یو اے ای کی متعدد مالک کے لیے ویزوں پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
دبئی: متحدہ عرب امارات نے متعدد ممالک کے لیے ملازمتی ویزوں پر پابندی لگا دی ہے۔
عرب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی جانب سے 9 ممالک کے لیے مختلف ویزوں، جس میں وزٹ اور ملازمتی ویزوں پر پابندی عاید کردی ہے۔
رپورٹ میں بتا یا گیا کہ متحدہ عرب امارات نے9 افریقی اور ایشیائی ممالک کے شہریوں پر سیاحتی اور ورک ویزوں کے لیے درخواست دینے پر پابندی لگادی۔
واضح رہے کہ پابندی لگائی گئی ممالک میں یوگنڈا، سوڈان، صومالیہ، کیمرون، لیبیا، افغانستان، یمن، لبنان اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔
مذکورہ حوالے سے امیگریشن سرکلر بھی جاری ہوا ہے۔ سرکلر کے مطابق مندرجہ بالا ممالک سے درخواستیں اگلے نوٹس تک معطل کر دی گئی ہیں۔ جن میں کوئی نیا سیاحتی یا ورک ویزا پروسیس نہیں کیا جا رہا ہے۔
یو اے ای حکام کے مطابق باضابطہ طور پر ویزا معطلی کے فیصلے کی وضاحت نہیں کی۔ تاہم مبینہ طور پر سیکورٹی خدشات اور سفارتی تناﺅ کو وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
میرپور خاص: محکمہ ریونیو نے 22کروڑ کا پلاٹ مالک کی اجازت کے بغیر فروخت کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص(بیورورپورٹ ) میرپورخاص میں محکمہ ریونیو میں ایک اور فراڈ، 22 کروڑ کا پلاٹ مالک کی مرضی کے بغیر فروخت کرنے کی سازش۔ میرپورخاص کے تحصیل حسین بخش مری میں مین حیدر آباد روڈ پر 22 کروڑ روپے مالیت کا تقریباً 13500 مربع فٹ کا قیمتی پلاٹ محکمہ ریونیو کی جانب سے مالک کو بتائے بغیر مارکیٹ میں فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس حوالے سے پلاٹ کے مالک احتشام قائم خانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہیں زمین کی خرید و فروخت کرنے والے لوگوں سے معلوم ہوا کہ ان کے پلاٹ کا مہر تصدیق نامہ جاری کر دیا گیا ہے جس پر وہ حیران رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ریونیو میں جب مالک خود مہر سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے تب ہی اسے جاری کیا جاتا ہے لیکن اس کی مرضی کے بغیر مہر تصدیق نامہ جاری کرکے اس کا قیمتی پلاٹ فروخت کیا جارہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پلاٹ کے عقب میں 2 ایکڑ پرانا سرکاری اراضی ہے جسے غیر قانونی طور پر جیٹھا نند اور اشوک کمار نامی شخص کو فروخت کیا گیا تھا اور اب اس پلاٹ کی مہر کے ساتھ ان کا پلاٹ دھوکہ دہی کے ذریعہ فروخت کرکے پلاٹ خریداروں کو دیا جارہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے پلاٹ کے غیر قانونی سرٹیفکیٹ کے اجراء میں الطاف پنہور، مختیارکار زوہیب میمن، تعلقہ کے تپیدار راجکمار ملہی، حسین بخش مورائی، منوہر اور راجہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے تپیدار سے شکایت کی تو اس نے انہیں دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ وہ سابق ایم این اے شمیم ??آرا پنہور اور ایس ایس پی نسیم آرا پنہور کے بھائی ہیں، وہ انہیں کسی صورت نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تپیدار الطاف پنہور رضاکارانہ طور پر جاری کردہ مہر سرٹیفکیٹ کو منسوخ کرنے کے لیے پلاٹ کا ایک حصہ یا 50 لاکھ روپے بطور رشوت مانگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فراڈ کے حوالے سے انہوں نے اینٹی کرپشن میرپورخاص سمیت اعلیٰ حکام کو درخواستیں بھی دی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جعلی لینڈ ریکارڈ بنانے اور سربمہر سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے گروہ کے خلاف کارروائی کرکے انصاف کیا جائے۔