ماضی کی مشہور اداکار شہناز شیخ کی پینٹنگز نے شائقین کے دل جیت لیے
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
ماضی میں اداکاری کےشعبے لوہا منوانے والی شہناز شیخ اب آرٹ کی دنیا میں بھی اپنا نمایاں مقام بنارہی ہیں۔
شہناز شیخ کے خوبصورت رنگوں ثقافت اور قدرتی امتزاج پر مبنی سولو شو نے شائقین کے دل جیت لیے۔ شائقین میں فیبرک ڈیزائنر بھی شامل تھے۔ ایک ڈیزائنر نے شہناز شیخ کی پینٹنگ سے متاثر ہوکر اپنی ملبوسات کی ڈیزائننگ میں لانےکا عندیہ دیا۔
اوشین آرٹ گیلری میں منعقدہ شہناز شیخ کے دوسرے سولو شو میں 15 قیمتی فن پارے سجائے گئے۔ فن پاروں کی یہ نمائش چار روز تک جاری رہے گی۔ کینوس پر بنائے جانے والے فن پاروں میں قدرتی حسن، پھولوں، پرندوں کو مختلف مکسڈ رنگوں میں ڈھالا گیا۔
اس موقع پر آرٹسٹ شہناز شیخ کا کہنا تھا کہ ان کے فن پاروں کا کوئی عنوان نہیں ہے اور شائقین فن پاروں کو دیکھ کر جو بھی تصور کریں،ان کا مقصد خوش رہنے کی کوشش ہے اور سب خوش رہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں پیپر پر بنائے گئے فن پاروں میں مکس کلرز کا استعمال کیا ہے۔
ممتاز آرٹسٹ قیصر عشرت نے کہا کہ شہناز شیخ ایک مکمل آرٹسٹ ہیں جنہوں نے انتہائی محنت طلب فن پارے بنائے، انہوں نے اپنے فن پاروں میں مشرقی ثقافت کو منعکس کرتے ہوئے مور کے کلر کو ابھارا ہے۔
پروفیشنل آرٹسٹ مہتاب علی نے کہا کہ شہناز شیخ کے فن پاروں میں انتہائی نفاست اور باریک بینی کے ساتھ کام کیا گیا ہے۔ فن پاروں میں نیلے رنگ کو نمایاں کرتے ہوئے موتی ہاتھی گھوڑے کی بہترین کمپوزیشن ہے اور خوابوں کی کہانی نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہناز شیخ نے 1977 میں باقاعدہ این سی اے سے پاس آوٹ کیا، ان کے کام میں جنون نظر آرہا ہے۔
پروفیشنل ڈیزائنر طیبہ آصف نے کہا کہ شہناز شیخ کے فن پارے بیلنسڈ رنگوں پر مشتمل ہیں، ان کے فن پاروں میں خوبصورت کام سے وہ انتہائی متاثر ہوئی ہیں انتہائی آرٹسٹک کام کیا گیا ہے اور میری خواہش ہے کہ شہناز شیخ کے خوبصورت فن پاروں کو فیبرک پر ڈیزائن کروں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ شہناز شیخ فن پاروں میں شہناز شیخ کے ہے اور
پڑھیں:
ملک کے 2 مشہور سیاحتی مقامات پر برفباری کا آغاز
کالام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 ستمبر2025ء) ملک کے 2 مشہور سیاحتی مقامات پر برفباری کا آغاز، خیبرپختونخواہ کے پہاڑوں پر برفباری کے بعد شمالی علاقوں میں موسم سرما کے سیزن کا آغاز ہو گیا۔ کالام کے بلند پہاڑی علاقوں کے علاوہ ناران کے پہاڑوں پر بھی برفباری ہوئی۔ ان علاقوں میں ہر سال ستمبر کے آخر سے موسم سرما کا آغاز ہو جاتا ہے۔ دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ مون سون کا سلسلہ ختم ہوگیا ، آئندہ ہفتے تک بارش کی کوئی پیشگوئی نہیں۔میڈیا بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ مون سون بارشوں کے سسٹم ختم ہوچکے ہیں،تمام دریا اپنی معمول کی سطح پر آ گئے ہیں،مرالہ سے پنجند تک کوئی بڑا ریلا موجود نہیں،جسڑ سے سندھنائی تک بھی کوئی بڑاریلا نہیں،ستلج میں کئی دریائوں کی نسبت تھوڑاسابہا ئوزیادہ ہے،پچھلے 48 گھنٹے سے پانی مسلسل کم ہورہاہے،جتنے بھی بریچنگ کے مقامات تھے ان کوبریج اپ کردیاگیاہے۔(جاری ہے)
عرفان علی کاٹھیا نے مزیدکہاپنجاب سے پانی کی پیک گزرنے کے بعدسندھ کے لئے بہت زیادہ مسائل نہیں ہوئے ،28اضلاع میں موضع جات متاثرہوئے، 50 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثرہوئے،جنوبی پنجاب میں 331 ریلیف کیمپس ابھی بھی کام کر رہے ہیں، علی پور،مظفرگڑھ، پیر والا میں سب سے زیادہ متاثرین ریلیف کیمپس میں موجودہیں۔انہوں نے کہا کہ 6 لاکھ12ہزار833لوگوں کومیڈیکل کیمپس میں امدادفراہم کی گئی، سیلابی صورتحال میں 123 اموات ہوئیں،کمپنسیشن کی 4کیٹگریزہیں،اگلی30دنوں میں ڈیجیٹلی شفافیت کے ساتھ سروے کیا جائے گا،فصلوں کابہت نقصان ہوا،گندم،مکئی،چاول اورکپاس کی فصلیں بڑے پیمانے پر متاثر ہوئیں۔