وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ہم زیرِ التواء مقدمات کے چنگل میں ہیں، 1 کروڑ 40 لاکھ مقدمات زیرِ التواء ہیں، جو خطرناک صورتِ حال ہے۔

اسلام آباد میں سول کمرشل ثالثی پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مقدمے بازی کو کم کرنے یا لوگوں کے درمیان تصفیے کے لیے ثالثی بہترین حل ہے، اس سے تنازعات جلد حل ہوتے ہیں۔

پاکستان زیرِ التواء مقدمات کے بوجھ جیسے سنگین مسئلے کا شکار ہے: جسٹس میاں گل حسن

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ 2022 سے اب تک ترکیہ نے 2 ملین سے زائد مقدمات ثالثی سے نمٹائے، پاکستان کے پاس 200 ثالث ہیں لیکن ان کو مقدمات بھیجے نہیں جاتے، ثالثی کے لیے دل اور دماغ میں تبدیلی لانا ناگزیر ہے۔

وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ  نے کہا کہ مقدمے بازی کو کم کرنے یا لوگوں کے درمیان تصفیے کے لیے ثالثی بہترین حل ہے، ثالثی کے ذریعے تنازعات جلد حل ہوتے ہیں، جسٹس شاہد وحید نے درست کہا کہ ثالثی سے مقدمہ خوشی سے ختم ہوتا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارے خطے کی ثقافت ہے بہن بھائیوں میں بھی کوئی تنازع ہو تو جرگے یا پنچایت کے ذریعے حل ہوتا ہے، وزارت قانون اور حکومت کو ادراک ہے کہ ہم زیر التوا مقدمات کے چنگل میں ہیں۔

ججز کو ہی بغیر معاوضہ ثالث کا کردار ادا کرنا ہو گا: جسٹس شاہد وحید

جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ فیملی کورٹس کیلئے فریقین کے بڑوں کو بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی تجویز دی ہے، وکلاء اگر فیملی کیسز میں ثالث بنیں تو معاملات خراب ہوتے ہیں،

انہوں نے کہا کہ 24 کروڑ آبادی کے ملک میں 14 ملین زیرِ التواء مقدمات ہوں تو یہ خطرناک صورتحال ہوتی ہے، دیر سے سہی لیکن زیرِ التواء مقدمات کے خاتمے کے لیے بنیادی تبدیلیاں لائیں، قانون و انصاف کمیشن نے زیرِ التوا مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لیے تجاویز بھیجیں، جلد پارلیمنٹ سے ثالثی کے ذریعے  مقدمات کے حل کا قانون منظور کریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ التواء مقدمات مقدمات کے نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

ریٹیل اور ہول سیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے نیا قانون نافذ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: حکومت نے تھوک اور پرچون فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا نیا ضابطہ نافذ کردیا ہے جس کے تحت ایف بی آر نے ہول سیلرز اور ریٹیلرز کے لیے لازم قرار دیا ہے کہ اگر ان پر منہا کیا گیا ایڈجسٹ ایبل ودہولڈنگ ٹیکس بالترتیب ایک لاکھ روپے یا پانچ لاکھ روپے ماہانہ سے تجاوز کرتا ہے تو انہیں اپنے کاروبار کو پوائنٹ آف سیل (POS) سسٹم سے منسلک کرنا ہوگا۔

ایف بی آر نے کاروبار رجسٹرڈ کرنا لازمی قرار دے دیا ہے، یہ اقدام ٹیکس مشینری کو یہ صلاحیت دے گا کہ وہ ہول سیلرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیلرز کی اصل فروخت کا اندازہ لگا سکے تاکہ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی وصولی میں اضافہ کیا جا سکے۔

حکومت نے ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ان پر انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعات 236G اور 236H کے تحت ودہولڈنگ ٹیکس کی شرحیں بڑھا دی تھیں۔ گزشتہ مالی سال میں ایف بی آر نے ریٹیلرز سے 82 ارب روپے کی آمدنی بطور انکم ٹیکس وصول کی۔

حکومت نے تاجر برادری سے مجموعی ٹیکس وصولی کے اعداد و شمار میں ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی اور یہ تاثر دیا کہ انہوں نے قومی خزانے میں 700 ارب روپے سے زائد کا حصہ ڈالا۔ صرف تنخواہ دار طبقے نے ہی گزشتہ مالی سال میں 600 ارب روپے سے زیادہ انکم ٹیکس ادا کیا۔

اس سے قبل ان کی ادائیگی 555 ارب روپے بتائی گئی تھی لیکن بُک ایڈجسٹمنٹ کے بعد یہ رقم بڑھ کر 600 ارب روپے سے تجاوز کر گئی۔ ایف بی آر نے اب سیلز ٹیکس رولز میں ترمیم کر کے ہول سیلرز اور ریٹیلرز کے لیے کاروبار کو انضمام (integration) کے عمل سے گزارنا لازمی قرار دیا ہے۔

ملک میں لاکھوں کی تعداد میں ہول سیلرز اور ریٹیلرز موجود ہیں تاہم ایف بی آر نے صرف ان کاروباری افراد کو پابند کیا ہے جن پر ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی بالترتیب ایک لاکھ روپے (ہول سیلرز) یا 5 لاکھ روپے (ریٹیلرز) سے زیادہ ہو۔

منگل کے روز ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی دفعہ 50 کے تحت، اور دفعات 22 اور 23 کے ساتھ ملا کر، سیلز ٹیکس رولز 2006 میں مزید ترامیم کی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد:وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سے یو این ڈی پی کے ریذیڈنٹ نمائندہ سیموئل رزک ملاقات کررہے ہیں
  • اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کے مقدمات سے بری
  • سینیٹر اعظم سواتی متنازع ٹوئٹ کے 2 کیسز سے بری
  • پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کے مقدمات سے بری
  • پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کیسز سے بری
  • ریٹیل اور ہول سیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے نیا قانون نافذ
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے وار جاری، 24 گھنٹوں میں 20 نئے کیسز رپورٹ
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے حملے تیز، 24 گھنٹوں میں 20 نئے کیسز رپورٹ
  • کشمیر کی صورتِحال پر عالمی خاموشی خطرناک ہے: مشعال ملک
  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون