک ہے:  افغان سرزمین سے دہشت گردی بند ہو

وزیردفاع  نپاکستان مین افغانستان سے  دہشتگردوں کی مسلسل دراندازی کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا  پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے۔  اس مسئلے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے۔  قوم کے تمام نمائندے-  سیاستدان اورتمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کےمسئلے کا فوری حل ہو۔  حل صرف ایک ہے کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی بند ہو۔

محسن نقوی  کا ٹی چوک فلائی اوور ،شاہین چوک انڈر پاس منصوبوں کا دورہ  

خواجہ آصف نے کہا،  اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکتے تو یہ قابل ترجیح ہوگا، افغانستان کی طرف سےجوتفریق کرنےکی کوشش کی جارہی ہے اسے پوری دنیاسمجھتی ہے جو نقصانات پانچ دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔

خواجہ آصف نے مزید کہا، بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے سامنے ہیں۔  اب تو کسی مزید ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کررہے ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم  ثبوت دیں گے۔

پنجاب : لاؤڈ سپیکر ایکٹ سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ

ؒواجہ آصف نے کہا، بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر  بھارت کو جوتے پڑے ہیں۔ مودی تو چپ ہی کرگیا ہے۔  اس (مغربی) محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • ابو ظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری
  •  افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے تک سب کچھ معطل رہےگا
  • آئی سی سی اجلاس میں میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے، محسن نقوی
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • ابوظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری
  • ’منت میں میرے پاس بھی کمرہ نہیں، کرائے پر رہ رہا ہوں‘، شاہ رخ خان
  • تباہ کن اسلحہ کے ساتھ گھروں کو لوٹنے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف
  • پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟