اسرائیل کا یمن پر حملہ: حوثیوں نے وزیراعظم احمد غالب الرہوی کی شہادت کی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
یمن میں اسرائیلی حملوں کے دوران حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللہ نے اپنے وزیراعظم کی شہادت کی تصدیق کردی۔
یمنی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز دارالحکومت صنعا پر اسرائیل کی جانب سے متعدد فضائی حملے کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: یمن نے اسرائیل کے بن گوریون ایئرپورٹ پر ہائپر سونک میزائل داغ دیا
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حملوں میں انصار اللہ کے کئی رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا، تاہم حوثیوں کی وزارت دفاع نے اس دعوے کی تردید کی اور کہا کہ اسرائیلی حملوں میں ان کی قیادت کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ وہ غزہ میں نسل کشی اور فلسطینی عوام کو فاقہ کشی سے مارنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی۔
یمنی میڈیا نے مزید رپورٹ کیا کہ اسرائیلی حملوں میں انصار اللہ کے وزیراعظم احمد غالب الرہوی سمیت متعدد وزرا شہید ہوئے ہیں اور انصار اللہ نے بھی اس کی تصدیق کردی ہے۔
رپورٹس کے مطابق حملوں کے وقت حکومتی کابینہ کا اجلاس جاری تھا، جس میں متعدد اہم وزرا موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: خطے میں اسرائیلی جارحیت کا دائرہ وسیع، اسرائیلی طیاروں کا یمن کے دارالحکومت پر بھی حملہ
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے تازہ حملوں میں حوثیوں کے اہداف اور انصار اللہ کے متعدد رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی فضائیہ نے چار روز قبل یمن میں حملے کیے تھے، جن کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور 90 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل حماس جنگ اسرائیل کا یمن پر حملہ حوثی باغی شہادت کی تصدیق غزہ جنگ وزیراعظم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل حماس جنگ اسرائیل کا یمن پر حملہ شہادت کی تصدیق وی نیوز انصار اللہ حملوں میں کی تصدیق
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔
پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 6