چمن بارڈر کے راستے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا عمل دوبارہ شروع ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
چمن بارڈر کے راستے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا عمل دوبارہ شروع ہوگیا، جو ایک مہلک بم دھماکے کے بعد ایک دن کے لیے معطل کردیا گیا تھا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ یہ عمل جمعرات کو اس وقت روک دیا گیا تھا، جب بارڈر ٹاؤن میں ایک پرہجوم ٹیکسی اسٹینڈ پر واقع عارضی دکانوں کے قریب زوردار دھماکا ہوا تھا، جس میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
دھماکے کے وقت بڑی تعداد میں افغان خاندان پاک-افغان سرحد پر اپنے وطن واپس جانے کے لیے موجود تھے، حکام نے فوراً ہی واپسی کا عمل معطل کر دیا تھا، اور خاندانوں کو ان کی حفاظت کے پیش نظر علاقے سے نکال لیا تھا۔
سیکیورٹی فورسز کی جانب سے جمہ کو علاقے کو کلیئر کرنے کے بعد نقل و حرکت دوبارہ بحال کر دی گئی، حکام کا کہنا تھا کہ افغان پناہ گزینوں کو دوبارہ بارڈر کراسنگ پوائنٹ کے قریب آنے کی اجازت دینے سے پہلے پورے علاقے کو اچھی طرح چیک کیا گیا۔
جمعرات کی شام دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے، جب کہ زخمیوں میں سے 2 بعد میں دم توڑ گئے تھے۔
اسسٹنٹ کمشنر چمن، امتیاز بلوچ نے تصدیق کی کہ دھماکا ٹیکسی اسٹینڈ پر واقع عارضی دکانوں کے قریب ہوا تھا۔
عینی شاہد اور مقامی صحافی اصغر اچکزئی نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ زوردار دھماکے نے لاشوں کے چیتھڑے اڑا دیے اور جسمانی اعضا ہر طرف بکھر گئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھماکا خیز مواد دکانوں کے باہر نصب کیا گیا تھا۔
محکمہ داخلہ بلوچستان نے جانی نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا اور شہریوں پر زور دیا کہ وہ تفتیش میں تعاون کریں، محکمے نے عزم ظاہر کیا کہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پاکستان نے گزشتہ سال غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کی مہم شروع کی تھی، جس کی وجہ سیکیورٹی خدشات اور سخت سرحدی انتظامات کی ضرورت بتائی گئی تھی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 10 لاکھ سے زائد افغان شہری بغیر قانونی دستاویزات کے پاکستان میں مقیم ہیں، پالیسی کے نفاذ کے بعد سے ہزاروں افراد کو چمن اور طورخم بارڈر کراسنگ کے ذریعے واپس بھیجا جا چکا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ مہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ صرف وہی افغان شہری پاکستان میں رہیں جن کے پاس درست ویزے اور پناہ گزین کارڈ موجود ہیں۔
تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پالیسی کو اچانک اور سخت قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ بہت سے واپس جانے والے افراد افغانستان میں غیر یقینی مستقبل، معاشی مشکلات اور بنیادی سہولیات تک محدود رسائی کا سامنا کریں گے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلینڈر کا دھماکا، کئی افراد زخمی
سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلینڈر کے باعث دھماکے میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔سلینڈر دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم بھی سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے اور ٹیم نے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے ہیں۔دھماکے کے باعث کینیٹین میں فرنیچر کو بھی نقصان پہنچا جبکہ متعلقہ حکام کی جانب سے دھماکے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ دھماکا اے سی گیس پلانٹ میں مرمت کے دوران ہوا ، دھماکے کے دوران 4 افراد زخمی ہوئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا اس قدر زوردار تھا کہ عدالتوں میں موجود وکلا بھی اپنے کمروں سے باہر آگئے۔