Daily Mumtaz:
2025-11-07@22:24:13 GMT

  روس کا پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کا خیر مقدم

اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT

  روس کا پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کا خیر مقدم

پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ خوریف نے پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہےکہ آزاد ممالک کا حق ہے کہ وہ اپنی باہمی تعلقات کو بڑھائے۔
تفصیلات کے مطابق روسی سفیر البرٹ پی خوریف نے سفارتخانے میں پریس کانفرنس میں کہا کہ روس، پاکستان سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے، آزاد خودمختار ممالک جن شعبہ جات میں دل چسپی رکھتے ہیں انھیں مضبوط کر سکتے ہیں، اس معاہدے کی ایک وجہ اسرائیل کا قطر پر حملہ بھی ہے۔
روس نے پاکستان کے غیر جانب دارانہ مؤقف اور نازی ازم کے خلاف قرارداد کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، سفیر نے کہا پاکستان اور روس عالمی و علاقائی امن کے لیے مؤقف میں ہم آہنگ ہیں۔ روس یوکرین تنازعے میں پاکستان کی غیر جانب داری کو سراہتا ہے، جس نے مسلسل اس تنازعہ کے سفارتی حل پر زور دیا، پاکستان کا یوکرین تنازعہ پر مؤقف روسی مؤقف سے ہم آہنگ ہے۔
البرٹ خوریف نے کہا یوکرین امن چاہتا ہے تو نیو نازی پالیسیوں اور روسی زبان پر مظالم ختم کرے، صدر پیوٹن اور زیلینسکی کی ملاقات بنیادی مسائل کے حل کے بعد ہی ممکن ہے، کیف حکومت دہشت گردانہ حملوں اور روسوفوبک قوانین سے کشیدگی بڑھا رہی ہے، اور اقوام متحدہ مغربی دباؤ میں آ کر دوہرا معیار اپنا رہا ہے۔
روسی سفیر نے امریکا کی افغانستان میں بگرام ایئر بیس کے حصول کی خواہش کی مخالفت کی، اور کہا یہ پالیسی نو آبادیاتی نظام کی عکاسی ہے، روس امریکا کے اس اقدام کی مخالفت کرتا ہے، امریکا کو افغان عبوری حکومت کے 10 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کو بحال کرنا چاہیے۔
روسی سفیر نے پولینڈ پر ڈرون حملوں سے روسی حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کی شفاف تحقیقات کے لیے ماسکو تیار ہے، روس پولینڈ یا کسی بھی نیٹو ممالک سے کشیدگی بڑھانے کے حق میں نہیں ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سعودی عرب کو امریکا سے ایف 35 طیارے ملنے کا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو جدید ترین لڑاکا طیارے ایف35 فروخت کرنے پر غور جاری ہے، جس کے تحت 48 جدید اسٹیلتھ طیارے سعودی فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ پیش رفت مشرقِ وسطیٰ میں طاقت کے توازن پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب نے باضابطہ طور پر ایف 35 طیارے خریدنے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے اس درخواست پر تفصیلی جائزہ شروع کر دیا ہے۔ یہ معاہدہ اربوں ڈالر مالیت کا ہو گا اور اس کے لیے امریکی کابینہ اور کانگریس کی حتمی منظوری درکار ہوگی۔ اب تک پینٹاگون، وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم امریکی دفاعی حکام کے مطابق، پینٹاگون ابھی اس ممکنہ دفاعی فروخت کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ معاہدہ امریکی مفادات اور علاقائی سلامتی کے تقاضوں کے مطابق ہو۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے سال کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے براہِ راست درخواست کی تھی کہ اسے ایف 35 طیارے فراہم کیے جائیں۔ یہ طیارے امریکی دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کی تیار کردہ جدید ترین جنگی مشینیں ہیں، جو اپنی ریڈار سے پوشیدہ رہنے کی صلاحیت اور اعلیٰ جنگی نظام کی بدولت دنیا بھر میں منفرد مقام رکھتی ہیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ معاہدہ طے پاتا ہے تو سعودی عرب مشرقِ وسطیٰ میں ایف 35 طیاروں کا مالک بننے والا پہلا عرب ملک بن جائے گا، جو خطے میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق ابھی تک اس معاہدے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور مستقبل میں اس کے ممکنہ اثرات، اسرائیل کے ساتھ امریکی دفاعی تعلقات سمیت کئی پہلوؤں سے مشاورت جاری ہے۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی
  • امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا
  • یوکرین پر روسی ڈرون حملے، 135 خودکش طیارے داغے گئے
  • ایران نے پاک سعودی دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کردی
  • ایران کی پاکستان و سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش
  • ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کر دی
  • ایران نے پاکستان اور  سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کردی
  • سعودی عرب کو امریکا سے ایف 35 طیارے ملنے کا امکان
  • امیر قطر نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کو خوش آئند اور بروقت قرار دیدیا
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے