دبئی میں پاک بھارت کرکٹ دنگل کا اکھاڑہ سج گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
DUBAI:
دبئی میں پاک بھارت کرکٹ دنگل کا اکھاڑہ سج گیا ہے اور ایشیا کپ میں روایتی حریفوں کا ٹاکرا آج ہوگا، فاتح ٹیم سپر فور میں رسائی حاصل کر لے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت ایشیا کپ میں اتوار کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم پر مدمقابل ہوں گے، رواں سال جنگ کے بعد روایتی حریفوں کا یہ پہلا مقابلہ ہے۔
ایونٹ کا میزبان بی سی سی آئی یو اے ای میں مقابلوں کا انعقاد کر رہا ہے،حکام پر گرین شرٹس سے میچ کا بائیکاٹ کرنے کیلیے خاصا دباؤ تھا جسے نظرانداز کرتے ہوئے ٹیم میدان میں اتر رہی ہے۔
نان ایشوز کو میڈیا کی جانب سے اچھالے جانے کی وجہ سے بھارتی کرکٹرز پر خاصا دباؤ ہوگا، دونوں ٹیموں نے ایونٹ کا کامیاب آغاز کیا، پاکستان نے عمان کو 67 پر آؤٹ کرتے ہوئے 93 رنز سے آسان فتح کوگلے لگایا۔
محمد حارث نے فارم میں واپس آتے ہوئے 66 رنز کی اننگز کھیلی، البتہ دیگر ٹاپ آرڈر بیٹرز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان موجود ہیں، صائم ایوب اور سلمان علی آغا اپنی پہلی ہی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے تھے۔
صاحبزادہ فرحان نے 29 رنز اتنی ہی بالز پر بنائے جبکہ حسن نواز کی اننگز 9 رنز تک محدود رہی، فخر زمان 23 پر ناٹ آؤٹ رہے لیکن روایتی مار دھاڑ دکھائی نہیں دی۔
ایک موقع پر 200 رنز بنتے لگ رہے تھے مگر پھر بامشکل 7 وکٹ پر 160 تک اسکور پہنچ سکا، بھارت کی مضبوط بولنگ لائن کے خلاف پاکستانی بیٹرز کو ذمہ داری سے کھیلنا ہوگا۔
اسٹرائیک ریٹ اور ڈاٹ بالز کے مسئلے پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے، اسپنرز صائم ایوب، سفیان مقیم اور ابرار احمد نے اچھی بولنگ کی، پیسر شاہین آفریدی کا دوسرا اسپیل بہتر رہا، فہیم اشرف نے بھی رنز نہیں بننے دیے جبکہ 2 وکٹیں بھی لیں۔
بھارتی بیٹرز روایتی طور پر اسپنرز کا سامنا اچھے انداز میں کرتے ہیں، پاکستانی ٹیم مینجمنٹ کو اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ابرار اور سفیان دونوں کو کھلائیں یا کسی ایک کو ڈراپ کر کے پیسر حارث رؤف کو واپس لایا جائے۔
کپتان سلمان علی آغا نے کہا ہے کہ اگر ٹیم نے اپنے پلانز پر عمل کیا تو ہم کسی بھی حریف کو ہرا سکتے ہیں، گزشتہ 2،3 ماہ سے ہم اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں، بیٹنگ میں ہمیں اب بھی محنت کی ضرورت ہے البتہ بولرز کی کارکردگی غیرمعمولی رہی، عمان کیخلاف ہم نے جیسا آغاز کیا اسے دیکھتے ہوئے 180 رنز تو بنانے چاہیے تھے۔
کپتان نے کہا کہ پاکستانی اسپنرزبہت اچھی بولنگ کر رہے ہیں، عمان کے خلاف پیسر شاہین آفریدی نے دوسرا اسپیل عمدہ کیا، اسی طرح فہیم اشرف کی کارکردگی بھی بہتر رہی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایک دوسرے سے بالکل مختلف تین اسپنرز موجود ہیں،صائم ایوب کا ساتھ بھی حاصل ہے، وہ نئی اور پرانی گیند کے ساتھ غیرمعمولی پرفارم کرتے ہیں۔
دوسری جانب بھارت نے بھی یو اے ای کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے ایشیا کپ کا شاندار آغاز کیا، میزبان ٹیم 57 رنز پر ڈھیر ہو گئی، اسپنر کلدیپ یادو نے 4 اور پیسر شیوم دوبے نے 3 وکٹیں اڑائیں، بھارت نے آسان ہدف صرف 4.
ابھشیک شرما اور شبمن گل نے جارحانہ اننگز کھیلیں، ٹیم اب پاکستان کیخلاف بھی ایسا ہی پرفارم کرنا چاہتی ہے، البتہ آف دی فیلڈ معاملات کی وجہ سے بھارتی کرکٹرز دباؤ میں ہوں گے۔
سلیکشن پر تنقید کے بعد میڈیا پاکستان سے میچ کھیلنے پر ہی اپنے ہی کرکٹرز کا دشمن بن گیا ہے، صدر اے سی سی محسن نقوی سے مصافحہ کرنے پر کپتان سوریا کمار یادو کی بھی خوب کلاس لی گئی۔
کھلاڑی جانتے ہیں کہ اگر ہار گئے تو بْرا حشر ہو گا اس لیے زیادہ محتاط رہیں گے۔
بھارت کے پاس جسپریت بمرا اور ہردیک پانڈیا جیسے سینئر پیسرز موجود ہیں، اکثر پٹیل، ورون چکرورتی اور کلدیپ یادو کی اسپن بولنگ کا سامنا بھی حریف بیٹرز کے لیے آسان نہیں ہوتا،شمبن گل کے ساتھ کپتان سوریا کمار یادو کی جارحانہ بیٹنگ بھی فرق ڈال سکتی ہے۔
میچ کے ٹکٹس کی فروخت کا سلو آغاز ہوا اور خلاف توقع بدستور بعض انکلوڑرز کے ٹکٹ گزشتہ روز بھی دستیاب تھے، البتہ منتظمین کو اتوار کے روز ہاؤس فل کا یقین ہے۔
سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس نے شائقین کو بہتر رویہ اپنانے کی ہدایت کرنے کے ساتھ قانون کی خلاف ورزی پرجرمانے اور سزاؤں کی بھی یاد دہانی کرا دی ہے۔
دبئی میں دونوں ٹیموں کا آخری مقابلہ ستمبر 2022 میں ہوا تھا جب پاکستان نے محمد نواز کی آل راؤنڈ کارکردگی اور محمد رضوان کے 71 رنز کی بدولت 5 وکٹ سے کامیابی حاصل کر لی تھی،اس ٹیم میں شامل فخر زمان، خوشدل شاہ اور حارث رؤف ہی موجودہ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی کے آخری میچ میں بھارت نے امریکا میں پاکستان کو شکست دی تھی، حالیہ دنوں میں گرین شرٹس نے اپنے آخری 14 میں سے 10 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں فتح حاصل کی ہے، آج کا میچ جیتنے والی ٹیم سپر فور میں رسائی حاصل کر لے گی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان نے جنوبی افریقا کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز برابر کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقا کو 9 وکٹوں کے بھاری مارجن سے شکست دے دی۔
قومی ٹیم نے 111 رنز کا معمولی ہدف محض 14ویں اوور کی پہلی گیند پر حاصل کر کے سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔
پاکستانی اوپنرز نے کھیل میں شاندار آغاز فراہم کیا۔ نوجوان بلے باز صائم ایوب نے برق رفتار بلے بازی کرتے ہوئے اپنی فارم واپس حاصل کی اور صرف 38 گیندوں پر 71 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی۔ ان کی اننگز میں 6 چوکوں اور 5 بلند و بالا چھکوں کا دلکش جارحانہ انداز شامل تھا۔
صاحبزادہ فرحان نے 28 رنز بنائے جب کہ بابر اعظم نے 18 گیندوں پر 11 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے ٹیم کو ہدف تک پہنچایا۔ جنوبی افریقا کی جانب سے واحد وکٹ کوربن بوش نے حاصل کی تاہم ان کی بولنگ پاکستانی بلے بازوں کے سامنے بے اثر ثابت ہوئی۔
اس سے قبل جنوبی افریقا کے کپتان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن پاکستانی بولرز نے آغاز سے ہی مخالف بیٹرز پر دباؤ برقرار رکھا۔ پوری پروٹیز ٹیم 20ویں اوور میں محض 110 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ڈیوالڈ بریوس 25 رنز کے ساتھ نمایاں رہے جب کہ کپتان ڈونوون فریرا 15، اوٹنیل بارٹمن 12، اور کوربن بوش 11 رنز بنا سکے۔ کوانٹن ڈی کاک، ٹونی ڈی زورزی، میتھیو بریٹزکے اور ریزا ہینڈرکس جیسی بڑی وکٹیں بھی کم اسکور پر گر گئیں۔
پاکستانی بولرز نے عمدہ کارکردگی دکھاتے ہوئے پوری ٹیم کو محدود رکھا۔ فہیم اشرف نے 4 شکار کیے، سلمان مرزا نے 3 وکٹیں حاصل کیں جب کہ نسیم شاہ نے 2 اور ابرار احمد نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ سلمان مرزا کی نپی تلی گیندبازی نے خاص طور پر جنوبی افریقی بلے بازوں کو بے بس کر دیا۔