data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی خصوصی ایلچی برائے یوکرین کیتھ کیلاگ کو مشرقی ڈونیٹسک ریجن میں جاری جوابی کارروائی اور محاذِ جنگ کی تازہ صورتحال پر بریفنگ دی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے کیلاگ کو ڈوبروپیلیا اور پوکرووسک کے قریب یوکرینی افواج کی جوابی کارروائی کے نتائج اور محاذ پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں یوکرین اور امریکا کے درمیان تعاون کے فروغ پر بھی بات ہوئی، جس میں ڈرون ٹیکنالوجی اور امریکی ہتھیاروں کی خریداری سے متعلق دو طرفہ معاہدے شامل ہیں۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ میں کیتھ کیلاگ کی حمایت اور تعاون اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ان کوششوں پر شکر گزار ہوں جو جنگ کے خاتمے اور قتل و غارت روکنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

ملاقات میں یوکرین کے صدارتی دفتر کے سربراہ آندری یرماک اور قومی سلامتی و دفاعی کونسل کے سیکریٹری رستم عمروف بھی شریک تھے۔

خیال رہےکہ زیلنسکی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ یوکرینی افواج ڈونیٹسک میں روسی فوج کے خلاف جوابی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں، جہاں پوکرووسک اور ڈوبروپیلیا کے قریب شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

  روس کا پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کا خیر مقدم

پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ خوریف نے پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہےکہ آزاد ممالک کا حق ہے کہ وہ اپنی باہمی تعلقات کو بڑھائے۔
تفصیلات کے مطابق روسی سفیر البرٹ پی خوریف نے سفارتخانے میں پریس کانفرنس میں کہا کہ روس، پاکستان سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے، آزاد خودمختار ممالک جن شعبہ جات میں دل چسپی رکھتے ہیں انھیں مضبوط کر سکتے ہیں، اس معاہدے کی ایک وجہ اسرائیل کا قطر پر حملہ بھی ہے۔
روس نے پاکستان کے غیر جانب دارانہ مؤقف اور نازی ازم کے خلاف قرارداد کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، سفیر نے کہا پاکستان اور روس عالمی و علاقائی امن کے لیے مؤقف میں ہم آہنگ ہیں۔ روس یوکرین تنازعے میں پاکستان کی غیر جانب داری کو سراہتا ہے، جس نے مسلسل اس تنازعہ کے سفارتی حل پر زور دیا، پاکستان کا یوکرین تنازعہ پر مؤقف روسی مؤقف سے ہم آہنگ ہے۔
البرٹ خوریف نے کہا یوکرین امن چاہتا ہے تو نیو نازی پالیسیوں اور روسی زبان پر مظالم ختم کرے، صدر پیوٹن اور زیلینسکی کی ملاقات بنیادی مسائل کے حل کے بعد ہی ممکن ہے، کیف حکومت دہشت گردانہ حملوں اور روسوفوبک قوانین سے کشیدگی بڑھا رہی ہے، اور اقوام متحدہ مغربی دباؤ میں آ کر دوہرا معیار اپنا رہا ہے۔
روسی سفیر نے امریکا کی افغانستان میں بگرام ایئر بیس کے حصول کی خواہش کی مخالفت کی، اور کہا یہ پالیسی نو آبادیاتی نظام کی عکاسی ہے، روس امریکا کے اس اقدام کی مخالفت کرتا ہے، امریکا کو افغان عبوری حکومت کے 10 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کو بحال کرنا چاہیے۔
روسی سفیر نے پولینڈ پر ڈرون حملوں سے روسی حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کی شفاف تحقیقات کے لیے ماسکو تیار ہے، روس پولینڈ یا کسی بھی نیٹو ممالک سے کشیدگی بڑھانے کے حق میں نہیں ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • چینی فوج نے سوویت دور کے جے 6 لڑاکا طیارے کو ڈرون میں تبدیل کردیا
  • لبنانی وزیراعظم کی فوج کو حزب اللہ کیخلاف استعمال کرنے کے امریکی موقف کی مذمت
  •   روس کا پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
  • چینی فوج نے پرانے سوویت دور کے J-6 طیارے کو جدید ڈرون میں بدل دیا
  • نتخابات فروری میں، آزادانہ اور شفاف ہوں گے، ڈاکٹر محمد یونس
  • روس اور یوکرین میں ڈرون حملے، چھ ہلاکتیں اور درجنوں زخمی
  • سرمایہ کاری اور تجارت بڑھانے کیلئے قابلِ عمل منصوبے تیار کیے جائیں، وزیراعظم کی ہدایت
  • امریکی ناظم الامور کی وزیر ریلوے سے ملاقات، سرمایہ کاری اور تعاون پر اتفاق
  • پاک افغان عوامی سطح پر تعلقات بڑھانے سے امن ہو سکتا ہے، بیرسٹر سیف