سکھر ،جماعت اسلامی سندھ کے رہنما مولاناحزب اللہ جکھرو فاتحہ خوانی کررہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250922-11-21
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
میرواعظ عمر فاروق کی نظربندی ختم، پروفیسر عبدالغنی بٹ کی قبر پر فاتحہ خوانی
میرواعظ نے گزشتہ روز ایک ویڈیو بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے "جنازے میں شرکت سے روکے جانے" کو شخصی آزادی پر قدغن سے تعبیر کرکے انتظامیہ کی سخت مذمت کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ آزادی پسند لیڈر اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مولوی عمر فاروق کی نظر بندی ختم کرکے انہیں بزرگ علیحدگی پسند رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کی وفات پر سوگواروں کے ساتھ تعزیت کی اجازت دی گئی۔ آج میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق نے شمالی کشمیر کے بوٹنگو، سوپور کا دورہ کیا اور مرحوم پروفیسر عبدالغنی بٹ کی قبر پر فاتحہ خوانی کی اور لاحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کی۔ میرواعظ عمر فاروق کے دورۂ بوٹینگو نے علاقے کے باشندوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی اور لوگوں کی ایک خاصی تعداد مرحوم بٹ کی رہائشگاہ کے باہر جمع ہوئی۔ مولوی عمر فاروق نہ صرف آزادی پسند رہنما ہیں بلکہ ممتاز دینی شخصیت اور میرواعظ کشمیر بھی ہیں۔ میرواعظ نے پروفیسر بٹ کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
پروفیسر عبدالغنی بٹ دہائیوں تک علیحدگی پسند سیاست کے ساتھ وابستہ رہے اور کل جماعتی حریت کانفرنس (APHC) کے مختصر وقت کے لئے چیئرمین بھی تھے۔ وہ بدھ کی شام انتقال کر گئے اور انہیں آبائی علاقہ بوٹینگو میں ہی سپرد خاک کیا گیا۔ تاہم ان کی تجہیز و تکفین میں شرکت سے میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کو روکنے کے لئے انہیں خانہ نظر بند رکھا گیا جس کی انہوں نے سخت مذمت کی۔ میرواعظ نے گزشتہ روز یعنی جمعہ کو ایک ویڈیو بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے "جنازے میں شرکت سے روکے جانے" کو شخصی آزادی پر قدغن سے تعبیر کرکے انتظامیہ کی سخت مذمت کی تھی۔