data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز؍لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی ہوائی اڈوں پر سائبر حملے کے بعد ہیتھرو اور برسلز کے ائرپورٹ شدید متاثر ہو گئے ہیں جس سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق چیک ان اور بورڈنگ سسٹمز فراہم کرنے والے ایک ادارے پر سائبر حملے کے باعث یورپ کے کئی بڑے ہوائی اڈوں اور لندن کا ہیتھرو ائرپورٹ بھی متاثر ہوا ۔اس دوران کئی پروازوں میں تاخیر اور جبکہ کچھ منسوخ بھی ہوئیں۔ ہیتھرو ایئرپورٹ نے اس حوالے سے بتایا کہ کولنز ائرو اسپیس ایک تکنیکی مسئلے سے دوچار ہے جس سے سفر کرنے کے خواہشمند افراد کو تاخیر برادشت کرنی پڑی ۔ یہ نیٹ ورک دنیا بھر کے کئی ہوائی اڈوں پر مختلف ائرلائنز کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ برسلز ائرپورٹ اور برلن ائرپورٹ نے بھی الگ الگ بیانات میں تصدیق کی کہ وہ سائبر حملے سے متاثر ہوئے ہیں۔ کولنز ائرو اسپیس کی پیرنٹ کمپنی آر ٹی ایکس (آر ٹی ایکس) نے کہا کہ اسے مخصوص ہوائی اڈوں پر اپنے سافٹ ویئر میں سائبر حملے کے بعد مسائل کا سامنا ہے تاہم ادارے نے اْن ہوائی اڈوں کے نام ظاہر نہیں کیے۔ آر ٹی ایکس نے ای میل کے ذریعے جاری بیان میں الیکٹرانک کسٹمر چیک اِن اور بیگیج ڈراپ سائبر حملے سے متاثر ہیں۔ جب کہ مینول چیک اِن کے ذریعے رکاوٹ کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔برسلز ائرپورٹ نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ واقعہ جمعہ کی شب پیش آیا، جس سے خودکار نظام غیر فعال ہوا۔ سائبر حملے کے باعث متاثرہ ہوائی اڈوں کو ہنگامی طور پر دستی طریقہ کار اپنانا پڑا جس سے لمبی قطاریں، پروازوں میں تاخیر اور بعض فلائٹس کی منسوخی ہوئی۔ برانڈنبرگ ائرپورٹ نے تصدیق کی کہ سائبر حملہ ایک بیرونی ٹیکنالوجی فراہم کنندہ پر کیا گیا تھا،جب کہ ائرپورٹ براہِ راست نشانہ نہیں تھا تاہم احتیاط کے طور پر متعلقہ نظام منقطع کر دیے گئے، جس سے چیک اِن اور بورڈنگ کا عمل سست روی کا شکار ہوگیا۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ سائبر حملہ کس نے کیا اور اس کے مقاصد کیا تھے،متاثرہ ٹیکنالوجی فراہم کنندہ کی ایمرجنسی سائبر سیکورٹی ٹیمیں ہوائی اڈوں کے ساتھ مل کر نظام کو بحال کرنے اور نقصان کا جائزہ لینے میں مصروف ہیں۔

 

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سائبر حملے کے ہوائی اڈوں

پڑھیں:

واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا کے منتظر 3 مجرمان بری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے واہگہ بارڈر پر خودکش حملہ کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے تین مجرمان کو بری کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلوں پر سماعت کی،اپیل کنندگان کے وکلا نے دلائل دئیے کہ دہشت گردی کا واقعہ دوہزار چودہ میں پیش آیا مگر مقدمے میں نوماہ کے بعد نامزد کیا۔

اپیل کنندگان پر خودکش حملہ آوروں کی سہولت کاری کا الزام تھا، پراسیکیوشن سہولت کاری کا کوئی بھی گواہ اور ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی،ٹرائل عدالت نے اپیل کنندگان کودوہزار بیس میں بلاجواز سزائے موت کا حکم سنایا، عدالت سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ واہگہ بارڈر پر دہشت گردی کے واقعہ میں پچپن شہری شہید ہوئے،وقوعہ میں ایک سو دس شہری زخمی ہوئے،ملزم کسی کے رعائت کےمستحق نہیں سزائے موت برقرار رکھی جائے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بناء پر مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا،مجرمان کے خلاف واہگہ بارڈر خود کش حملہ کا مقدمہ تھانہ باٹا پور میں درج کیا گیا تھا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • کراچی: اسکیم 33 کی نجی سوسائٹی کے متاثرین کو پلاٹس نہ ملنے پر عدالت برہم
  • ڈکی بھائی رشوت خوری کیس: سائبر کرائم افسران کا جسمانی ریمانڈ منظور
  • دبئی کی دلکشی بڑھانے کا ٹارگٹ، حکومت نے 18 ارب درہم کا میگا پروجیکٹ اپروو کردیا
  • کھپرو میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ،شہری پریشان
  • واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا کے منتظر 3 مجرمان بری
  • یورپی اداروں کے اہلکاروں کا حساس موبائل ڈیٹا فروخت کیے جانے کا انکشاف
  • ناظم آباد میں باراتیوں کو شادی کی خوشی میں فائرنگ کرنا مہنگا پڑ گیا
  • ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی