پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

اسد قیصر نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بڑے غرور اور تکبر کے ساتھ کہا کہ عمران خان کا دور ختم ہو گیا ہے اور دنیا آگے بڑھ گئی ہے، لیکن میں ان کا چیلنج قبول کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:2018 کی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، غلطی کی، اسد قیصر

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ’ووٹ کو عزت دو‘ کا جھوٹا بیانیہ بنایا جو سب کے سامنے ہے، جبکہ موجودہ حکومت ووٹ چوری کر کے بنائی گئی ہے۔

اسد قیصر نے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سمیت تمام اتحادی جماعتیں ایک ساتھ ہوں، ہمیں صرف لیول پلیئنگ فیلڈ دے دی جائے، پھر دیکھ لیں کہ عوام کس کو منتخب کرتے ہیں۔

انہوں نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اپنے قول میں سچے ہیں تو صاف اور شفاف الیکشن کرائیں اور صرف 10 نشستیں جیت کر دکھا دیں۔ عوام کے پاس جا کر مینڈیٹ لیں، سب کچھ واضح ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اسد قیصر پی ٹی آئی میں مشاورت اور پالیسی سازی سے لاتعلق، بڑی بات کہہ دی

انہوں نے مزید کہا کہ حرمین شریفین ہمارے عقیدے، اعتقاد اور عوامی جذبات سے جُڑے ہیں۔ یہ کسی پارٹی کا معاہدہ نہیں بلکہ ریاست سے ریاست کا معاہدہ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

اسد قیصر نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کی حرمین شریفین کے ساتھ کمٹمنٹ ہے اور عوام ان کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسد قیصر پاکستان پی ٹی آئی چیلنج سعودی عرب مریم نواز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پی ٹی ا ئی چیلنج مریم نواز کے ساتھ نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

سعودی عرب سے باہمی مفادات کا خیال رکھنے کی توقع ہے، بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردعمل

بھارت نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب سے توقع رکھتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ دفاعی معاہدے کے باوجود ریاض نئی دہلی کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری میں ‘باہمی مفادات اور حساسیتوں’ کو مدنظر رکھے گا۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ‘بھارت اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری وسیع اور گہری ہے جو گزشتہ چند برسوں میں مزید مضبوط ہوئی ہے۔ ہماری توقع ہے کہ یہ شراکت داری باہمی مفادات اور حساسیتوں کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے آگے بڑھے گی۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان سعودی عرب معاہدہ کیا کچھ بدل سکتا ہے؟

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب پاکستان اور سعودی عرب نے بدھ کو باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی ایک ملک پر جارحیت کو دونوں پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔ دونوں ممالک اسے ایک تاریخ ساز معاہدے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت کے متحدہ عرب امارات اور قطر کے ساتھ بھی وسیع تعلقات ہیں۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے بات چیت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کی مشکلات میں اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو کتنا مضبوط بنادیا؟

پاکستان-سعودی عرب کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیا دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان سلامتی کو بڑھانے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے اور اس کا مقصد دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور مشترکہ دفاعی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔

بھارت کی وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو ابتدائی ردعمل میں کہا تھا کہ وہ قومی مفادات کے تحفظ اور جامع قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

pak saudi agreement انڈیا بھارت پاک سعودی معاہدہ

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے: اسد قیصر
  • سعودی عرب سے باہمی مفادات کا خیال رکھنے کی توقع ہے، بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردعمل
  • پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت کو ہونے والی پریشانی فطری ہے، خواجہ آصف
  • پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت کو ہونے والی پریشانی فطری ہے: خواجہ آصف
  • محمد علی درانی کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم، دونوں ممالک کے عوام کو مبارکباد
  • وزیراعظم کی جنیوا میں نواز شریف سے ملاقات، پاک-سعودیہ دفاعی معاہدے سے آگاہ کیا
  • لندن آمد سے قبل وزیراعظم کی جنیوا میں نواز شریف سے ملاقات، پاک سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدے سے آگاہ کیا
  • ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
  • ایاز صادق کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم