عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس میں 3 گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
راولپنڈی:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس میں 3 گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل کرلی گئی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی، جس میں سابق وزیراعظم کے پرسنل سیکرٹری انعام شاہ کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔ علاوہ ازیں مقدمے میں3 گواہوں کے بیانات پر جرح بھی مکمل کی گئی۔
سماعت کے دوران کسٹم اپریزر رابعہ صمد،ثنا سعید،اے ڈی سی عبداللہ خان کے بیان پر جرح کی گئی ۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل سے خصوصی عدالت پیش کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران بانی کی بہنیں،بشریٰ بی بی کی بھابی مہر النسا احمد بھی عدالت میں موجود تھیں ۔
مقدمے کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی ۔ اب تک اس مقدمے میں مجموعی طور پر 14 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں اور جرح بھی مکمل کر لی گئی ہے۔ آج کی سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ عظیم منظور کو غیر ضروری جان کر ترک کر دیا گیا۔
بعد ازاں عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کردی۔ دورانِ سماعت پراسیکیوٹر ذولفقار عباس نقوی، عمیر مجید ملک ٹیم کے ساتھ عدالت موجود تھے جب کہ وکلائے صفائی ارشد تبریز، مفتی قوسین بھی عدالت میں موجود تھے۔ سماعت میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما سینیٹر علی ظفر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: توشہ خانہ ٹو کیس کے بیانات
پڑھیں:
بشریٰ بی بی آڈیو لیکس کیس کی سماعت آج ہوگی، بینچ تبدیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-3
اسلام آباد ( آن لائن) اسلام آبادہائیکورٹ میں آڈیو لیکس کیس کی سماعت آج ہوگی جبکہ اس دوران سماعت کیلیے بینچ تبدیل کردیا گیاہے اوراب یہ کیس جسٹس بابر ستار کی عدالت سے منتقل کر کے جسٹس اعظم خان کی عدالت میں مقرر کر دیا گیا ہے۔ مقدمے کی یہ منتقلی جسٹس بابر ستار کا سنگل بینچ ختم ہونے کے باعث عمل میں آئی۔ کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل 4 نومبر کو جسٹس اعظم خان کریں گے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اس آڈیو لیکس کیس کے خلاف حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو مزید کارروائی سے روک دیا تھا۔ یہ درخواستیں بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔