یورپی ہوائی اڈے ہیکرز کی زد میں, برسلز میں 17 ہزار مسافر پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
ایئرپورٹ پر افراتفری کے مناظر ہیں، بہت سی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور کئی پروازیں تاخیر کا شکار ہیں، انتظامیہ لوگوں سے کہہ رہی ہے کہ یہاں مت آئیں جب تک یہ تصدیق نہ ہو جائے کہ فلائٹ شروع ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بیلجیئم کے برسلز ایئرپورٹ سمیت یورپی ہوائی اڈوں پر سائبر حملے کے بعد کم از کم 17000 مسافر پھنسے گئے۔ برسلز ایئرپورٹ کے حکام نے ہفتے کی رات بتایا کہ سائبر حملے کے بعد جاری رکاوٹوں کی وجہ سے اتوار کو ہونے والی نصف پروازیں منسوخ کر دی جائیں گی۔ بیلجیئم کے برسلز میں فرانس 24 کے نامہ نگار ڈیو کیٹنگ کے مطابق ہوائی اڈہ سائبر حملوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ایئرپورٹ پر افراتفری کے مناظر ہیں۔
بہت سی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور کئی پروازیں تاخیر کا شکار ہیں، انتظامیہ لوگوں سے کہہ رہی ہے کہ یہاں مت آئیں جب تک یہ تصدیق نہ ہو جائے کہ فلائٹ شروع ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق برلن ایئرپورٹ اور لندن ہیتھرو ایئرپورٹ بھی مسافروں کے بورڈنگ میں تکنیکی مسائل کی اطلاع دے رہے ہیں۔ لندن ہیتھرو نے کہا کہ اس میں تاخیر ہو سکتی ہے، لیکن اس کی وجہ تکنیکی خرابی ہے۔
ہوا بازی کے تجزیہ کار پال چارلس کا کہنا ہے کہ وہ اس حملے سے حیران ہیں۔ انہوں نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ یہ واقعی ایک منفرد سائبر حملہ ہے کیونکہ صرف ایک ہوائی اڈہ یا ایک ایئر لائن اس کی زد میں نہیں ہے، ایک ہی وقت میں متعدد ایئر لائنز اور ہوائی اڈے متاثر ہیں، مرکزی نظام کمپرومائز ہوا ہے، جو ایئر لائنز کو یورپ کے مختلف ہوائی اڈوں پر مختلف ڈیسکوں پر مسافروں کو چیک کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رہی ہے
پڑھیں:
پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
اسلام آباد:پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)نےٹیلی کام کمپنیوں کے لیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے پی ٹی اے نے نئی سکیورٹی ریگولیشنز پر اسٹیک ہولڈرز سے آرا بھی طلب کرلی ہیں۔
پی ٹی اے حکام کے مطابق لائسنس یافتہ کمپنیوں کے لیے ڈیزاسٹرریکوری اور بزنس کنیکٹیویٹی پلان لازمی قرار دے دیاہے، جس کے بعد کسی سنگین سائبر واقعے کی رپورٹ 24 گھنٹوں میں پی ٹی اے کو دینا لازمی ہوگا۔
حکام کے مطابق ریگولیشنز ٹیلی کام سیکٹر کی سائبر سکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ ہر ٹیلی کام ادارہ چیف انفارمیشن سکیورٹی آفیسر تعینات کرے گا۔ کسی سنگین سائبر واقعے کی رپورٹ 24 گھنٹوں میں پی ٹی اے کو دینا لازمی ہوگی۔
پی ٹی اے غیر ملکی سافٹ ویئر یا آلات کے استعمال پر پابندی بھی لگا سکتی ہے۔ نئی ریگولیشنز کے ذریعے صارفین کے ڈیٹا تحفظ کے مزید سخت اقدامات ہوں گے۔