فلڈریلیف کیمپس سے متاثرین سیلاب کی گھروں میں واپسی ہوچکی ہے، ڈپٹی کمشنر ملتان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر وسیم حامد سندھو نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر نوراجہ بھٹہ فلڈ بند کے شگاف کو پر کرنے کیلئے ہنگامی آپریشن جاری ہے، موقع پر موجود مشینری اور اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ بند کو مضبوط بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر ملتان وسیم حامد سندھو نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے تاریخی ریلیف پیکج دیا گیا ہے، اس سلسلے میں ضلع ملتان میں دو روز میں سروے شروع کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ جلالپور پیروالہ میں حالات معمول پر آنے کے بعد سیلاب متاثرین کی گھروں میں واپسی کا سلسلہ شروع کیا جائے گا جبکہ ضلع ملتان کی باقی تحصیلوں میں فلڈ ریلیف کیمپس سے متاثرین سیلاب کی گھروں میں واپسی ہوچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جلالپورپیروالا میں موٹر وے ریلیف آپریشن اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے حوالے سے بریفننگ لیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محکمہ آبپاشی کے حکام نے سیلابی صورتحال پر بریفننگ بھی دی۔ ڈپٹی کمشنر وسیم حامد سندھو نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر نوراجہ بھٹہ فلڈ بند کے شگاف کو پر کرنے کیلئے ہنگامی آپریشن جاری ہے۔ موقع پر موجود مشینری اور اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ بند کو مضبوط بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نوراجہ بھٹہ زمیدارہ فلڈ بند پر شگاف پر کرنے کیلئے بھاری مشینیں کام کر رہی ہیں اور ٹرکوں کے ذریعے پتھر اور مٹی ڈالنے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر فلڈ بند کی بحالی اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر ممکن قدم اٹھایا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ وزیراعلی پنجاب ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ فلڈ بند
پڑھیں:
کراچی: اسکیم 33 کی نجی سوسائٹی کے متاثرین کو پلاٹس نہ ملنے پر عدالت برہم
کراچی میں اسکیم 33 کی نجی سوسائٹی کے 650 متاثرین کو پلاٹس نہ ملنے کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ افسوس ہے کہ متاثرین کا کیس سات سالوں سے زیرِ التواء ہے، 2020 میں کہا گیا تھا کہ متاثرین کو پلاٹس فراہم کیے جائیں گے، لیکن پانچ سال گزر جانے کے باوجود وہ اب تک اپنے پلاٹس حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ متاثرین میں عمر رسیدہ افراد بھی شامل ہیں جو چاہتے ہیں کہ ان کا مسئلہ جلد از جلد حل ہو۔
سندھ ہائیکورٹ نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ سماعت تک متاثرین کو پلاٹس کا قبضہ نہ ملا تو ملزمان کی عبوری ضمانت واپس لے لی جائے گی۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 18 نومبر تک ملتوی کردی۔