لندن: ریلوے ملازمین کی ہڑتال‘ لاکھوں مسافر ابتلا میں مبتلا
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) لندن میں ریلوے ملازمین کی جانب سے ہونے والی طویل ہڑتال کے باعث لاکھوں مسافر پریشانیوں کا شکار ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لندن میں ریلوے ملازمین کی جانب سے 5 روزہ ہڑتال کی وجہ سے انڈر گرائونڈ ٹیوب ریل کی متعدد لائنیں بند ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے ملک کے ریلوے اسٹیشنوں پر لاکھوں مسافروں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ نے یہ بھی بتایا کہ ریلوے ملازمین کی جاری طویل ہڑتا ل کے باعث ملک کے بے شمار اسٹیشنوں پر مسافروں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں، جس کے باعث سفری نظام مکمل درہم برہم ہوگیا، لاکھوں شہری متاثر ہوئے، متبادل سفر کے لیے بسوں پر رش بڑھ گیا۔
رپورٹ کے مطابق اوور لینڈ ریل سروس بھی عارضی طور پر متاثر ہوئی ہے۔اس حوالے سے ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ریسٹورنٹ اور ہوٹلوں کا کاروبار بھی ٹھنڈا پڑ گیا، ریل یونین ملازمین بہتر اجرت اور کام کے دباو میں نرمی چاہتے ہیں ۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرانسپورٹ حکام کے 3.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ریلوے ملازمین کی
پڑھیں:
رفح میں حماس مجاہدین کی مزاحمت اور کارکردگی پر صہیونی رژیم حیرت زدہ
رپورٹ کے مطابق ان تینوں فوجیوں کو ہلاک کیے جانے کا طریقہ ایک جیسا تھا، حماس کے جنگجو سرنگوں سے اچانک باہر نکلے، حملہ کیا، اور دوبارہ زیرِ زمین چلے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ صہیونی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج اس بات پر حیران اور پریشان ہے کہ حماس کے مجاہدین ایک سال سے زیادہ عرصے کی مکمل محاصرے کے باوجود اب بھی زندہ، منظم اور فعال ہیں۔ تسنیم نیوز کے عبری شعبے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیلی حکام اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ حماس کے یہ جنگجو رفح سے نکل کر اُن علاقوں تک کیسے پہنچتے ہیں جو اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں نہیں، اور وہ کن وسائل سے اپنی مزاحمتی سرگرمیوں کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے سرنگی نظام کا مرکز رفح کے الجنینه محلے میں واقع ہے، اگرچہ یہ علاقہ مکمل محاصرے میں ہے، لیکن یہ سوال اب بھی باقی ہے کہ یہ افراد ایک سال سے زیادہ عرصے سے اس محاصرے میں کیسے زندہ رہنے اور لڑنے کے قابل ہیں؟۔ اسرائیلی فوج گزشتہ سال مئی سے اس علاقے پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کر رہی ہے۔ رفح کو فوجی لحاظ سے بند کر دیا گیا تھا اور بیرونی دنیا سے تمام رابطے منقطع کر دیے گئے تھے۔
اس کے باوجود جنگ بندی کے اعلان اور قیدیوں کے تبادلے کے آغاز کے بعد، تین اسرائیلی فوجی اسی علاقے میں مارے گئے۔ رپورٹ کے مطابق ان تینوں فوجیوں کو ہلاک کیے جانے کا طریقہ ایک جیسا تھا، حماس کے جنگجو سرنگوں سے اچانک باہر نکلے، حملہ کیا، اور دوبارہ زیرِ زمین چلے گئے۔ اسرائیلی انٹیلی جنس کے مطابق تمام حملہ آور اسی علاقے سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ مزاحمتی قوت کسی بھی صورت میں ہتھیار ڈالنے کو تیار نہیں۔ اسی منظم مزاحمت اور بقاء کا راز اسرائیل کو حیرت میں ڈال رکھا ہے۔