بروقت انتظامات نہ ہوتے تو سیلاب سے بڑی تباہی ہوتی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پنجاب کو تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کرنا پڑا لیکن اگر بروقت انتظامات نہ ہوتے تو بڑی تباہی ہوتی۔سرگودھا میں الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کے 3 دریاؤں میں بیک وقت طغیانی آئی جس کے باعث سیکڑوں دیہات متاثر ہوئے لیکن ہم نے پیشگی اقدامات کر رکھے تھے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دو ہفتوں کے اندر سیلاب متاثرین کو چیک ملنا شروع ہو جائیں گے۔مریم نواز نے کہا کہ سیاسی و عسکری قیادت ملکی مفاد میں بہترین فیصلے کر رہی ہے لیکن جیل میں بیٹھے قیدی کو پتا نہیں کہ پاکستان ترقی کی منازل طے کر چکا، شہباز شریف کی انتھک محنت کو سلام پیش کرتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ ریاض میں پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر جشن منایا گیا۔ پاکستان نے کہا ہے کہ سعودی عرب پر حملہ ہم پر حملہ تصور ہوگا، مکمہ اور مدینہ منورہ کی حفاظت اب پاک فوج کرے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو دھول چٹائی، دشمن کبھی نہیں بھولے گا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نے بھارت کے خلاف جنگ جیتی۔ سرگودھا شاہینوں کا شہر، معرکہ حق میں شاہینوں نے پاکستان کو تریخی فتح دلائی۔قبل ازیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے کلین گرین پنجاب پروگرام کے تحت سرگودھا میں گرین بس سروس کا افتتاح کیا۔گرین بسیں سرگودھا شہر کے علاوہ ضلع کی 6 تحصیلوں کے مختلف روٹس پر چلائی جائیں گی۔ بسوں کی چارجنگ کے لیے جنرل بس اسٹینڈ پر چارجنگ پوائنٹس نصب کر دیے گئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی آپریشن شروع، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے: مریم نواز
لاہور ( نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں سیلاب متاثرین کے نقصان کے ازالے اور بحالی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
اجلاس میں ڈسٹرکٹ اور تحصیل کی سطح پر فلڈ ریلیف کمیٹیاں قائم کرنے اور متاثرین کی امداد کے لیے آسان ترین طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت دی گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ متاثرین کے لیے سروے فارم، موبائل ایپ اور مانیٹرنگ ڈیش بورڈ بنایا جائے گا جس کی نگرانی وہ خود کریں گی۔
ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے 27 اضلاع اور 64 تحصیلوں کے 3775 موضع سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، سیلاب کے باعث 63 ہزار 200 پکے جبکہ 3 لاکھ 9 ہزار 684 کچے مکانات متاثر ہوئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں سڑکوں، پلوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی فوری بحالی کی جائے گی، سروے ٹیموں میں اربن یونٹ، ریونیو، زراعت اور آرمی کے نمائندے شامل ہوں گے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ہدایت دی کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے زیادہ سے زیادہ کیمپ اور پوائنٹس قائم کیے جائیں، حکومت متاثرین تک خود پہنچے، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے اور کوئی بھی ریلیف سے محروم نہ رہے۔
Post Views: 4