برطانیہ و دیگر ممالک کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں، طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں سربراہ پاکستان علماء کونسل کا کہنا تھا کہ اُمید کرتے ہیں کہ ان شاء اللہ مزید ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے، یہ فلسطینیوں کے خون اور جدوجہد کا ثمر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ اُمید کرتے ہیں کہ ان شاء اللہ مزید ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے، یہ فلسطینیوں کے خون اور جدوجہد کا ثمر ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اِس کیلئے جدوجہد کی، ان شاء اللہ 22 ستمبر کو وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خارجہ فلسطین کے حوالے سے پوری پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کی ترجمانی کریں گے۔
سربراہ پاکستان علماء کونسل کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا، برطانیہ، کینیڈا اور دیگر ممالک کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے حوالے سے جدوجہد پر سعودی عرب کے وزیر خارجہ امیر فیصل بن فرحان، پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ حافظ طاہر محمود اشرفی کا مزید کہنا تھا کہ اُمید رکھتے ہیں کہ ان شاء اللہ اب فلسطینیوں کو ان کا حق ملے گا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی اب فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں تا کہ یہ بربریت اور وحشت کا سلسلہ بند ہو۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے تسلیم کرنے کا کہنا تھا کہ ا ان شاء اللہ کرتے ہیں کہ ہیں کہ ان
پڑھیں:
اسرائیل کا برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے فلسطینی ریاست کوتسلیم کرنے کے اعلان پر ردعمل
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے اتوار کو برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطینی ریاست کو یکطرفہ تسلیم کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ کوئی فلسطینی ریاست نہیں بنے گی، مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری کے اقدامات جاری رکھیں گے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ان کی امریکا سے واپسی پر اسرائیل کی جانب سے ردعمل دیا جائے گا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل برطانیہ اور کچھ دیگر ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کے یکطرفہ اعلان کو قطعی طور پر مسترد کرتا ہے۔ یہ اعلان امن قائم کرنے کے بجائے خطے کو مزید غیر مستحکم کرتا ہے اور مستقبل میں پرامن حل کے امکانات کو نقصان پہنچائے گا۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام مذاکرات اور دونوں فریقوں کے درمیان کسی مفاہمت کے تمام اصولوں کے منافی ہے اور مطلوبہ امن کے امکانات کو مزید کم کردے گا۔
بیان کے آخر میں کہا گیا اسرائیل کسی بھی ایسے بے بنیاد اور خیالی متن کو قبول نہیں کرے گا جو اسے ناقابلِ دفاع سرحدوں کو تسلیم کرنے پر مجبور کرے