اہلیہ سے علیحدگی کی خبروں پر گووندا نےخاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
ممبئی: بالی ووڈ اداکار گووندا نے اہلیہ سنیتا آہوجا سے علیحدگی کی خبروں کو مسترد کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے گووندا نے کہا کہ جو کچھ بھی انہیں ملا ہے وہ ان کی اوقات سے بڑھ کر ہے، اور ان کی بیوی ان کے گھر کی دیوی ہیں۔
گووندا نے واضح کیا کہ مرد کتنا بھی پیسہ یا شہرت حاصل کرے، اس کی اصل قسمت اس کی بیوی کے ساتھ جڑی ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کبھی کسی عورت کی بےعزتی یا مخالفت نہیں کرتے۔
تقریب کے دوران سنیتا آہوجا بھی ان کے ساتھ موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرا شوہر صرف میرا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے دونوں کی طلاق کی خبریں میڈیا میں گردش کر رہی تھیں، جنہیں گووندا اور سنیتا کے اس بیان نے ختم کر دیا۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گووندا نے
پڑھیں:
کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان:کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دینا غیر مناسب اور ملکی مفاد کے منافی اقدام تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے کہا کہ تحریک لبیک کے پاس فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، جب خود فلسطینی قیادت معاہدے پر مطمئن تھی، تو پاکستان میں احتجاج کی کال دینا کسی طور درست فیصلہ نہیں تھا۔
راؤ عارف سجاد، محمد حسین بابر اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ خود کیا ہے، اس وقت ملک کو بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں احتجاج اور لانگ مارچ جیسے اقدامات سے صرف انتشار پھیلتا ہے۔
محمد حسین بابر نے واضح کیا کہ وہ کالعدم ٹی ایل پی سے کسی دباؤ کے بغیر علیحدہ ہو رہے ہیں، جبکہ راؤ عارف سجاد نے کہا کہ پاکستان انتشار اور بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، کوئی اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کے لانگ مارچ اور احتجاجی حکمت عملی سے ملک کو نقصان پہنچا، عوامی تکلیف میں اضافہ ہوا اور ریاستی اداروں پر دباؤ بڑھا، اب وقت ہے کہ قوم انتشار کے بجائے اتحاد اور استحکام کی راہ اختیار کرے۔