پاک بھارت ٹاکرا آج، جیت کس کا مقدر بنے گی، فیصلہ ٹاس پر منحصر؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
ایشیا کپ 2025 کا سب سے بڑا پاک بھارت ٹاکرا آج ہوگا جس کے حوالے سے قیاس آرائیاں اور تجزیے جاری ہیں۔
ایک جانب جہاں بھارت کو ایونٹ جیتنے کے لیے فیورٹ قرار دیا جارہا ہے تو وہیں دوسری جانب پاکستان سہ فریقی سیریز کے فائنل اور ایشیا کپ کے پہلے میچ میں بھاری مارجن سے فتح حاصل کرکے شہ سرخیوں میں ہے۔
سابق بھارتی کرکٹر اور کمنٹیٹر سنجے مجریکر نے بھی پاکستانی اسپن اٹیک کو بھارت کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان 2014 سے اب تک کھیلے گئے آخری آٹھ میچز میں سے سات میں پہلے بولنگ کرنے والی ٹیم نے فتح حاصل کی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے اور تینوں میں ہی پہلے بولنگ کرنے والی ٹیم فاتح رہی۔
پاکستان نے 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں 10 وکٹ اور ایشیا کپ 2022 میں پانچ وکٹ سے فتح حاصل کی تھی۔
https://x.
امکان ہے کہ آج کے میچ میں بھی ٹاس میچ کے نتیجے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
27ویں ترمیم کا فیصلہ پہلے ہی ہوچکا، پیپلزپارٹی ٹوپی ڈرامہ کررہی ہے، اسد قیصر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ27ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے، پیپلزپارٹی ٹوپی ڈرامے میں شریک ہے۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماﺅں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ آج ہم نے اپوزیشن کا ہنگامی اجلاس بلایا تھا، 27 ویں آئینی ترمیم کا پنڈورا باکس کھولا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کا بھی جو ٹویٹ آیا ہے تشویشناک ہے، آئینی ترمیم کا فیصلہ پہلے ہو چکا ہے، اب صرف لوگوں کو دکھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک بات واضح ہے کہ ہم ہر صورت میں جمہوریت کو قائم رکھیں گے، آئین کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں اپنا بھرپور موقف پیش کریں گے اور ہر فورم پر تمام مسائل اٹھائیں گے۔ ہم انصاف اور قانون کے ذریعے مسائل کے حل کی امید رکھتے ہیں۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ایک پی پی پی تھی ذوالفقار بھٹو والی جس نے آئین کی بنیاد رکھی، دوسری بینظیر بھٹو والی جس نے جمہوریت کے لیے جان دے دی، آج پی پی پی جمہوریت کو دفن کرنے کے لیے جان لگا رہی ہے،میاں صاحب کانعرہ اب وووٹ کو عزت دو کہاں گیا؟
اس موقع پر سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہاکہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہو چکا ہے اور شہریوں کو آئینی حقوق حاصل نہیں ہو رہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو کے ٹوئٹ اور آئینی ترامیم پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ نئی عدالتوں اور ججوں کی ٹرانسفر کے نظام سے انصاف متاثر ہو سکتا ہے۔
مصطفی نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کی تقرری اور صوبوں کے اختیارات میں تبدیلی کے ذریعے حکومت اپنی مرضی نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیاکہ تحریک تحفظ آئین پاکستان اس ترمیم کو منظور نہیں ہونے دے گی اور میڈیا، سول سوسائٹی اور دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر اس کے خلاف عوامی آگاہی مہم چلائی جائے گی۔
سابق گورنر سندھ زبیر عمر نے میاں نواز شریف سے درخواست کی کہ وہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم پر موقف واضح کریں اور اپنے قریبی حلقوں کو اس اقدام سے روکیں۔ انہوں نے وفاقی وزرا کی حالیہ پریس کانفرنسوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس میں عوامی مسائل جیسے مہنگائی، بیروزگاری اور غربت پر بات نہیں ہوئی۔