پی ٹی آئی نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
اسد قیصر نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بڑے غرور اور تکبر کے ساتھ کہا کہ عمران خان کا دور ختم ہو گیا ہے اور دنیا آگے بڑھ گئی ہے، لیکن میں ان کا چیلنج قبول کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:2018 کی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، غلطی کی، اسد قیصر
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ’ووٹ کو عزت دو‘ کا جھوٹا بیانیہ بنایا جو سب کے سامنے ہے، جبکہ موجودہ حکومت ووٹ چوری کر کے بنائی گئی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سمیت تمام اتحادی جماعتیں ایک ساتھ ہوں، ہمیں صرف لیول پلیئنگ فیلڈ دے دی جائے، پھر دیکھ لیں کہ عوام کس کو منتخب کرتے ہیں۔
انہوں نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اپنے قول میں سچے ہیں تو صاف اور شفاف الیکشن کرائیں اور صرف 10 نشستیں جیت کر دکھا دیں۔ عوام کے پاس جا کر مینڈیٹ لیں، سب کچھ واضح ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسد قیصر پی ٹی آئی میں مشاورت اور پالیسی سازی سے لاتعلق، بڑی بات کہہ دی
انہوں نے مزید کہا کہ حرمین شریفین ہمارے عقیدے، اعتقاد اور عوامی جذبات سے جُڑے ہیں۔ یہ کسی پارٹی کا معاہدہ نہیں بلکہ ریاست سے ریاست کا معاہدہ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
اسد قیصر نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کی حرمین شریفین کے ساتھ کمٹمنٹ ہے اور عوام ان کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسد قیصر پاکستان پی ٹی آئی چیلنج سعودی عرب مریم نواز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پی ٹی ا ئی چیلنج مریم نواز کے ساتھ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔