کوٹری: بلدیہ انتظامیہ کی نااہلی کے باعث مختلف علاقوں میں سیوریج کا پانی شہریوں کے لیے عذاب بنا ہوا ہے
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مون سون کا سیزن اختتام پذیر، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی اترنے لگا: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
**لاہور: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں مون سون کا سیزن باضابطہ طور پر ختم ہو چکا ہے اور آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ بارشوں کے اختتام کے بعد سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے اور بیشتر اضلاع میں کشتیاں بھی اب غیر فعال ہو گئی ہیں، مرالہ سے لے کر پنجند تک دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے اور کسی مقام پر بند توڑنے کی نوبت نہیں آئی۔
عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ پنجاب کے 28 اضلاع میں مجموعی طور پر 4 ہزار 755 دیہات سیلاب سے متاثر ہوئے، جن میں علی پور، ملتان اور جلال پور سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب کے نتیجے میں 24 لاکھ 82 ہزار ایکڑ زرعی اراضی زیرِ آب آئی، جس میں چاول کی فصل 15 فیصد اور گنے کی فصل 22 فیصد تک متاثر ہوئی۔ تاہم، محکمہ زراعت نے بروقت اقدامات کے ذریعے مویشیوں کے لیے چارہ فراہم کیا اور لائیو اسٹاک کو بڑی حد تک نقصان سے بچایا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ سیلاب کے دنوں میں 425 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے، جہاں متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں، کل سانپ کے کاٹنے سے ایک ہلاکت ہوئی، جبکہ مجموعی طور پر اب تک 123 افراد سیلاب کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔