کے الیکٹرک کا 2 گیس پاور پلانٹس بند کرنے کا اعلان، وجہ بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
کراچی:
کے الیکٹرک نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کراچی کے 2 گیس پاور پلانٹس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
کے الیکٹرک نے پاور پلانٹس کی بندش سے متعلق پاکستان اسٹاک ایکس چیبج کو بذریعہ خط آگاہ کر دیا ہے۔ کورنگی ٹاؤن گیس ٹربائن پاور اسٹیشن اور سائٹ گیس ٹربائن پاور اسٹیشن کی مستقل بندش ہوگی۔
خط کے متن کے مطابق کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دونوں پاؤر اسٹیشن کو بند کرنے کی منظوری دی ہے، کے الیکٹرک دونوں پاؤر پلانٹس کی مستقل بندش پر نیپرا سے بھی رجوع کرے گی۔ مقامی گیس کی عدم فراہمی اور درآمدہ ایل این جی پر انحصار کا تجربہ ناکام رہا۔
کے الیکٹرک کے مطابق پاور اسٹیشنوں کی بندش سے بجلی کی ترسیل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے 900 میگا واٹ کا بن قاسم پاؤر پلانٹ فعال کر دیا گیا۔
کمپنی نے خط میں بتایا ہے کہ نیشنل گرڈ سے 2 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی لینے کا بھی معاہدہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک
پڑھیں:
انقلابی ایجاد: سائنسدانوں نے عام کھڑکیوں کو بجلی گھر میں تبدیل کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چینی سائنسدانوں نے ایک ایسی انقلابی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو عام شیشے کی کھڑکیوں کو بجلی پیدا کرنے والے شمسی پینلز میں تبدیل کر سکتی ہے۔
نینجنگ یونیورسٹی کے محققین کی اس ایجاد کو توانائی کے شعبے میں ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ نیا نظام Diffractive-type Solar Concentrator (CUSC) ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جس کی خاصیت یہ ہے کہ یہ سورج کی روشنی کو شیشے کے اندر جذب کرنے کے بجائے اس کے کناروں پر مرکوز کرتا ہے۔ یہاں پر لگے ہوئے خصوصی سیلز اس روشنی کو برقی توانائی میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ اس طریقہ کار کی وجہ سے شیشے کی شفافیت برقرار رہتی ہے اور یہ عام کھڑکیوں جیسا ہی نظر آتا ہے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ اور آپٹیکل انجینئر وی ہُو کے مطابق یہ ٹیکنالوجی شمسی توانائی کو عمارتی ڈیزائن میں بغیر کوئی خلل ڈالے شامل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس شفاف کوٹنگ کو موجودہ عمارتوں کی کھڑکیوں پر بھی آسانی سے لگایا جا سکتا ہے، جس کے لیے شیشے کی ساخت میں کوئی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ ایجاد عالمی سطح پر صاف توانائی کی منتقلی کے عمل میں نمایاں تیزی لانے کا باعث بن سکتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے نہ صرف رہائشی اور تجارتی عمارتیں اپنی ضرورت کی بجلی خود پیدا کر سکیں گی، بلکہ شہری علاقوں میں شمسی توانائی کے استعمال میں بھی اضافہ ہوگا۔
یہ ٹیکنالوجی خصوصاً ان عمارتوں کے لیے مفید ثابت ہوگی جن کی کھڑکیوں کا رقبہ بڑا ہوتا ہے، جیسے کہ تجارتی پلازا، دفاتر اور اپارٹمنٹس۔ اس طرح عمارتیں نہ صرف اپنی توانائی کی ضروریات پوری کر سکیں گی بلکہ ماحول دوست تعمیرات کے نئے معیار قائم ہوں گے۔