سندھ حکومت کا خواتین کیلئے انقلابی قدم،مفت الیکٹرک اسکوٹیز دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
سندھ حکومت نے خواتین اور طالبات کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹیز فراہم کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے جس کا باقاعدہ آغاز رواں ہفتے سے کیا جا رہا ہے۔مفت الیکٹرک اسکوٹیز کی فراہمی سے متعلق ایک اہم اجلاس صوبائی وزیرِ ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد زمین، سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی مینیجنگ ڈائریکٹر کنول بھٹو سمیت دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ پنک اسکوٹی پروگرام خواتین کی خود مختاری اور آسان نقل و حرکت کے لیے ایک انقلابی اقدام ہے خاص طور پر اُن خواتین کیلئے جو روزانہ پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرتی ہیں۔ اس اسکیم کے تحت دی جانے والی الیکٹرک اسکوٹیز نہ صرف وقت کی بچت کریں گی بلکہ خواتین کے سفری اخراجات میں بھی کمی لائیں گی۔شرجیل میمن نے کہا کہ اسکوٹیز کی تقسیم کا عمل مکمل شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر ہو گا اور سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے درخواست گزاروں کا ڈیٹا ترتیب دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے تمام طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: الیکٹرک اسکوٹیز
پڑھیں:
سندھ حکومت جامعات کو درپیش مالی بحران سے نکالنے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، اسماعیل راہو
تقریب سے خطاب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، بلاول بھٹو زرداری بااختیار ہیں، وہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر انہوں نے بہتر سمجھا ہے کہ اس اہم معاملے پر پارٹی خود فیصلہ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر برائے یونیورسٹیز و بورڈز سندھ اسماعیل راہو نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں آٹزم بحالی مرکز اور پیڈی ایٹرک ڈینٹسٹری یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک آغاز ہے، جسے مستقبل میں مزید وسیع پیمانے پر فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ شارع بھٹو پر 70 ایکڑ زمین اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے مختص کی گئی ہے اور سندھ حکومت جامعات کو درپیش مالی بحران سے نکالنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت بیل آٹ پیکیج جاری کر رہی ہے تاکہ تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل متاثر نہ ہو اور معیارِ تعلیم کو بہتر بنایا جا سکے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں پرائمری اساتذہ کی میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائی گئی ہیں اور اس پیمانے پر اساتذہ کی بھرتی پاکستان میں کہیں اور نہیں ہوئی، ایم ڈی کیٹ کے شفاف نتائج اس امر کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کی ترجیحات میں صحت، تعلیم اور صاف پانی شامل ہیں۔ انہوں نے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کہا کہ اس پر فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی، جبکہ 18ویں آئینی ترمیم جمہوری قوتوں کی کامیابی ہے اور صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہیں یقین ہے کہ پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، بلاول بھٹو زرداری بااختیار ہیں، وہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر انہوں نے بہتر سمجھا ہے کہ اس اہم معاملے پر پارٹی خود فیصلہ کرے۔