Express News:
2025-11-05@02:01:52 GMT

بخار کی دوا سے متعلق تحقیق میں اہم انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT

ایک نئے کلینیکل ٹرائل میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بخار کی عام دوا ایسپرن کی کم خوراک ٹیومر کی سرجری کے بعد پیٹ کے کینسر کے دوبارہ پنپنے کے امکانات کو کم کرتا ہے۔

ہر سال دنیا بھر میں 20 لاکھ سے زائد افراد کولو ریکٹل کینسر کا شکار ہوتے ہیں۔ 40 فی صد مریضوں کو ٹیومر کے خلیات پیٹ سے جسم کے دویگر حصوں تک پہنچنے کے خطرات کا سامنا ہوتا ہے، جس سے بیماری کا علاج مزید مشکل ہوجاتا ہے۔

ماضی کے مطالعوں میں اس بات کی جانب اشارہ دیا جا چکا ہے کہ ایسپرن کولوریکٹل کینسر کے مریضوں میں سرجری کے بعد دوبارہ مرض کے پنپنے کے خطرات کو کم کر سکتی ہے۔

نئے کلینیکل ٹرائل مین محققین نے کولون اور ریکٹل کینسر میں مبتلا 3500 مریضوں پر ایسپرن کے اثرات کا مطالعہ کیا۔ ان مریضوں کا تعلق سوئیڈن، ناروے، ڈنمارک اور فن لینڈ کے 33 اسپتالوں سے تھا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری

لندن:

سماجی، ثقافتی، معاشی اور جغرافیائی عوامل کے تحت قدرت سے قریبی ربط رکھنے والے دنیا کے سرفہرست ممالک کے نام جاری کردیے گئے ہیں، جس میں پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

برطانوی اخبار دی گارڈین نے تحقیقی جریدے ایمبیو میں شائع رپورٹ کے حوالے سے ان ممالک کی فہرست جاری کی ہے، جن کو قدرت سے جڑے ہوئے ممالک قرار دیا گیا ہے، اور 61 ممالک میں نیپال کو دنیا کا سب سے زیادہ قدرت سے جڑا ہوا ملک قرار دیا گیا ہے۔

برطانیہ اور آسٹریا سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے یہ فہرست ترتیب دی، تحقیق کرنے والی ٹیم میں یونیورسٹی آف ڈربی کے پروفیسر مائلز رچرڈسن بھی شامل تھے جو ’’قدرت سے وابستگی‘‘ کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔

تحقیق میں 61 ممالک کے57  ہزار افراد سے سروے کیا گیا اور تحقیق میں یہ دیکھا گیا کہ سماجی، ثقافتی، معاشی اور جغرافیائی عوامل کا فطرت سے جذباتی و ذہنی تعلق پر کیا اثر ہوتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس منفرد تحقیق میں یہ نتیجہ سامنے آیا کہ روحانیت اور مذہبی عقیدہ قدرت سے مضبوط تعلق رکھنے کے سب سے بڑے عوامل ہیں۔

سروے میں نیپال کے بعد دوسرے نمبر پر ایران، تیسرے نمبر پر جنوبی افریقہ، بنگلادیش اور نائیجیریا بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں، چلی چھٹے نمبر پر موجود ہے، سرفہرست 10 ممالک میں  یورپ کے صرف دو ممالک کروشیا ساتویں اور بلغاریہ نویں نمبر شامل ہیں، گھانا کا نمبر 8 اور تیونس 10 ویں نمبر پر ہے، یورپ سے سرفہرست ممالک میں فرانس  19ویں نمبر پر ہے۔

برطانیہ بھی آخری ممالک میں شامل ہے اور 61 ممالک میں سے 55ویں نمبر پر ہے، نیدرلینڈز، کینیڈا، جرمنی، اسرائیل اور جاپان بھی فہرست کے نچلے حصے میں آئے۔

اس فہرست میں اسپین آخری نمبر پر رہا، نیدرلینڈز، کینیڈا، جرمنی، اسرائیل اور جاپان کے اسکور بھی برطانیہ سے کم تھے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ کاروبار میں آسانی یعنی ملک میں کاروبار کرنے کی سہولت جتنی زیادہ ہو، قدرت سے وابستگی کا احساس اتنا ہی کم ہو جاتا ہے یعنی وہ ممالک جہاں مارکیٹ اور کاروباری ماحول زیادہ مضبوط ہے، وہاں لوگ فطرت سے نسبتاً کم جڑے ہوئے ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ماحولیاتی تبدیلیوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، ملیریا اور ڈینگی کے کیسز میں تشویشناک اضافہ
  • لاہورمیں جنرل اسپتال سے مریضوں کے لواحقین کی جیبوں کا صفایا کرنے والا گروہ گرفتار
  • لاہور: جنرل اسپتال سے مریضوں کے لواحقین کی جیبوں کا صفایا کرنے والا گروہ گرفتار
  • چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف
  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • پاریش راول نے نیشنل ایوارڈز سے متعلق بڑا انکشاف کردیا
  • کراچی پر حملے کی خبر جھوٹی تھی، جعلی خبریں ہمیں بھی حقیقت لگنے لگیں، بھارتی آرمی چیف کا بیان
  • ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
  • قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
  • ہیوی ٹریفک اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب، شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق