پاکستانی اداکارائیں جو بولڈ لباس پہننے سے نہیں گھبراتیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
پاکستانی معاشرہ عمومی طور پر قدامت پسند سمجھا جاتا ہے جہاں کئی عالمی رواج اور انداز اب بھی کھلے عام قبول نہیں کیے جاتے۔ میڈیا بھی اس رجحان کی عکاسی کرتا ہے، اور اکثر اداکارائیں ٹی وی پر بازو کھلا یا بغیر دوپٹے کے لباس پہننے سے گریز کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی اداکاراؤں نے عمر چھپانے کی روایت توڑ دی، کون کب پیدا ہوا، سب بتا دیا
تاہم چند ایسی فنکارائیں بھی ہیں جو تنقید یا ردعمل کی پرواہ کیے بغیر اپنی مرضی کے فیشن اور انداز کا برملا اظہار کرتی ہیں۔
یہ وہ اداکارائیں ہیں جو سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر اور انداز بلا جھجک شیئر کرتی ہیں اور اپنی حقیقی شخصیت کو مداحوں کے سامنے لے آتی ہیں۔
مامیا شجفرنئی ابھرتی ہوئی اداکارہ مامیا شجفر نے کم وقت میں ڈراموں اور فلموں میں اپنی اداکاری سے مقام بنایا ہے، وہ اپنی ذاتی زندگی میں بے جھجک مغربی طرز کے لباس پہنتی ہیں اور انہیں مداحوں کے ساتھ بلا خوف و خطر شیئر بھی کرتی ہیں۔
مہر بانواداکارہ، رائٹر اور ڈانسر مہر بانو ہمیشہ اپنے جاندار انداز اور بے باک رویے کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہیں۔ وہ فیشن اور ڈانس ویڈیوز کے ذریعے اکثر تنقید کا نشانہ بنتی ہیں مگر اپنی پسند سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتیں۔
عائشہ عمرتقریباً دو دہائیوں سے انڈسٹری کا حصہ عائشہ عمر اپنے منفرد انداز، فیشن سینس اور کھلے خیالات کی وجہ سے پہچانی جاتی ہیں۔ وہ بیرون ملک اکثر جدید اور بولڈ ملبوسات زیب تن کرتی ہیں اور اپنے فالوورز کے ساتھ کھلے دل سے یہ لمحے شیئر کرتی ہیں۔
اریج چوہدریپیجینٹس سے شوبز تک کا سفر کرنے والی اریج چوہدری اپنی اسٹائلش ڈریسنگ کے لیے جانی جاتی ہیں۔ وہ منفرد طرز کے لباس ٹی وی اور سوشل میڈیا پر پہنتی ہیں، تاہم کچھ حدود کی خود بھی پاسداری کرتی ہیں۔
حرا خانمس ویٹ پاکستان سے ڈرامہ انڈسٹری تک کا سفر کرنے والی حرا خان نے اپنے اعتماد اور فیشن کے انداز سے الگ پہچان بنائی ہے۔ وہ اپنی پسند کے ملبوسات پہننے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتیں۔
عائزہ اعواننئی نسل کی اداکارہ عائزہ اعوان بھی فیشن کے معاملے میں اپنی پسند کو ترجیح دیتی ہیں، وہ سیاحت اور روزمرہ زندگی کے لمحات اپنے انداز کے ساتھ مداحوں تک پہنچاتی ہیں۔
سونیا حسینڈراموں سے فلموں اور پروڈکشن تک، سونیا حسین نہ صرف اپنی اداکاری بلکہ منفرد فیشن سینس کی وجہ سے بھی نمایاں ہیں۔ وہ خوداعتمادی کے ساتھ اپنی اسٹائلش تصاویر شیئر کرتی ہیں۔
زینب رضاانفلوئنسر اور ماڈل کے طور پر آغاز کرنے والی زینب رضا نے حال ہی میں ڈراموں میں قدم رکھا ہے۔ وہ اپنی شخصیت اور فیشن کے انتخاب میں خلوص پر زور دیتی ہیں اور یہی پیغام مداحوں کو دیتی ہیں کہ اصل رہنا سب سے اہم ہے۔
علیزے شاہنوجوان اداکارہ علیزے شاہ نے کم عمری میں شہرت حاصل کی۔ کیریئر کے نشیب و فراز کے باوجود وہ اب سوشل میڈیا پر زیادہ کھل کر اپنی زندگی شیئر کرتی ہیں اور کھلے انداز میں یہ کہتی ہیں کہ لباس کا انتخاب ان کا ذاتی حق ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اداکارائیں بولڈ لباس پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اداکارائیں بولڈ لباس پاکستان شیئر کرتی ہیں ہیں اور کے ساتھ
پڑھیں:
وفاقی جامعات کےکراچی کیمپسز کا منصوبہ سرخ فیتے کی نظر
اسلام ٓباد (نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت کی بیورو کریسی نے کراچی میں فیڈرل چارٹر پبلک یونیورسٹیز کے کیمپس کے قیام کا منصوبہ فائلوں میں دبا دیا ہے۔
کراچی میں آرٹ ، ڈیزائن، فیشن اور ٹیکنیکل اسکلز کا ڈسپلن سے تعلق رکھنے والی جامعات کے کیمپسز کھولنے کا منصوبہ ادھورا رہ گیا ہے اور ڈیڑھ برس میں کراچی کے شہریوں کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا۔
یاد رہے کہ منصوبہ کا اعلان ایم کیو ایم کے چیئرمین اور وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے تقریبا ڈیڑھ سال قبل ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کیا تھا جبکہ تقریبا ایک سال قبل اس سلسلے ایک پرشکوہ تقریب موہتا پیلس کراچی میں ہوئی تھی۔
تقریب میں آرٹ اور فیشن کی تعلیم دینے والی لاہور کی معروف یونیورسٹی “پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائننگ” کے کراچی میں فوری کیمپس کھولنے اور شارٹ کورسز سے کلاسز کا آغاز کرنے کی خوشخبری سنائی گئی۔
اس سے قبل منعقدہ پریس کانفرنس جو جون 2024 کے آخری عشرے میں ہوئی تھی اس میں ” نیشنل کالج آف آرٹس( این سی اے)، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائننگ(پی آئی ایف ڈی) اور نیشنل اسکلز یونیورسٹی اسلام آباد کے کراچی میں کیمپسز جبکہ اردو یونیورسٹی کی طرز پر کراچی میں مزید ایک فیڈرل چارٹر پبلک یونیورسٹی کے قیام کی بات کی گئی تھی۔
تاہم پریس کانفرنس کو ڈیڑھ برس جبکہ موہتا پیلس کی تقریب کو تقریبا 1 برس گزرنے کے باوجود کراچی میں مذکورہ بالا جامعات کا نا تو کوئی کیمپس کھل سکا اور نہ ہی بی ایس پروگرام کے داخلے، شارٹ کورسز شروع ہوسکے بلکہ بظاہر سارا کا سارا منصوبہ فائلوں میں بند کردیا گیا۔
یاد رہے کہ جس وقت وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے اس منصوبے کا اعلان ہوا تھا اس وقت وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین وانی تھے جنھوں نے انتہائی تیزی اور سرعت کے ساتھ اس منصوبے پر کام شروع کیا تھا۔
اسی اثنا میں ان کا تبادلہ ہوگیا اور وفاقی حکومت کے افسر ندیم محبوب کو وفاقی سیکریٹری تعلیم مقرر کردیا گیا اس وقت سیکریٹری تعلیم کے پاس چیئرمین ایچ ای سی کا چارج بھی ہے۔