ربیع الثانی کے چاند کے متعلق روئیت ہلال کمیٹی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
سٹی42: آج ربیع الاول کی 29 تاریخ تھی، رطیع الچانی کا چاند دیکھنے کے لئے سرکاری روئیت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے لیکن چاند اب تک نظر نہیں آیا۔
پاکستان بھر میں ربیع الثانی 1447 ہجری کا چاند نظر آنے کی کوئی شہادت سامنے نہ آنے پر روئیت ہلال کی مرکزی کمیٹی نے اعلان کر دیا کہ اب ربیع الاول کی 30 تاریخ آغاز ہو چکی ہے۔ یہ قمری مہینہ تیس دن کا شمار ہو گا اور یکم ربیع الثانی بروز جمعرات 25 ستمبر کو ہوگی۔
ٹیکس ریکوریاں کرنے کے لیے ایف بی آر کی انعامی رقم 50 لاکھ سے 15 کروڑ کرنے کی تجویز
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس کی صدارت مولانا عبدالخبیر آزاد نے کی جبکہ زونل کمیٹیوں کے اجلاس ملک کے مختلف شہروں میں منعقد ہوئے۔
اجلاس میں مفتی محمد احمد صوبائی خطیب اوقاف، مولانا مختار احمد ندیم صوبائی خطیب اوقاف نے شرکت کی،مفتی محمد شفیق اعوان ضلعی خطیب اوقاف، مفتی عمران حنفی ضلعی خطیب اوقاف ،مولانا اعجاز سلیم ضلعی خطیب اوقاف، مفتی کریم خان زونل خطیب اوقاف مفتی اسحاق ساقی خطیب جامعہ مسجد نیلہ گنبد نے شرکت کی۔
Currency Exchange Rate Tuesday September 23, 2025
چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے اجلاس کے بعد اعلان کیا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اجلاس میں ملک بھر سے شہادتیں موصول ہوئیں مگر کسی مقام سے ربیع الثانی کے چاند کی رویت کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
علامہ مختار احمد ندیم نے کہا کہ آخری ٹائم 6 بج کر 55 منٹ تھا،ہمیں اب تک پنجاب سے کوئی شہادت نہیں ملی،چاند نظر آنے کا حتمی اعلان رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔
امریکی نژاد پاکستانی کے گھر پر فائرنگ کا مقدمہ ؛ ملزموں کا ٹرائل شروع
وزارت مذہبی امور نے رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کے بعد باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: رویت ہلال کمیٹی ربیع الثانی خطیب اوقاف
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم؛ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا
اسلام آباد:پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں پی پی پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آج شام سات بجے ہوگا۔
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا جس ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر غور ہوگا۔ اجلاس کی صدرارت بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔
اجلاس میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں پر حکومتی رابطے پر غور کیا جائے گا۔
مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار، این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔
مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے۔ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جائے گا۔