چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی ترک یومِ فتح کی تقریب میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترک مسلح افواج کے یومِ فتح کی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ اس تقریب میں ممتاز سول و عسکری شخصیات، میڈیا نمائندگان، کاروباری رہنما، سفارتی برادری اور سول سوسائٹی کے افراد نے بھی شرکت کی جس سے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کے لیے وسیع تر حمایت اجاگر ہوئی۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے یومِ فتح کے موقع پر ترکیہ کے عوام، سیاسی قیادت اور مسلح افواج کو دلی مبارکباد پیش کی۔
یہ بھی پڑھیے: یومِ آزادی اور ’معرکۂ حق‘ کی گرینڈ تقریب، ترکیہ و آذربائیجان کے فوجی دستوں کی شمولیت
اپنے خطاب میں جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستان اور ترکیہ کے دیرینہ، آزمودہ اور برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک اپنے منفرد تعلقات کو مشترکہ اقدار، باہمی اعتماد اور مضبوط شراکت داری کی بنیاد پر مزید وسعت اور گہرائی دیں گے۔
اس سے قبل تقریب میں آمد پر ترکیہ کے سفارتخانے کے نگرانِ امور برک ایجے نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا استقبال کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایس پی آر ترکیہ یوم فتح.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر ترکیہ یوم فتح چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ترکیہ کے
پڑھیں:
فلسطین کی آواز ہر فورم پر بلند کریں گے، ترک صدر کا اسرائیلی جارحیت پر اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کاکہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف تنقید دن بدن بڑھ رہی ہے اور بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ انقرہ ہر عالمی فورم پر فلسطین کے حق میں آواز بلند کرتا رہے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ترک صدر نے صدارتی محل میں اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے ملاقات کے دوران کہا کہ اسرائیل امن کو سبوتاژ کر رہا ہے اور غزہ میں جاری کارروائی نسل کشی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جس سے نہ صرف فلسطین بلکہ خطے کے امن و استحکام کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے۔
رجب طیب ایردوان نے واضح کیا کہ ترکیہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت ہر پلیٹ فارم پر فلسطین کی آواز بنے گا، غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی بحران کے خاتمے کو ہم اپنی اولین ترجیح سمجھتے ہیں۔
انہوں نے قطر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے خطے کے دیگر ممالک اور امن عمل کو بھی متاثر کیا ہے، اسلامی دنیا اسرائیل کے خلاف یک آواز ہے اور اس مشکل وقت میں فلسطینی قیادت کو بھی متحد ہونا ہوگا تاکہ دنیا بھر میں ان کا موقف زیادہ مؤثر انداز میں پیش ہو سکے۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور فلسطینی عوام کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور دیا۔
خیال رہےکہ ترکیہ ماضی میں بھی فلسطینی عوام کی حمایت میں نمایاں اقدامات کرتا رہا ہے، جن میں 2010ء کا غزہ فلوٹیلا واقعہ بھی شامل ہے جب اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے قافلے پر حملہ کر کے کئی ترک شہریوں کو شہید کر دیا تھا، اسی طرح ترکیہ نے بارہا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ کو امداد فراہم کی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف عالمی برادری میں آواز بلند کی۔
موجودہ صورتحال میں غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بدستور بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔