یورپ میں جیل مینیکیور پر پابندی، پاکستانی خواتین کیا احتیاط کریں؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
جیل مینیکیور خواتین کی خوبصورتی کا ایک لازمی جزو بن چکا ہے۔ چوں کہ یہ ہفتوں تک قائم رہتا ہے، نہ پگھلتا ہے اور نہ ہی ٹوٹتا ہے اس لیے روزمرہ مصروفیات بشمول آفس، ورک آؤٹ اور سفر کے دوران بھی اپنی چمک برقرار رکھتا ہے۔
مزید پڑھیے: میک اپ کے لیے گھونگھے پال کر لاکھوں کمانے والی خاتون
یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے بہترین انتخاب ہے جو ناپختہ ناخن رکھتے ہیں یا اکثر چیزوں سے ٹکرا کر ناخن توڑ بیٹھتے ہیں کیونکہ جیل مینیکیور ناخنوں کو اضافی مضبوطی اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تاہم اب یورپی یونین نے اس حوالے سے یکم ستمر سے ایک اہم قدم اٹھایا ہے اور اپنے رکن ممالک میں جیل نیل پالش میں استعمال ہونے والے کیمیکل ’ٹری میتھائل بینزوئل ڈائی فینائل فاسفین آکسائیڈ‘ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کیمیکل کی مدد سے جیل پالش یو وی لائٹ کے نیچے جلدی سخت ہوتی ہے اور وہ مشہور ’الٹرا گلاسی فنش‘ حاصل کرتی ہے۔
یہ پابندی اس بنیاد پر لگائی گئی ہے کہ مختلف سائنسی مطالعات نے ٹی پی او کو افزائشِ نسل سے متعلق ممکنہ مسائل سے جوڑا ہے اگرچہ یہ تحقیقات زیادہ تر جانوروں پر کی گئی ہیں اور انسانوں پر براہ راست اثرات کا ابھی کوئی قوی ثبوت نہیں۔ یورپی یونین کی احتیاط بہتر ہے کی پالیسی کے تحت یہ اقدام احتیاطاً کیا گیا ہے۔
ماہر جلد ڈاکٹر حنہ کوپلمان کے مطابق یہ فیصلہ انسانی خطرے کے شواہد کی بنیاد پر نہیں بلکہ ایک احتیاطی قدم کے طور پر کیا گیا ہے۔
آگے کیا ہوگا؟یورپین یونین کے 27 رکن ممالک اور ان کے ضوابط کو اپنانے والے دیگر ممالک جیسے ناروے اور سوئٹزرلینڈ، میں اب ٹی پی او والے جیل نیل پالش کی فروخت یا استعمال مکمل طور پر ممنوع ہے۔
اس فیصلے کے ساتھ نہ کسی کو رعایتی مدت دی گئی ہے اور نہ ہی کوئی استثنیٰ۔ سیلونز اور ریٹیلرز کو فوری طور پر اپنا موجودہ اسٹاک محفوظ طریقے سے تلف کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور مینوفیکچررز کو اپنی مصنوعات کو TPO سے پاک کرنا ہوگا۔
پاکستان اور دیگر ممالک پر اثراتپاکستان میں چونکہ جیل نیل پالش کی زیادہ تر مقدار درآمد کی جاتی ہے اور یہاں اس کی مقامی پروڈکشن نہ ہونے کے برابر ہے اس لیے اس پابندی کا اثر یہاں بھی محسوس کیا جا سکتا ہے۔ اگر یورپی مینوفیکچررز نے فارمولا تبدیل کیا تو وہی مصنوعات پاکستان میں بھی دستیاب ہوں گی۔
مزید پڑھیں: کیا میک اپ، بیگ اور کپڑے سستے ہوجائیں گے؟
دوسری جانب امریکا میں ٹی پی او پر کوئی پابندی نہیں۔ وہاں 10 کروڑ سے زائد خواتین نیل پروڈکٹس استعمال کرتی ہیں اور آج بھی عام سیلونز میں ٹی پی او والے جیل مینیکیور بغیر کسی رکاوٹ کے کیے جا رہے ہیں۔ مگر چونکہ بہت سی امریکی کمپنیاں یورپ سے مصنوعات حاصل کرتی ہیں اس لیے اس پابندی کے اثرات امریکی بیوٹی انڈسٹری تک بھی پہنچ سکتے ہیں، خصوصاً اگر کمپنیوں کو 2 مختلف ورژنز بنانے کی بجائے ایک ہی فارمولا اپنانا پڑے۔
تنازع اور تنقیدیورپ میں بہت سے افراد اس پابندی کی مخالفت کر رہے ہیں۔ بیلجیئم کی ہول سیل کمپنی اساپ نیلز اینڈ بیوٹی سپلائی نے ایک احتجاجی ویب سائٹ بھی بنائی ہے جس میں اس فیصلے کو چھوٹے کاروباروں کے لیے شدید معاشی نقصان دہ قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ انسانی نقصان کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔
متبادل اور حفاظتی تجاویزوہ خواتین جو جیل مینیکیور کی شوقین ہیں لیکن ٹی پی او کے حوالے سے محتاط رہنا چاہتی ہیں تو وہ کچھ معروف برانڈز جیسے OPI Intelli-Gel، Aprés Nail اور Aimeili کی مصنوعات سے استفادہ کرسکتی ہیں جو پہلے ہی ٹی پی او فری آپشنز پیش کر رہی ہیں۔
ماہرین کچھ اضافی حفاظتی اقدامات بھی تجویز کرتے ہیں ککہ جیل مینیکیورز کے درمیان وقفہ دیں، ہوادار سیلونز کا انتخاب کریں، یو وی روشنی سے پہلے ہاتھوں پر سن بلاک لگائیں، پروٹیکٹیو بیس کوٹ استعمال کریں، جیل پالش کو خود سے نہ اتاریں بلکہ ماہر سے ریموو کروائیں اور جیل پالش کو گرو آؤٹ نہ ہونے دیں کیونکہ اس سے بیکٹیریا پیدا ہو سکتا ہے۔
پاکستانی خواتین بھی احتیاط برتیںالغرض جیل مینیکیور خوبصورتی اور سہولت کا امتزاج ضرور ہے لیکن اس کی چمک کے پیچھے چھپے ممکنہ خطرات پر بھی توجہ دینی ضروری ہے۔
یورپ نے احتیاطی بنیادوں پر ٹی پی او پر پابندی لگا کر ایک مثال قائم کی ہے، جو شاید جلد ہی دنیا کے دیگر حصوں میں بھی اثر دکھائے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز کے میک اپ اور گوچی کے جوتوں کی پنجاب اسمبلی میں گونج
پاکستان میں بھی دیگر کئی ممالک کی طرح زیادہ تر مصنوعات درآمد کی جاتی ہیں لہٰذا ان تبدیلیوں کے لیے تیار رہنا ہوگا چاہے وہ صحت کے لیے ہوں یا مارکیٹ کے رجحانات کے حوالے سے ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جیل مینیکیور میک اپ یورپ میں جیل مینیکیور پر پابندی یورپی یونین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جیل مینیکیور میک اپ یورپی یونین جیل مینیکیور ٹی پی او ہے اور میک اپ کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی
توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔ دہشت گردی، امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔ فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار، عدالتیں بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ لاؤڈ سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کیلئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کر دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 7 یوم کی توسیع کی ہے۔ ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی۔ دفعہ 144 کے تحت 4 یا زائد افراد کے جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔ پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے تحت لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر پابندی عائد رہے گی۔
توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔ دہشت گردی، امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔ فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار، عدالتیں بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ لاؤڈ سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کیلئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ کے حکام کاکہنا ہے کہ عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، محکمہ داخلہ نے 8 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ عوامی آگاہی کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی گئی ہے۔