فرانس نے مالی کے سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانس نے افریقی ملک مالی کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی کے تعاون کو معطل کرتے ہوئے 2سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ۔یہ اقدام اگست میں ایک فرانسیسی سفارت کار کی گرفتاری کے بعد کیا گیا، جس پر مالی حکام نے خفیہ ایجنسیوں کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا تھا۔ فرانسیسی وزارتِ خارجہ کے مطابق دونوں سفارت کاروں کو ہفتے تک فرانس چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پیرس نے واضح کیا ہے کہ اگر گرفتار سفارت کار کو جلد رہا نہ کیا گیا تو مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مالی نے حال ہی میں فرانسیسی سفارت خانے کے 5ملازمین کو ناپسندیدہ قرار دیا تھا، تاہم وہ پہلے ہی ملک چھوڑ چکے تھے۔ فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ مالی کی طرف سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور سفارت کار کو سفارتی استثنا کے تحت فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ فرانس اور مالی کے تعلقات 2020 ء اور 2021 ء کے فوجی انقلابات کے بعد سے کشیدہ ہیں۔ ان واقعات کے بعد مالی نے مغربی اتحادیوں سے دور ہو کر روس کے ساتھ سیاسی اور عسکری تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔ مالی میں 2012 ء سے شورش جاری ہے، جس میں القاعدہ، داعش سے منسلک گروہ اور جرائم پیشہ تنظیمیں شامل ہیں۔ موجودہ فوجی حکومت کی قیادت صدر آسیمی غویتا کر رہے ہیں، جو 2انقلابات کے بعد اقتدار میں آئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد شرمندگی کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی نے بھارت کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔
اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر کھلے عام تنقید کر رہی ہیں جبکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کے لیے شرمندگی کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے حق میں آنے والے مسلسل بیانات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس کے بعد مودی حکومت پر دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک بزدل اور کمزور وزیراعظم ہیں جن کے پاس کوئی واضح وژن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی امریکی صدر کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں رکھتے اور انہی کے دباؤ پر آپریشن سندور کو اچانک روک دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کی عسکری قیادت نہیں بلکہ مودی کی ذاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔
اسی طرح کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے بھی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے بیان کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے گئے ہیں تو مودی کی خاموشی اس حقیقت کی تصدیق کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان بند ہے کیونکہ وہ اس کڑوی حقیقت کو جھٹلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی نہ صرف شکست کا اعتراف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی توہین ہے۔
دوسری جانب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے روایتی انداز میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے۔ مختلف بھارتی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم تیز کر دی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں حالیہ فائرنگ کے واقعے کو بھی بھارتی میڈیا نے دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی، حالانکہ پولیس تفتیش نے واضح کر دیا کہ جاں بحق ہونے والا 28 سالہ مقامی تاجر شیخ معیز کسی بھی عسکری تنظیم سے وابستہ نہیں تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے ایک ہزار سے زائد واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے اکثر نے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور سماجی تقسیم کو ہوا دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں اور مسلسل پروپیگنڈا بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ ملک کے اندر پھیلتی ہوئی بے چینی، عوامی اعتماد کی کمی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید نے مودی کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔