اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر بھرپور اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ چین کی جدید ٹیکنالوجی اور طریقہ کار قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے اور بروقت اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان میں انتہائی مددگار ثابت ہوں گے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم نے یہ بات چین کے شہر تیانجن میں نیشنل فیسلٹی فار ارتھ کوئیک انجینئرنگ سمیولیشن کے دورے کے دوران کہی۔ وزیراعظم نے چینی ماہرین اور انجینئرز کی مہارت کو سراہا اور اعتماد ظاہر کیا کہ پاکستان چین کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر مستقبل میں بہتر حکمتِ عملی وضع کرے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پاکستان میں انٹرنیشنل میڈیکل سینٹر، پاک۔چین جوائنٹ لیب اور دیگر مشترکہ منصوبوں کو مزید فعال بنایا جائے تاکہ ہنگامی صورتحال میں بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے امدادی سامان کے قافلے نارووال، سیالکوٹ، وزیرآباد، حافظ آباد، چنیوٹ اور جھنگ میں متاثرہ خاندانوں کے لیے روانہ کر دیے گئے ہیں، جو صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حوالے کیے جائیں گے۔ انہوں نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہدایت کی کہ وہ پنجاب حکومت اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے ساتھ مکمل رابطے میں رہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے۔

وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سیلاب متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری رہیں گی اور حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ دورے کے دوران وزیراعظم کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکیو ٹیکنالوجیز، بالخصوص نئی میڈیکل ریسکیو گاڑیوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ پاک۔چین تعاون کے تحت متعدد منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ دیگر منصوبے زیر تکمیل ہیں، جن میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت قائم پاک۔چین جوائنٹ لیب برائے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی میڈیسن، انٹرنیشنل میڈیکل کوآپریشن سینٹر اور پاک۔چین فرینڈشپ ہسپتال شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف آج ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کریں گے۔ وہ تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے استقبالیہ میں بھی شریک ہوں گے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم صدر شی جنگ پنگ اور وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقاتیں کریں گے جن میں پاک۔چین تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوگی۔

وزیراعظم اپنے دورہ چین کے دوران ممتاز چینی تاجروں اور کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے اور بیجنگ میں پاک۔چین سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈیزاسٹر مینجمنٹ کریں گے پاک چین کے لیے کہ پاک

پڑھیں:

آفات کو اصلاح احوال کا موقع جانیں، پروفیسر ڈاکٹر حسن قادری

فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ جو سمندر حضرت موسیٰ کی اُمت کیلئے راستہ بنا فرعون اور حواری اسی میں غرق ہوئے، سچی توبہ کر لیں قدرت کاملہ سے یہی سیلاب اور بارشیں نفع بخش بن جائیں گی، آپؐ کی بعثت کا مقصد انسانوں کے اخلاق و کردار سنوارنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ایک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ فکری نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آفات اور تکالیف کو اصلاح احوال کا موقع جانیں، سچی توبہ کر لیں قدرت کاملہ سے یہی سیلاب اور بارشیں نفع بخش بن جائیں گی، جو سمندر حضرت موسیٰ  ؑاور ان کے فرمانبردار امتیوں کیلئے راستہ بنا فرعون اور اس کے حواری اسی سمندر میں غرق ہو گئے۔ آپؐ کی بعثت کا مقصد انسانوں کے اخلاق و کردار سنوارنا اور انہیں گناہوں کی زندگی سے تائب کرنا تھا۔ انہوں نے فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب اخلاق رذیلہ غلبہ پا لیں تو پھر آسمان سے آفات نازل ہوتی ہیں اور انسانی نظم و نسق، معیشت اور معاشرت کا توازن بگڑ جاتا ہے۔ آج عالم اسلام وسائل کی کثرت کے باوجود انجانے خوف، عدم استحکام، بے اطمینانی اورآفات سے دوچار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اُمت بدامنی، بیروزگاری، قدرتی آفات، غربت، بھوک، انجانے دشمن کی دہشت کے خوف میں مبتلا ہے مگر اس کے باوجود کوئی اصلاح احوال کی طرف متوجہ ہونے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپؐ نے زندگی کے ہر شعبہ میں اچھے اخلاق کی ترغیب و تعلیم دی اور ہر اس عادت اور عمل سے منع فرمایا جو اللہ کی نافرمانی، فرائض و واجبات کی ادائیگی سے روکے اور دلوں کو فساد اور بگاڑ کا مسکن بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال سیلاب آتے ہیں، لاکھوں لوگوں کامال و اسباب پانی میں بہہ جاتا ہے، پل جھپکتے محلات والے سڑکوں پر آ بیٹھتے ہیں، مشکل کی گھڑی میں لوگ رو رو کر دعائیں مانگتے ہیں مگر کتنے لوگ ہیں جو ان آزمائشوں کے بعد سچے دل کے ساتھ اصلاح احوال اور اللہ کی طرف لوٹ جانے کا مصمم عہد کرتے ہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا آئی اور اس نے زندگی کا پہیہ جام کر دیا، لوگوں کے کاروبار ٹھپ ہو گئے، لوگ بیماریوں کی وجہ سے مرنے لگے، ہر طرف خوف اور یاس کا عالم تھا، سوال یہ ہے کہ وباء کے خاتمے پر من حیث الجموع کتنے لوگ تائب ہوئے اور انہوں نے گناہ کی زندگی کو ترک کرنے کا ارادہ کیا؟ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اللہ کی طرف نہیں لوٹیں گے، گناہوں سے تائب نہیں ہوں گے تو پھر قدرتی آفات اور سیلاب مسلط ہوتے رہیں گے اور دشمن کا خوف ہماری نیندوں کو اُڑائے رکھے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت سیلاب سے نمٹنے کیلئے پوری کوشش کر رہی ہے، سردار سلیم حیدر خان
  • چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اورمالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • آفات کو اصلاح احوال کا موقع جانیں، پروفیسر ڈاکٹر حسن قادری
  • قدرتی وسائل اور توانائی سمٹ 2025 میں پاکستان کی صلاحیت اجاگر کیا جائے گا
  • وزیراعظم کی لینڈ مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی، اوورسیز کی شکایات کے ازالے کیلئے 7رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل ، نوٹیفکشن سب نیوز پر