مشکوک سائنسی جرنلز کی نشاند ہی کرنے والا اے آئی پلیٹ فارم تیار
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
یونیورسٹی آف کولوراڈو بولڈر کی سربراہی میں کام کرنے والی کمپیوٹر سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا پلیٹ فارم تیار کیا ہے جو خود بخود مشکوک سائنسی جرنل کی نشان دہی کر دیتا ہے۔
جرنل سائنس ایڈوانسز میں 27 اگست کو شائع ہونے والی تحقیق، تحقیق کی دنیا میں خطرناک رجحان سے نمٹتی ہے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف اور کمپیوٹر سائنس ڈیپارٹمنٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈینیئل اکیونا کے مطابق انہیں ہفتے میں متعدد بار ان باکس میں یاد دہانی کے میسجز آتے تھے۔ یہ اسپیم پیغام ایسے لوگوں کی جانب سے ہوتے ہیں جو خود کو سائنسی جرنلز کے ایڈیٹر بتاتے ہیں اور ان کا تعلق ایسے جرنلز سے ہوتا ہے جس کے متعلق انہوں نے کبھی نہیں سنا ہوتا اور وہ مقالے شائع کرنے کے لیے بھاری فیس مانگتے ہیں۔
اس طرح کی اشاعتوں کو بعض اوقات "شکاری" جرنلز کہا جاتا ہے۔ یہ جعلساز سائنس دانوں کو نشانہ بناتے ہیں، انہیں مناسب جانچ پڑتال کے بغیر اپنی تحقیق شائع کرنے کے لئے سیکڑوں یا ہزاروں ڈالر ادا کرنے پر قائل کرتے ہیں.
ان کے گروپ کا نیا اے آئی ٹول خود بخود سائنسی جرنلز کی جانچ پڑتال کرتا ہے، ان کی ویب سائٹس اور دیگر آن لائن اعداد و شمار مخصوص پیمانے پر پرکھتا ہے اور ان پیمانوں میں جرنل میں قائم محققین پر مشتمل ادارتی بورڈ کی موجودگی اور ان کی ویب سائٹس میں بہت ساری گرامر کی غلطیاں کاہونا شامل ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور؛ اہل خانہ کو یرغمال بنا کر دوست کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
لاہور:پولیس نے ڈیفنس میں اہل خانہ کو یرغمال بنا کر دوست کو قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
لاہور پولیس نے بتایا کہ ڈیفنس میں دوست نے اہل خانہ کو یرغمال بنا کر دوست کو قتل کر دیا، ملزم ایک دن پہلے گھر میں داخل ہوا تھا اور اہل خانہ کو رسیوں سے باندھ رکھا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم کو گرفتار کر کے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا ہے اور مقتول 32 سالہ حسن کی لاش دروازے توڑ کر کمرے سے نکالی گئی۔
لاہور پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے مقتول کے سر پر ہتھوڑے مارے اور پھر چاقو مار کر قتل کیا، ملزم نے لاش کپڑوں میں لپیٹ رکھی تھی اور کمرہ اندر سے لاک کر رکھا تھا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ایس پی کینٹ بھاری نفری کے ساتھ موقع پر پہنچے اور مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔