امریکی صدر ٹرمپ کی بگرام ایئربیس واپس نہ کرنے پر افغانستان کو دھمکی قابل مذمت ہے، اسداللہ بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے سینئر رہنما نے کہا کہ ٹرمپ کی سرپرستی میں غزہ میں انسایت کا قتل عام اور فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، سامراجی قوتوں کا گریٹر اسرائیل کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سینئر رہنما و سابق ایم این اے اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا طالبان سے بگرام ایئر بیس امریکا کے حوالے کرنے کا مطالبہ اور ایسا نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکی قابل مذمت اور کسی بھی ملکی آزاد و خودمختاری پر حملہ کے مترادف ہے، ٹرمپ کی سرپرستی میں غزہ میں انسایت کا قتل عام اور فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، سامراجی قوتوں کا گریٹر اسرائیل کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گھگر ضلع میر کے تحت منعقدہ اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر ناظم علاقہ جاوید اقبال، ناظم حلقہ اعجاز کادھڑو، حافظ محمد پناہ کھوسہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
اسداللہ بھٹو نے کہا کہ حکمرانوں کی غفلت اور سستی کی وجہ سے حالیہ سیلابی صورتحال سے پاکستان کی معیشت و زراعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شہر بارش کے پانی سے ڈوب گیا، سڑکیں و راستے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور تاحال پانی نکاس نہیں ہو سکا، جس کی وجہ ٹریفک جام اور شہری اذیت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرین کی بحالی اور سڑکوں راستوں کی تعمیر و نکاسی آب کا بدوبست کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، جس پر عمل کرکے دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے، آپﷺ نے ظلم و جبر کے نظام کا خاتمہ کرکے معاشرہ کو امن و انصاف کا گہوارہ اور مثالی ریاست مدینہ قائم قائم کی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔