پاک سعودی ڈیفینس معاہدہ دونوں ملکوں کیلئے مثبت ہے؛ بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
سٹی 42 : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ جو معاہدہ ہوا وہ پاکستان کے حق میں ہے ، پاک سعودی ڈیفینس معاہدہ دونوں ملکوں کے لیئے مثبت ہے۔ حال ہی میں جنگ میں ہم نے بھارت کو شکست دی ہے، ہر پاکستانی مکہ مدینہ کی حفاظت کرنا چاہتا ہے ۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کیماڑی میں ٹی پی ون گٹر باغیچہ کا دورہ کیا۔اس موقع پر بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی توجہ بار بار کراچی کی طرف دلواتےہیں، امید ہے وزیراعظم کراچی کے منصوبوں پر ’شہباز اسپیڈ‘ سے کام کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مخالفین سیاست کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، قدرتی آفات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ۔
ڈالر کی قیمت میں کمی
بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعہ سیلاب متاثرین کی مدد کی جائے، حکومت عالمی سطح پر سیلاب متاثرین کیلئے امداد کی اپیل کرے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی حب کینال کی تعمیر سے کراچی کیلئے پانی کی سپلائی بڑھائی، کراچی کے پانی کا حل مل کر نکالنا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سیلاب سے جنوبی پنجاب کے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ، تاریخی سیلاب کے اثرات عوام بھگت رہے ہیں، بدقسمتی سے وفاق نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے دنیا سے اپیل نہیں کی۔ انہوں ںے کہا کہ سندھ کے کچے کے لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، کے پی گلگت بلتستان اور پنجاب سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ صحت کے حوالے سے بہت سارے مسائل جنم لیں گے۔
مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری
انہوں نے کہا کہ آج بھی سمجھتا ہوں کہ وزیر اعظم عالمی سطح پر اپیل کریں ، بے نظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مدد کی جائے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔