ترکی کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کے امکان میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
رپورٹس ہیں کہ حماس کی ایک ٹیم نے ترکی کیساتھ کام کرنے والی اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جس سے کشیدگی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ترکی نے اس کی تردید میں کہا ہے کہ یہ خبریں من گھڑت ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عبرانی اخبار نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ترکی کے متعلق یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ اس کیخلاف بھی اسرائیل کی جانب سے ایسا ہی حملہ کیا جائے گا جیسا کہ قطر پر کیا گیا تھا۔ سینئر اسرائیلی حکام نے بھی خبردار کیا ہے کہ کشیدگی میں یہ اضافہ دو طرفہ براہ راست تنازعہ کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر جب اردگان نے نیتن یاہو کے خلاف بیان بازی میں شدت پیدا کر دی ہے اور ترک معاشرہ خود کو سخت حالات کے لیے تیار کر رہا ہے۔
عبرانی زبان کے میڈیا آؤٹ لیٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دوحہ میں حماس کے اعلیٰ عہدے داروں کے اجلاس پر 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کے بعد، ترکی میں اسرائیلی حملے کے بارے میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ اس تشویش کی ایک وجہ حماس کے بعض ارکان کی استنبول اور ترکی کے کئی دیگر علاقوں میں موجودگی ہے، جب کہ اعلیٰ سطحی اسرائیلی حکام نے بارہا اعلان کیا ہے کہ ترکی اسرائیل کا اگلا ہدف ہوگا۔
رجب طیب اردگان، جو حماس اور فلسطینی جدوجہد کے لیے اپنی عوامی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف لفظی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور نتن یاہو کو ہٹلر قرار دیتے ہیں۔ ایسے حالات میں انقرہ نے اپنے فضائی گشت میں اضافہ کرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ خطہ ایک بڑی تباہی کی طرف کھسک رہا ہے۔ معاریو کے مطابق ترکی میں اسرائیل اور امریکہ مخالف جذبات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق ترکی کے عام ہوٹلوں میں احتجاج کے طور پر اسرائیلی جھنڈوں پر پاوں رکھنا ایک عام سی بات بن چکی ہے، ترک عوام بھی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اسرائیل ترکی کے خلاف کارروائی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ دوسری جانب رپورٹس ہیں کہ حماس کی ایک ٹیم نے ترکی کیساتھ کام کرنے والی اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جس سے کشیدگی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ترکی نے اس کی تردید میں کہا ہے کہ یہ خبریں من گھڑت ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں کہا ہے کہ میں اضافہ کے خلاف ترکی کے رہا ہے ہیں کہ
پڑھیں:
ایشیا کپ: بھارت کے خلاف میچ کیلیے پاکستان ٹیم میں اہم تبدیلیوں کا امکان
ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت کے خلاف میچ کے لیے پاکستان ٹیم میں اہم تبدیلیوں کا امکان ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق گروپ میچ میں بھارت سے شکست کھانے والی ٹیم کے دو کھلاڑی آج ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نے بھارت کے خلاف میچ کے لیے 12 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا ہے، تاہم یواے ای کے خلاف میچ میں فہیم اشرف کی جگہ ٹیم میں شامل کیے جانے والے خوشدل شاہ کی حتمی ٹیم میں شمولیت کا امکان انتہائی کم ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مڈل آرڈر بلے باز حسن نواز اور اسپنر سفیان مقیم پاکستان کی پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق قومی ٹیم نے بھارتی بیٹنگ کو اس بار اسپن بولنگ کے برعکس فاسٹ بولنگ سے قابو کرنے کی حکمت عملی بنائی ہے۔
پاکستان کی ممکنہ پلیئنگ الیون صائم ایوب، صاحبزادہ فرحان، فخر زمان، فہیم اشرف، سلمان علی آغا، محمد نواز، حسین طلعت، محمد حارث (وکٹ کیپر)، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور ابرار احمد پر مشتمل ہو گی۔